کالم

تحریک پاکستان۔چند ےادیں،کچھ ملاقاتیں(2)

afsar_aman

گزشتہ سے پیوستہ
ریاض احمد چودھری کی کتاب” تحریک پاکستان۔ چند یادیں۔کچھ ملاقاتیں کا پہلا کالم رولپنڈی سازش تک لکھا تھا ۔آج کا مضمون چوھدری صاحب کی سیاسی زندگی سے شروع ہوتا ہے۔لکھتے ہیںسیاست میں آیا تو پہلے فیصل آباد میں یونین کونسل کے ممبر اور بعد میں چیئرمین منتخب ہوا۔مجیب کے چھ نکات ایوب خان کے وزیر اطلاعات خواجہ شہاب الدین کے کہنے پر الطاف گوہر نے تیا ر کیے۔مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کو متحدہ اپوزیشن نے ایوب خان کے خلاف صدارتی انتخاب میں امیدوار بنایا۔لکھتے میں مغربی پاکستان میں واحد چیئرمین، میں تھا جس نے کھلے بندوں مارد ملت کی حمایت کی۔ڈھاکہ سے اطلاع ملی کہ ”مادررملت جیت بھی جائیں تو اُن کو اقتدار نہیں دیا جائے گا“ اس پرنوابزادہ نصراللہ کی مشاورت سے ملتان کے جلسے میں قراداد پاس کرائی گئی کہ” ایوب خان نے کرسی نہ چھوڑی تو انہیں گھسیٹ کرکرسی سے اُتارا جائے گا“ ایوب خان نے حبیب اللہ خان کے ذریعے پاکستان میں پہلی پری پولنگ دھاندلی کرائی ۔ایوب خان کے منہ بولے بیٹے ذوالفقار علی بھٹو نے مادر ملت کوبڑھیا اور ضدی کہا۔سید ،مودودی،جی ایم سید، عبدلغفار خان اورشیخ مجیب نے کھل کر مادر ملت کی حمایت کی۔مولوی حضرات نے عورت کی حکمرانی کی مخالفت کی تو سید مودودی نے کہا کہ مادر ملت میں اور کوئی بھی خامی نہیںسوائے اس کے کہ وہ عور ت تھی ۔اور ایوب خان میں کوئی خوبی نہیں ،سوائے اس کے کہ وہ ایک مردتھا۔بنگلہ دیش آبزرورنے اندراگاندھی، بھٹواور مجیب کو پاکستان توڑنے کا ذمہ دار قرار دیا۔بھٹو اقتدار کے بڑے حریص تھے۔اس کا خیال تھا کہ بنگال کی علیحدگی اور فوجی شکست کے بغیر اقتدارحاصل نہیں کر سکتا۔اس لیے اس نے بنگلہ دیش کے قیام میں کردار ادا کیا۔فوجی شکست میں بھی اِن پر شک کیا جاتا ہے۔ جنوری 1972ءمیں برسراقتدار میں آنے کے بعد بھٹو نے نواب صادق حسین قریشی کے گھر ملتان میں سائنسدانوں کی کانفرنس بلائی۔اس میں ایٹمی ہتھیار بنانے کا طے ہوا ۔ بھٹو کا پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا کارنامہ تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔بھٹو دور میں آئین میں ترمیم متفقہ طور پر منظور ہوئی اور قادیانیوں کو دائرہ اسلام سے خارج کر دیا گیا ۔سات مارچ 1977ءکو الیکشن ہوا۔بے ضابطگیوں کے خلاف ملک بھر میں زبردست مظاہرے ہوئے۔ دس مارچ کو اپوزیشن نے صوبائی الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا۔1977ءکے انتخابات میں چاروں وزرائے اعلیٰ نے اپنے آپ کو بلا مقابلہ کامیاب کرایا۔لاڑکانہ سے جماعت اسلامی کے رہنما مولانا جان محمد عباسی قومی اسمبلی کے امیدوار تھے۔فروری 1972ءمیں اسلامی کانفرنس کے موقع پر مجیب اور بھٹو کی گفتگو شفقت کا کاخیل جو مترجم کے فرائض ادا کر رہے تھے اس طرح بیان کرتے ہیں۔”بھٹونے مجیب سے کہا۔” مجیب اب تو تم بنگلہ بدھو بن گئے۔”مجیب نے جواب دیا”نہیں حضور یہ سب تو آپ کی مہربانیوں کا نتیجہ ہے“ بھٹو نے پھر طنزً کہا” تم بے بس اور لاچار لیڈر ہو، اندرا گاندھی کی اجازت کے بغیر کوئی قدم نہیں اُٹھا سکتے“مجیب نے شرمندہ ہوتے ہوئے کہا”حضور یوں میری توہین نہ کریں۔ یہ بات آپ بھی جانتے ہیں جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار آپ ہیں“ پاکستان توڑنے والوے کا انجام خوف ناک ہے۔ مجیب کو اپنی فوج نے تمام رشتہ داروں کے ساتھ قتل کر دیاصرف دو بیٹیاں حسینہ واجد اور دوسری جو باہر تھیں بچیں۔بھٹو کوپھانسی اور اندرا سکھوں کے ہاتھوں قتل ہوئی۔لکھتے کہ 1981ءمیں اچانک ملتان سے براستہ کراچی سکنڈے نیویا جانے کا اتفاق ہوا۔پھرپہلا حج کیا دوسرا حج1986ءمیں اہلیہ کے ساتھ کرنے گئے۔ لکھتے ہیں بریگیڈیئر غلام جیلانی کو شریف فیملی کی اتفاق فاﺅنڈری کے قریب جگہ الاٹ ہوئی۔ جس کا قبضہ شریف فیملی نے دلایا اس طرح ان شریف فیملی کے تعلقات استوار ہوئے۔ جنرل ضیاءکے دور میںجب جنرل جیلانی پنجاب کے گورنر تھے تو نواز شریف کو پنجاب کا وزیر خزانے بنایا۔ وزیر اعظم محمد خان جونیجو اورپیر پگاڑا مخدوم حسن محمود کو پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنانے چاہتے تھے۔ مگر قاضی حسین احمد اور ریاض احمد چوہدری نے نواز شریف کی سفارش کی اور نواز شریف وزیر اعلیٰ پنجاب بن گئے۔نواز شریف نے بھارت کے مقابلے میں چھ ایٹمی دھماکے کر بھارت کا دھمکی امیز رویہ کا توڑ کیا۔دشمن منہ کالا ہوا اور اسلامی دیا خوش ہو گئی۔ سعودی عرب نے 50 ہزار بیرل تیل مفت اور مسلسل دینے کا اعلان کیا۔لکھتے ہیں عیسائی اور یہودی مسلمانوں کے دوست نہیں۔ بڑی تفصیل سے ان کی ریشا دوانیوں بیان کیں۔بوسینیا میں مسلمانوں کے قتل عام پر تفصیل دی۔بھارت کا حقیقی چہرہ پر لکھا۔دوقومہ نظریہ اور تحریک پاکستان کو اپنی انگریزی کی کتاب میں واضح کیا۔لکھتے ہیں اسلام ہی قابل عمل ضابطہ حیات ہے۔ چودھری صاحب کا قرآن پاک کی مختلف تفاسیر کے مطالعہ کافی گہرا ہے۔تفہم القرآن اور سیرت سرور عالم اورمحسن انسانیت کے سینکڑوں سیٹ تقسیم کیے۔دنیا میں اسلام کی مقبولیت کے بارے میں فرماتے ہیں کہ اسلام بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ 2050ءتک اسلام دنیا کا سب سے بڑا دین بن جائیگا۔شخصیات کے حصے ملکی اور غیر ملکی شخصیات کے متعلق معلومات مہیا کی ہیں ۔ علامہ اقبال، قائد اعظم اور سید مودودی کے متعلق قیمتی معلومات اس کتاب میں موجود ہیں۔ضمیمہ دوم میں اہم شخصیات کی تصاویر اور خطوط سے کتاب کو چار چاند لگ دیے۔صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی سے اعلیٰ کارکردگی کا میaڈل چودھری صاحب کی عظمت کا مظہر ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri