دنیا کے نقشے پر موجود دو ہمسایہ ممالک، پاکستان اورہندوستان کے درمیان کشیدگی کی ایک طویل اور خونی تاریخ ہے۔ یہ کشیدگی اُس وقت اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے جب ہندوستان ہمیشہ کی طرح، رات کی تاریکی میں بزدلانہ حملہ کرنے کی مذموم کوشش کرتا ہے۔ حالیہ دنوں میں ہندوستانی فوج نے آزاد کشمیر اور پاکستان کی شہری آبادی کو نشانہ بنا کر نہ صرف جنگی جرائم کا ارتکاب کیا بلکہ خطے میں ایک بار پھر آگ بھڑکانے کی کوشش کی۔یہ حملہ جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور عالمی قوانین کی صریحاً توہین ہے، اس وقت کیا گیا جب آزاد کشمیر اور پاکستانی عوام اپنے روزمرہ معمولات میں مصروف تھے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ دشمن کی جارحیت نے کشمیری اورپاکستانی قوم کے حوصلے کو پست کرنے کے بجائے، اسے مزید متحد اور مضبوط کر دیا۔ افواجِ پاکستان نے فوری اور فیصلہ کن ردعمل دے کر دشمن کو واضح پیغام دیا کہ وطن عزیز کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ہندوستان کی حکومت، خاص طور پر ہندو انتہاپسند جماعت بی جے پی کی قیادت میں، گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان کے خلاف نفرت، الزام تراشی اور سرحدی اشتعال انگیزی کی پالیسی پر گامزن ہے۔ حالیہ جارحیت بھی اسی تسلسل کی ایک کڑی ہے، جس کا مقصد نہ صرف کشمیر میں جاری ظلم و ستم سے عالمی توجہ ہٹانا تھا بلکہ داخلی سیاسی دبا¶ سے بھی عوام کی توجہ بانٹنا تھا۔بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ اور سویلین آبادی کو نشانہ بنانا ایک انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔ یہ حملے نہ صرف جنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں بلکہ انسانی حقوق کی سنگین پامالی بھی ہیں۔اس حملے کے تناظر میں آزاد کشمیر میں ایک غیر معمولی قومی ردعمل دیکھنے میں آیا۔ صدر مسلم کانفرنس و سابق وزیراعظم آزاد کشمیرسردار عتیق احمد خان کی ہدایت پر قومی رضاکار تحریک آزاد کشمیر کا باضابطہ قیام عمل میں لایا گیا۔ اس تحریک کا مقصد نہ صرف دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا ہے بلکہ نوجوانوں کو ایک منظم اور نظریاتی پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے تاکہ وہ پاکستان، اسلام اور کشمیر کی آزادی کے عظیم مقصد کیلئے تیار رہیں۔تحریک کی ممبرشپ کا باقاعدہ آغاز میجر (ریٹائرڈ) رسردار نصراللہ خان نے کیا، جنہوں نے اپنی عسکری بصیرت اور قومی جذبے سے اس تحریک کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کی۔مسلم کانفرنس ہمیشہ سے افواجِ پاکستان کو اپنا نظریاتی ساتھی سمجھتی آئی ہے۔ اس جماعت کے منشور میں مسلح افواج پاکستان کی اہمیت کو بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ مجاہدِ اول سردار عبدالقیوم خانؒ کے فلسفہ جہاد اور پاکستان سے محبت کے اسباق آج بھی کشمیری نوجوانوں کی رگوں میں خون بن کر دوڑ رہے ہیں۔ان کا دیا ہوا پیغام اسلام، پاکستان، مسلح افواج پاکستان، اور کشمیر بنے گا پاکستان نہ صرف ایک نعرہ ہے بلکہ ایک عقیدہ ہے، ایک مقصد ہے، اور ایک راستہ ہے جو کشمیری قوم کو اس کی حتمی منزل، یعنی آزادی، کی طرف لے جا رہا ہے۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی قیادت میں افواجِ پاکستان نے جس جرات، حکمت عملی، اور قومی غیرت کا مظاہرہ کیا ہے، وہ تاریخ کا روشن باب ہے۔ ان کی قیادت میں پاکستانی فوج نہ صرف دفاعِ وطن کےلئے ہمہ وقت تیار ہے بلکہ نظریاتی جنگ میں بھی صف اول کا کردار ادا کر رہی ہے ۔ جنرل عاصم منیر کا یہ واضح پیغام کہ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا، پاکستانی قوم کے دلوں کو مضبوطی، حوصلہ، اور اتحاد فراہم کرتا ہے۔ ان کی قیادت میں افواجِ پاکستان نے آزاد کشمیر کے محاذ پر نہایت شجاعت سے مقابلہ کیا اور دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔ میں سمعیہ ساجد ڈیوائڈیڈفیملی کا حصہ ہونے کہ طور پر کہنا چاہتی ہوں کہ پاک فوج نے ہندوستان کی اس بزدلانہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے دشمن منہ توڑ جواب دیا۔ پاکستانی افواج نے نہ صرف دشمن کی پوسٹوں کو نشانہ بنایا بلکہ اسے یہ پیغام دیا کہ پاکستان کی سرزمین اور عوام کے تحفظ کےلئے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیانات کے مطابق دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا گیا ہے۔افواج پاکستان کی جانب سے کی گئی بروقت کارروائی نہ صرف عسکری لحاظ سے کامیاب رہی بلکہ اس نے دشمن کو واضح کر دیا کہ پاکستان اب 1965 یا 1971 والا ملک نہیں۔ جدید ٹیکنالوجی، تربیت یافتہ جوانوں اور اعلیٰ قیادت کے تحت پاکستان کی مسلح افواج ہر محاذ پر دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔اور ہم ڈیوائڈیڈفیملیز کے حوصلہ بھی بلند ہوئے ، ساتھ ساتھ میں سپہ سالار جنرل عاصم منیر کو میں اپنی جانب سے اور مقبوضہ کشمیر کی عوام کی جانب سے خراج تحسین پیش کرتی ہوں ، جس طرح انھوں نے کشمیر کے حوالہ سے جاندار موقف اختیار کیا ،مقبوضہ کشمیر کی عوام افواج پاکستان کو اپنا محافظ سمجھتی ہے، مقبوضہ کشمیر کی جابر فوج کے ہوتے کسی ماں ، بہن ، بیٹی کی عزت محفوظ نہیں وہ گھر سے باہر نکلتی ہیں تو ان کو یہ معلوم نہیں کہ وہ گھر واپس خیریت سے آئیں گی بھی نہیں ، نوجوان جب باہر نکلاتا ہے تو ان پر Pellet Guns استعمال کی جاتی ہیں ، جبکہ ہماری افواج پاکستان دُنیا کی طاقت ور ترین فوج ہے ، جس کو کشمیری اپنا محافظ سمجھتے ہیں، 5فروری یوم یکجہتی کشمیر ہو یا اوورسیز کونشن ، کاکول میں کانفرنسز ہوں جب پاکستان افواج کا سپہ سالار کشمیریوں کے حوالہ سے جب کہتا ہے کہ کشمیر کے لیے تین جنگیں لڑیں ہیں 7جنگیں اور بھی لڑنی پڑی تو لڑیں گے کیوں کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے تو اس سے اس پار بھی اور مقبوضہ کشمیر میں بھی کشمیریوں کے حوصلہ بلند تر ہوتے ہیں کیونکہ ہمارے محافظ کی طرف سے بات کی ہوتی۔ہندوستان کی جانب سے نہتے شہریوں پر بمباری، رات کی تاریکی میں کی جانے والی جارحیت، اور بین الاقوامی سرحدوں کی مسلسل خلاف ورزی کے باوجود عالمی برادری کی خاموشی نہایت افسوسناک ہے۔ اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیمیں، اور بین الاقوامی میڈیا کو ان مظالم پر آواز بلند کرنی چاہیے۔ لیکن بدقسمتی سے ہندوستان کے ساتھ معاشی مفادات کی بنیاد پر عالمی ضمیر سویا ہوا نظر آتا ہے ۔ یہ پاکستانی قوم، کشمیری عوام اور مسلم کانفرنس جیسی نظریاتی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ دنیا کے سامنے سچ کو اجاگر کریں اور اس ظلم کے خلاف بھرپور آواز بلند کریں۔آزادی کی روشنی دور نہیںہندوستانی بزدلانہ حملے نے ایک بار پھر پاکستانی اور کشمیری عوام کو جگا دیا ہے۔ افواجِ پاکستان کی عظمت، مسلم کانفرنس کی نظریاتی قیادت، اور نئی نسل کے جذبے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ کشمیر کی آزادی اب دور نہیں۔ہمیں یقین ہے کہ جس دن بھارت نے دوبارہ کسی جارحیت کی کوشش کی، اُسی دن پاکستان کا بچہ بچہ، افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہوگا۔ اور وہ دن دور نہیں جب سری نگر میں پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرائے گا، اور کشمیری عوام آزاد فضا میں سانس لینگے۔میں خاص طور پر خواتین اور بچوں پر ہونے والے بھارتی ظلم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول کے قریبی دیہات میں نہتے معصوموں کو نشانہ بنانا بھارتی فوج کی بزدلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایسے حملے کسی بھی مہذب دنیا میں ناقابل قبول ہوتے ہیں۔انہوں نے اقوام عالم سے اپیل کی کہ وہ ہندوستانی بربریت کے خلاف آواز بلند کریں اور متاثرہ علاقوں میں فوری انسانی امداد پہنچائی جائے۔کشمیریوں اورپاکستانی قوم نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ وہ اپنی فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ملک کے ہر کونے سے پاک فوج کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر“پاک فوج زندہ باد”اور“پاکستان پائندہ باد”کے نعرے ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ نوجوان نسل، بزرگ، خواتین، حتیٰ کہ بیرونِ ملک مقیم کشمیری و پاکستانی بھی اپنی مسلح افواج سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔یہ قومی اتحاد دشمن کے لیے ایک اور پیغام ہے کہ کشمیر اور پاکستان کو اندرونی یا بیرونی طور پر کمزور کرنے کی ہر کوشش ناکام ہو گی، کیونکہ یہ قوم اپنے محافظوں پر فخر کرتی ہے۔آزاد کشمیر کی سرزمین پر حملہ دراصل ہماری غیرت، خودداری اور آزادی پر حملہ ہے۔ مگر دشمن یہ جان لے کہ کشمیر کا ہر فرد، ہر بچہ، ہر بزرگ اپنے وطن کی حفاظت کےلئے ہر وقت تیار ہے۔ آخر میں میں پاک فوج کو سلام پیش کرتی ہوں، جو ہر موسم، ہر سرحد پر ہماری حفاظت پر مامور ہیں۔ پوری قوم یک زبان ہو کر کہتی ہے: پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد!یہ تحریک، یہ جذبہ، یہ قربانیاں،اور یہ اتحاد—کشمیر کی آزادی کی نوید ہیں۔اللہ تعالیٰ پاکستان، افواجِ پاکستان، اور کشمیری عوام کو اپنی حفاظت میں رکھے۔ آمین۔