بھارت کی ہندتوا سوچ کے زیر اثر، پر تشدد توسیع پسندانہ عزائم نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔بھارت کے تین پڑوسی ممالک نیپال، میانمار اور بنگلہ دیش جو سیاسی عدم استحکام یا اندرونی چیلنجز کا شکار ہیں یہاں 2026 کے ابتدائی مہینوں میں اہم انتخابات ہونے والے ہیں۔ بھارت ان انتخابات پر گہری نظر رکھ رہا ہے، کیونکہ ان ممالک میں ہونے والی ہلچل کا براہ راست اثر بھارت پر پڑتا رہا ہے۔ بھارت کی خواہش ہے کہ ان پڑوسیوں میں بھارت نوازحکومت قائم ہو تاکہ یہاں بھارتی عملداری چلتی رہے ۔ ریسرچ اینڈ انالسس ونگ، بھارت کی خفیہ انٹیلی جنس ایجنسی، نیپال کے 5 مارچ 2026 کو ہونیوالے عام انتخابات میں مبینہ طور پر ایک پیچیدہ خفیہ مہم چلا رہی ہے جس کا مقصد بھارت نواز حکومت کو اقتدار میں لانا اور نئی دہلی کے اسٹریٹجک مفادات بشمول ہائیڈرو پاور کی کنٹرول ، سرحدی تجارت میں بالا دستی، اور علاقائی اثرات کو بڑھانا بتایا جاتا ہے۔ RAW کی مداخلت براہِ راست نیپال کے عوام خصوصاً نوجوانوں کی امنگوں کیخلاف ہے، جو 2025 میں اپنے ملک کی خودمختاری، بدعنوانی کے خاتمے اور بیرونی مداخلت سے آزادی کیلئے بڑے پیمانے پر احتجاج کر رہے ہیں۔ نیپال کی نوجوان نسل نے سوشل میڈیا مہمات کے ذریعے مزاحمت کو بڑھایا ہے، مگر رپورٹوں کے مطابق RAW اپنے فنانسنگ نیٹ ورکس، ڈیجیٹل غلط معلومات، ووٹر ڈرانے دھمکانے، اور تکنیکی مداخلت کے ذریعے عوامی جمہوری خواہشات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ RAW نیٹ ورک نے کئی دہائیوں سے نیپال میں اپنا اثر و رسوخ برقرار رکھا ہوا ہے، جس میں بھارت کے سفارت خانے، کنسولیٹس، اور NGO جیسی تنظیمیں شامل ہیں۔نیپالی نیشنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ نے اکتوبر 2025 میں مبینہ طور پر ایسی جگہیں پکڑی ہیں جہاں جعلی شناختی دستاویزات، خفیہ آلات اور بھاری رقم غیر قانونی طور پر بہاولہ/حوالہ چینلز کے ذریعے پہنچائی گئی تھی۔ انتخابی دھاندلی کی مبینہ حکمت عملیاںleged Raw tactics میں بتائے گئے ہیں۔رشوت اور ووٹ خریدنا، نوجوان آبادی والے علاقوں میں مبینہ طور پر اسکالرشپ اور ملازمتیں پیش کی گئیں۔میڈیا اور سائبر مداخلت کی گئی۔ سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر مخصوص پیغامات چلائیں گئے۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں مبینہ تکنیکی خامیوں کا ذکر کیا گیا۔ مبینہ طور پر کچھ مقامی نوجوان کارکنوں کو دھمکیاں پہنچانے کے واقعات کی بات کی گئی۔ نیپالی نوجوانوں کے ردِعمل میں نیپال کی تنظیمیں بڑے پیمانے پر ستمبر 2025 کے احتجاجات میں حصہ لیا، جن میں کرپشن، سوشل میڈیا پابندی اور بیرونی مداخلت کی مخالفت سامنے آئی تھی۔ یہ نوجوان نیپال میں خودمختاری، شفافیت اور جمہوری حقوق کیلئے سخت موقف اختیار کر رہے ہیں اور ان کی بڑی تعداد نے انتخابات اور سیاسی تبدیلی کی حمایت کی ہے۔ ایسی صورت حال کے پیشِ نظر نیپال میں غیر جانبدار انتخابی کمیشن کو مکمل آزادی دی جا ئے اس کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے غیر جانبدار مبصر الیکشن کی نگرانی کریں تاکہ بیرونی اثرات یا سیاسی دباؤ سے پاک انتخابات ہو سکیں ۔ بھارت کی ریاستی دہشتگردی پاکستان، کینیڈا امریکہ، آسٹریلیا ، بنگلہ دیش سمیت دنیا بھرکو لپیٹ میں لینے لگی ہے ۔ بھارت اپنی خفیہ ایجنسی ” را” کے ذریعے ریاستی دہشت گردی کی پالیسی پرعمل درآمد کروا رہا ہے ۔ بھارت کی ہمسایہ ممالک میں مداخلت اور دہشت گردی کی پشت پناہی نے خطے کو تصادم کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ پاکستان بارہا عالمی سطح پرشواہد کے ساتھ بھارت کی ریاستی دہشتگردی بے نقاب کر چکا ہے۔حال ہی میں بنگلہ دیشی نوجوان رہنما عثمان ہادی کے قتل کے بعد ایک اور سیاسی رہنما بھارتی دہشتگردوں کے نشانے پر آگیا ۔ بھارتی فوج کے سابق میجر نے بنگالی نوجوان رہنما حسنات عبداللہ کو "اگلی باری تمہاری” کی دھمکی دی۔ایک اور ٹویٹ میں سابق بھارتی کرنل نے حسنات عبداللہ کی گردن میں گولی مارنے کی دھمکی دی ہے۔بنگلہ دیش میں نوجوان رہنما کا قتل بھارتی ڈیپ سٹیٹ کی عالمی سطح پر منظم دہشت گردی کی مثال ہے ۔ حالیہ سڈنی حملے میں بھی بھارتی شہریوں کے ملوث ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔دو ہزار بیس میں بھی آسٹریلیا نے بھارتی انٹیلی جنس سے منسلک اہلکاروں کو جاسوسی سرگرمیوں پر ملک بدر کیا تھا۔اس سے پہلے کینیڈا اورامریکا میں سکھ رہنماؤں پر ہونے والے حملوں میں بھارتی خفیہ ادارے ملوث رہے ہیں۔سابق کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارتی سفارتی کاروں کے شرپسند عناصر سے رابطوں کو بے نقاب کیا تھا۔کینیڈین سرزمین پر خالصتان رہنما ہردیب سنگھ نجر کے قتل پرکئی ماہ تک کینیڈا اور بھارت کے سفارتی تعلقات معطل رہے ۔ امریکہ میں سکھ فارجسٹس کیسربراہ کے قتل کی سازش پر بھارتی شہری گرفتار ہوچکا ہے۔ سری لنکا میں بھارت تامل دہشت گردوں کو دہائیوں تک سپورٹ کرتا رہا جو بدترین خانہ جنگی کا باعث بنے رہے۔خود بھارتی شہری بلخصوص اقلیت بھی ریاستی دہشت گردی سے محفوظ نہیں ہیں ۔منی پورمیں مسیحی اقلیت، کشمیر میں مسلمان یا پہلگام فالس فلیگ آپریشن بھارت کے ہاتھ سب کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔
بھارت کی بڑھتی ہوئی عالمی دہشت گردی

