Site icon Daily Pakistan

امریکہ نئے ابھرتے ہوئے نظام میں اب دنیا کی غالب طاقت نہیں ہے آیت اللہ خامنہ ای

امریکہ نئے ابھرتے ہوئے نظام میں اب دنیا کی غالب طاقت نہیں ہے آیت اللہ خامنہ ای

رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے واقعات صرف سڑکوں پر ہونے والے فسادات نہیں تھے بلکہ ہائبرڈ جنگ تھے جبکہ قوم نے حقیقی معنی میں بدخواہوں کو منہ کی کھلائی اور ناکام بنایا۔، عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے موقع پر رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایران بھر سے آئے ہوئے سینکڑوں طلباء سے ملاقات کی جس کے دوران انھوں نے کہا کہ 13 آبان نہ صرف ایک تاریخی دن ہے بلکہ تجربہ کا دن بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دن پیش آنے والے تاریخی واقعات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا اور انہیں فراموش بھی نہیں کیا جانا چاہیے۔رہبر معظم نے ایرانیوں پر زور دیا کہ وہ 13 آبان کے تجربے سے استفادہ کریں جس میں عوام، ان کے مستقبل اور ملک کے لیے سبق ہے۔آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا کہ 4 نومبر ﴿١۳ آبان﴾ کو امریکہ کی شرارت اور امریکہ کی شکست کا دن ہے اور اگرچہ بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ امریکی طاقت ناقابل شکست ہے، لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ یہ بہت کمزور ہے اور اور مستقل آپ (جوانوں) کا ہے۔انھوں نے کہا کہ ایران کے خلاف واشنگٹن کی دشمنی 1980 میں تہران میں سفارت خانے پر قبضے سے سے بہت پہلے کی ہے جب 1953 میں ایران میں مصدق کی حکومت کے خلاف سی آئی اے کی قیادت میں بغاوت کی گئی۔انہوں نے کہا کہ 1953 کی بغاوت ایرانی قوم اور امریکہ کے درمیان تنازع کا نقطہ آغاز تھی۔ انہوں نے کہا کہ "امریکیوں کے ساتھ ہماری صف بندی اسی دن (1953 کی بغاوت میں)شروع ہوئی۔انہوں نے کہاکہ ایرانی قوم اور امریکہ کے درمیان تنازعہ کا آغاز 19 اگست 1953ہے۔ آپ نے کیوں ایک ایسی قومی حکومت جسے عوام نے منتخب کیا تھا ،کے خلاف بغاوت کی اور اس کا تختہ الٹ دیا؟ آپ( امریکہ) نے انگریز کے چنگل سے لینے والے تیل کو ایک کنسورشیم کو دیا جس میں برطانیہ، امریکہ اور کئی دوسری حکومتیں شامل تھیں۔ امریکیوں کے ساتھ ہماری لڑائی اسی دن سے شروع ہوئی۔ رہبر معظم نے مزید فرمایا کہ اب امریکی سیاست دان منافقت اور بے شرمی کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ وہ ایرانی قوم کی حمایت کرتے ہیں جبکہ ایران مخالف واقعات میں امریکہ ملوث ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی فتح کے بعد سے انہوں نے ایران کے خلاف تاریخ کی سخت ترین پابندیاں عائد کیں۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکیوں نے صیہونیوں کی حمایت کی جنہوں نے یکے بعد دیگرے ایرانی ایٹمی سائنسدانوں کو قتل کیا۔انہوں نے شیراز کے شاہ چراغ میں ہونے والے حالیہ دہشت گردانہ حملے کی طرف اشارہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ قصورواروں کی شناخت کرکے انہیں سزا دی جائے گی۔آخر میں انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ امریکہ نئے ابھرتے ہوئے نظام میں اب دنیا کی غالب طاقت نہیں ہے، ماضی کے برعکس جو امریکہ خود کو دنیا کی واحد طاقتور طاقت سمجھتا تھا اب امریکہ کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور تنہا ہوچکا ہے اور بالآخر دنیا کے مختلف کونوں میں اپنی مداخلت کو کم کرے گا۔ 4 نومبر کو ایران میں یوم طلباء کے نام سے جانا جاتا ہے جو عالمی استکبار کے خلاف جدوجہد کا قومی دن ہے۔ 44 سال قبل اسی دن ایرانی یونیورسٹی کے طلباء کے ایک گروپ نے تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضہ کر لیا تھا جو جاسوسی کے مرکز میں تبدیل ہو چکا تھا۔ہر سال ایرانی اس واقعے کی یاد منانے کے لیے ملک بھر میں وسیع پیمانے پر ریلیاں نکالتے ہی

Exit mobile version