اداریہ کالم

بزنس ٹو بزنس بارٹر ٹریڈ میکنزم 2023

idaria

پاکستان ،ایران اورافغانستان اس بات پرمتفق ہوگئے ہیں کہ خطے کے بڑے ملک روس کے ساتھ ملکر بارٹرٹریڈ کو فروغ دیاجائے تاکہ تینو ں ممالک اپنے اپنے قیمتی زرمبادلہ کے ذخائر کو بچاسکیں۔بارٹر ٹریڈ کانظام صدیوں سے مروج چلاآرہاہے ۔قدیم زمانے میں تاجراپنی اشیاءلیکر دوسرے ممالک کادورہ کیاکرتے تھے اور وہاں جاکر اپنی اشیاءکے بدلے میں وہ سامان خریداکرتے جو ان کے ممالک میں بنیادی ضرورت کے طورپر استعمال ہواکرتاتھا اوروطن واپس آکروہ مقامی کرنسی میں اپنامنافع کمالیاکرتے تھے ۔تینوں ممالک کوزرمبادلہ کے قیمتی ذخائر بچانے کے لئے ایسے ہی کسی معاہدے کی ضرورت تھی تاکہ بیرونی ممالک پر انحصارنہ کرناپڑے ۔یہ موجودہ حکومت کاایک بہت بڑااقدام ہے جس کے باعث زرمبادلہ کے قیمتی ذخائر بچائے جاسکیں گے اور ان ذخائرکو پھرکسی اوراہم مقاصد میں استعمال کیاجاسکے گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر شروع میں اس نظام کو اپنالیاجاتاتو ضروری اشیائے صرف کے لئے بھاری مقدار میں زرمبادلہ خرچ نہ کرناپڑتا۔ اس سے قبل پاکستان کاچین اورایران کے ساتھ مقامی کرنسیوں میں لین دین کا ایک معاہدہ بھی حل طلب چلاآرہاہے جس کے مطابق لین دین ڈالر میں کرنے کی بجائے مقامی کرنسیوں میں کیاجاناتھا اس کامقصدبھی زرمبادلہ کے قیمتی ذخائرکوبچاناتھا ۔ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ حکومت نے زرمبادلہ کے قیمتی ذخائرکو بچانے کے لئے ایک اہم اور انقلابی اقدام اٹھایا ہے جس کی بدولت قیمتی زرمبادلہ کو بچانے میں اہم مددمل سکے گی۔وزارت تجارت حکومت پاکستان نے 2جون کو ایس آر او 642(i) 2023 امپورٹس اینڈ ایکسپورٹ کنٹرول ایکٹ 1950 کے سیکشن تین کے تحت جاری کیا ہے۔ اس آرڈر کو بزنس ٹو بزنس (B2B)بارٹر ٹریڈ میکنزم 2023 کا نام دیا گیا ہے جو فوری طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے۔ اس تاریخ ساز ایس آر او 642کے تحت ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ پاکستان کے بزنس مین روس ایران اور افغانستان کے ساتھ کم و بیش ایک سو سے زائد اشیا کی مال کے بدلے مال کے اصول کے تحت فوری طور پر تجارت کا آغاز کر سکیں گے۔ پاکستانی بزنس مین روس ایران افغانستان کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کے ذریعے جن پراڈکٹس کو ایکسپورٹ کر سکیں گے ان کے نام یہ ہیں۔ دودھ کریم انڈے سیریلز چھوٹا گوشت مچھلی کی مصنوعات فروٹس پھل اور سبزیاں چاول کنفکشنری اینڈ بیکری آئٹمز سالٹ فارما سوٹیکل پراڈکٹس اسینشل آئل پروفیوم کاسمیٹکس ٹرائی لیٹریز سوپ لبری کینٹ ویکس ماچس ٹیننگ ڈائن ایکسٹریکٹ اور ملے جلے کیمیکل پراڈکٹس پلاسٹک اور ربڑ کے آرٹیکل فنش لیدر اور لیدر اپیرل لکڑی کی اشیا کاغذ اور گتے کی اشیا ٹیکسٹائل (انٹر میڈیٹس) ریڈی میڈ گارمنٹس ٹیکسٹائل میڈ اپس اور قالین جوتے آئرن اور سٹیل تانبا اور اسکی بنی ہوئی اشیا ایلومینیم اور ان سے بنی ہوئی چیزیں ٹول اینڈ کٹلری بجلی کے پنکھے اور گھریلو بجلی کا سامان الیکٹریکل ایکوٹمنٹس موٹر سائیکل ٹریکٹر بنے ہوئے سرجیکل انسٹومنٹس فرنیچر سپورٹس گڈز چار پڑوسی ممالک پاکستان ایران افغانستان روس میں انتہائی اہم مذاکرات کے نتیجے میں یہ طے پایا ہے کہ پاکستان افغانستان سے فروٹ اینڈ نٹس سبزیاں اور دالیں مصالحہ جات تلہن کے بیج معدنیات اور دھاتیں کوئلہ اور اسکی بنی ہوئی اشیا خام ربڑ کے آیٹمز کچی کھالیں کپاس آئرن اینڈ اسٹیل ایس آر او 642(i)2023 جو 2جون 2023 کو جاری کی گئی ہے اسکے پیراگراف تین کے مطابق پاکستان ایران سے پھل نٹس سبزیاں مصالحہ جات منرل اینڈ میٹلز کوئلہ اور اسکی بنی اشیا پٹرولیم کروڈ آئل ایل این جی اور ایل پی جی متفرق کیمیکلز پراڈکٹس کھاد پلاسٹک اور ربڑ کی پرائمری فارم کے آرٹیکلز کچی کھالیں خام اون آئرن اینڈ سٹیل کے آرٹیکلز مال کے بدلے مال کے اصول کے تحت درآمد کیا کریگا جبکہ روس سے پاکستان 11کماڈٹی مال کے بدلے مال منگوا سکے گا جن میں دالیں گندم کول اور اسکی پراڈکٹس پٹرولیم آئلز بشمول کروڈ ایل این جی ایل پی جی کھاد ڈیننگ اینڈ ڈائنگ ایکسٹریکٹس پلاسٹ اور ربڑ کے پرائمری فارم کے آرٹیکلز منرل اینڈ میٹلز لکڑی اور کاغذ کے آرٹیکل کیمیکل پراڈکٹس آئرن اینڈ سٹیل کے آرٹیکلز ٹیکسٹائل انڈسٹری مشینری کے آیٹمزشامل ہوں گے۔
گیس کی قیمتوں میں پچاس فیصد اضافہ
ملک میں پٹرولیم مصنوعات کے بعدگیس ایک اہم اور گھرگھرکی ضرورت ہے مگر سمجھ نہیں آتی کہ حکومت بار بار اپنے شہریوں پر کیوں اس کے بم گراتی چلی آرہی ہے۔ اب ایک بارپھر گیس کی قیمتوں میں راتوں رات پچاس فیصداضافہ کردیاگیاہے جس کے باعث عام شہریوں کی زندگی نہ صرف متاثر ہوگی بلکہ اجیرن ہونے کی حد تک پہنچ جائے گی۔اس کے ساتھ ساتھ گیس مصنوعات پر چلنے والی ٹرانسپورٹ بھی متاثر ہوگی اس کے ساتھ ساتھ جو انڈسٹری گیس پرچل رہی ہے اس کی مصنوعات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ غریب عوام کے ساتھ بھیانک مذاق کے مانند ہے کہ حکومتی وزراءاور وزیراعظم خودبھی ملک میں مہنگائی ختم کرنے کے اعلانات صبح وشام کرتے نظرآتے ہیں مگرجب عملی اقدام کی ضرورت پیش آتی ہے تو اس میں ساری صورتحال بدل جاتی ہے اور حکومت بجلی ،گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک اضافہ کردیتی ہے اس لئے یہ اضافہ فوری طورپرواپس لیاجاناچاہیے تاکہ عوا م کی زندگی میں کچھ سکھ کے لمحات بھی آسکیں۔جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اوسط 50فیصد تک اضافے کی منظوری دیدی۔ اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا۔ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد ہوگا۔ اوگرا کے فیصلہ کے مطابق پنجاب،کے پی اور اسلام آباد کیلئے گیس اوسطا 50فیصد مہنگی کرنے اور سندھ اور بلوچستان کیلئے گیس کا اوسط ٹیرف 45فیصد بڑھانے کی منظوری دی ہے۔ اوگرا نے گیس مہنگی کرنے کی منظوری مالی سال 2023-24 کیلئے دی ہے ۔سوئی ناردرن کا ٹیرف415.11 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مہنگا کرنے کی منظوری دی گئی ہے اوگرا نے سوئی نادرن کا گیس ٹیرف موجودہ 823.57روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر اور اوسط ٹیرف1238.68فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی منظوری دی ہےجبکی سوئی سدرن کا ٹیرف 417.23روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کی منظوری دی ہے۔ سوئی سدرن کا موجودہ اوسط ٹیرف 933.46روپے فی ایم ایم بی ٹی یو سے بڑھا کر اوسط ٹیرف 1350.68روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
راہول گاندھی کی مودی پرشدیدتنقید
جب سے بھارت میں مودی سرکارکی حکومت آئی ہے بھارت کے اندر انتہاپسندی کو فروغ ملا ہے اور حکومتی سرپرستی میں نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذاہب کے ماننے والی اقلیتوں پربھی عرصہ حیات تنگ کردیاگیاہے اور انہیں جبراً ہندوبننے یاہندوستان چھو ڑ دینے پر مجبور کیاجارہاہے ۔اس حوالے سے اگر پاکستان بات کرتاتواسے ایک مخالف ملک کاپروپیگنڈاسمجھ کررد کردیاجاتا مگر اب خود بھارت کے اندر سے یہ آوازیں اٹھناشروع ہوگئی ہیں اس حوالے سے سب سے معتبراور موثرآوازکانگریس پارٹی کے رہنماراہول گاندھی کی جانب سے اٹھائی گئی ہے۔بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی جو امریکا کے دورے پر واشنگٹن میں ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے چین سے تعلقات کی نوعیت پر وزیراعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ چین ہماری حدود پر قبضہ کر رہا ہے، کشمیر کے معاملے پر وسیع پیمانے پر مذاکرات کی ضرورت ہے، کشمیر میں جمہوری عمل کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، ان کا کہنا ہے کہ مودی کی حکومت بھارت میں نفرت کو فروغ دے رہی ہے، مودی نے لوگوں کو تقسیم کر دیا ہے، مذہبی آزادی، اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کیلئے اہم ہے، انہوں نے ملک کی مذہبی تفریق پر ہندو قوم پرستوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔امریکی شہر واشنگٹن کے دورے پر نیشنل پریس کلب میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے کہا کہ ہندو قوم پرست جماعت سماج میں نفرت کو بھی فروغ دینے میں مصروف ہے اور یہ سماج میں تفریق پیدا کر رہے ہیں، وہ سب کو ساتھ لے کر نہیں چلے، سماج کو تقسیم کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri