کالم

اظہرالاسلام کی سزائے مو ت کالعدم

کہتے ہیں ہمیشہ حالات ایک جیسے نہیں رہتے، بدلتے رہتے ہیں۔اللہ نے ہمارے جسم کے ایک حصے بنگلہ دیش کے حالات بدل دیے ۔ غدار وطن شیخ مجیب نے پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کے ساتھ مل کر مثل مد ینہ اسلامی ریاست کے ایک حصے مشرقی پاکستان کوبنگلہ قومیت کے نام پر پاکستان سے الگ کروا دیا۔ فرشتہ صفت بنگالی مسلمان، جن میں کچھ کا تعلق جماعت اسلامی مشرقی پاکستان سے تھا، کی لیڈر شپ کو پاکستان کوٹوٹنے سے بچانے کے لیے پاکستان فوج کا ساتھ دیاتھا، اُنہیں وطن سے محبت کی سزا دے کرپھانسیوں پر چھڑا دیا۔ پاکستان کے دو ٹکڑے کرنے پر بھارت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے بڑے تکبر سے کہا تھا۔ میں نے قائد اعظمؒ کے دو قومی نظریہ کو خلیج بنگال میں ڈبا دیا۔ مسلمانوں سے ہندوستان پر ہزار سالہ(۰۰۰۱) حکومت کرنے بدلہ لے لیا۔آج بنگلہ دیش کے محب وطن شہریوں نے قائد عظمؒ کے دو قومی نظریہ کو پھر سے زندہ کر دیا۔ طلبہ تحریک نے کئی جانوں کی قربانی دے کر بنگلہ دیش کے غدار وطن شیخ مجیب کی بیٹی ،بھارت کی ڈمی وزیر اعظم حسینہ واجد کو اپنے آقا بھارت بھاگنے پر مجبور کیا۔ بنگلہ دیش کے ماحول کو بت پرستی سے ہٹا کر واپس اسلامی بنا دیا۔ محب وطن جماعت اسلامی بنگلہ دیش پر پابندی ختم کی۔حتہ کہ پاکستان کی محبت میں ۰۴۹۱ءمیں منٹو پارک میںاب مینار پاکستان پارک میں قرارداد پاکستان پیش کرنے والے شیر بنگال مولوی ابوالقاسم فضل حق کا فوٹو اپنے نوٹوں پر لگا دیا۔غدار وطن شیخ مجیب کا فوٹو ہٹا دیا۔کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے ۵ فروری کوبنگلہ دیش کی تاریخ کا سب سے بڑا ملین مارچ کیا۔غزہ فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دنیا کا سب سے بڑا ملین مارچ کیا۔ پاکستان مسلمان برادر ملک سے تعلوقات درست کرنے کے لیے اقدام شروع کر دیے۔ اندرا نے بنگلہ دیش کو بھارت کی ذیلی کالونی بنا لیا تھا۔ اسی دوران پاکستان سے محبت کرنے والے بنگلہ دیش کے فوجیوں نے غدار وطن شیخ مجیب کو اس کے گھر میں تمام فیملی کے ساتھ قتل کر دیا۔اس کی ایک بیٹی حسینہ واجد جو اُس وقت بیرون ملک تھی اس قتل عام سے بچ گئی۔ بعدوہ بنگلہ دیش آئی۔ سیاسی پارٹی کی سربراہ بنی اور بنگلہ دیش میں دھاندلی سے الیکش کروا کر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم بن گئی۔ بھارت کی آشیر اباد پر پاکستان کو بچانے والے بنگلہ دیش کے لوگوں کو دیوار سے لگانا شرع کیا۔جماعت اسلامی جو کئی بار الیکشن میں حصہ لے کر بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ میں عوام کی نمائندگی کرتی رہی، بلا جوازاس پر پابندی لگا دیا۔ سعودی حکومت سے اسلام کی خدمت پر شاہ فیصل ایوارڈ حاصل کرنے والے مجدد وقت بانی جماعت اسلامی مولانا مودودیؒ کے اسلامی لیٹریچر بھی پابندی لگا دی۔ محب وطن سیاسی جماعت ، جماعت اسلامی کے لیڈروں کو سزائیں دلوانے کے لیے بھارت کی ڈمی قاتل حسینہ وزیر اعظم نے بنگلہ دیش ۰۱۰۲ءمیںجعلی بین الاقوامی وار کرائم ٹروبیونل بنایا گیا۔ اس ٹریبونل پر دنیا کے انصاف پسند قانون داںحلقوں نے اعتراض اُٹھائے تھے۔انسانی حقوق کے بین الاقوامی تنظیم” ہیومن رائٹس واچ“ نے بھی کہا کہ اس عدالت کا طریقہ کار بین ا لاقوامی معیار کے مطابق نہیں۔ بنگلہ دیشی عدالت نے ان پھانسیوں پر اعتراض کرنے والے، انعام یافتہ برطانوی صحافی برگمین کو بھی سزا سنائی تھی۔ جعلی وار ٹریبیونل نے جماعت اسلامی کے چھ مرکزی لیڈروں کو بغیر حق دفاع دیے سزا مو ت سنا کر پھانسیوں پر چھڑا دیا۔ان میں۔۱۔ جماعت اسلامی کے بنگلہ دیش پارلیمنٹ کے ممبرابو صالح عبدالعزیز کولوٹ مار ایک ہندو کے قتل پر سزائے موت دی گئی۔۲۔ جماعت اسلامی کے ۲۷ سالہ مطیع الرحمان نظامی سابق ممبر اسمبلی کو قتل تشدد اور ریپ کے الزامات پھانسی کی سزا دی گئی۔۳۔عبدالقادر ملاّ ممبر پارلیمنٹ کو پہلے شخص تھے جن کو ۳۱۰۲ءمیں سپریم کورٹ میں سنے بغیر جلدبازی میں پھانسی پر چھڑایا گیا۔۴۔ قمر الزمان ممبر پارلیمنٹ اور جماعت اسلامی کے نائب سیکرٹیری کو،۵۱۰۲ءمیں پھانسی دی گئی۔۵۔ علی احسن مجاہد ممبر پارلیمنٹ اور جنرل سیکرٹری کو ۳۱۰۲ ءپھانسی دی گئی۔۶۔ جماعت اسلامی کے سینئر رہنما ممبر پارلیمنٹ میر قاسم علی کوتشدد اغوا پرسزا اور پھانسی دی گئی ۔ ۷ ۔ صلاح الدین قادر چوھدری بنگلہ دیش نیشلنسٹ پارٹی سینئر رہنما جو چھ دفعہ پارلیمنٹ کے ممبر منتخب گئے اُن کو بھی پھانسی دی گئی۔ تیر اسال(۳۱) قید و بند کی ز ندگی گرزانے کے بعدوفادارپاکستان سابق قائم مقام سیکر ٹیری جنرل جماعت اسلامی اور ممبر پارلیمنٹ اے ٹی ایم اظہرالاسلام کی بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے سزائے مو ت کو ۷۲ مئی کو کلعدم قرار دے کر رہائی کا حکم دیا۔۸مئی کو اپیل کی سماعت مکمل ہوئی تھی۔۷۲ مئی کو فیصلہ سنانے کا دن مقرر یا گیا تھا۔ چیف جسٹس ڈاکٹر سید رفیع احمد کی سربراہی میں سات(۷) رکنی فل بینچ نے فیصلہ سنا۔ انسانیت کے خلاف جراہم کے مقدمے میں عالمی جراہم ٹریبیونل نے اے ٹی ایم اظہرالاسلام کے سزائے موت سنائی تھی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ کسی مقدمے میں نظر ثانی کی سطح پردوبارا اپیل کی اجازت دی گئی۔یہ ہوتا ہے صبر سے ،اللہ کے دین کو، اللہ کے بندوں پر نفاذ کے لیے جدوجہدکرنے اظہر السلام لیڈر جماعت اسلامی بنگلہ دیش کو جو ملا۔ اس سے قبل بانی جماعت اسلامی پاکستان کو ایک ڈکٹیٹر نے قادیانی مسئلہ کا بہانہ بنا کر سزائے موت سنائی ۔ اس کا گمان تھا کہ وہ اس طرح جماعت اسلامی کو سیاست دور کر دے گا۔ مگر اللہ نے سید مودودیؒ کو ان کی دین کی خدمت کے صلہ میں سزا موت سے بچایا ۔ پاکستان کی عدلیہ نے سزائے موت ختم کر ے رہا کردیا۔اللہ سے دعا ہے اللہ مملکت اسلامیہ جمہوریہ پاکستان جو ایٹمی اور میزائیل قوت ہے کی حفاظت فرمائے۔ اللہ اس سے غزہ کے مظلوموں اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوموں کی ظالموں سے جان چھڑانے کا کام لے۔ آمین۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے