اداریہ کالم

توشہ خانہ بارے تحقیقات ہونی چاہیے

idaria

حکمرانوں کی عیاشیوں اوراللوں تللوں کے ثبوت ان کے جانے کے بعد جب منظرعام پرآتے ہیں تو حیرت ہوتی ہے کہ بے دردی کے ساتھ قومی خزانے کو لوٹنے میں مصروف رہتے ہیں۔ پاکستانی حکمرانوں کے قول وفعل میں تضا د دیکھ کرتوبہ توبہ کرنے کو جی چاہتاہے ۔ سابق وزیراعظم عمران خان برسراقتدارآنے سے پہلے اس وقت کے حکمرانوں کو تنقیدکاہدف بنایا کرتے تھے اور صبح وشام انہیں کرپٹ ثابت کرنے میں لگے رہتے تھے ۔جب حکومت میں آئے تو سابقہ حکمرانوں کو کوستے رہے اور ہرلحاظ سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہے کہ یہ قوم کے دشمن تھے اورقومی خزانے کے ساتھ کھلواڑکرتے رہے مگر اب آہستہ آہستہ عمران خان کے اپنے کارناموں کے ثبوت منظر عام پرآرہے ہیں جنہیں دیکھ کر حیرت ہورہی ہے کہ ریاست مدینہ کا نعرہ لگانے والایہ سیاستدان بھی اس قدرغیرذمہ داری اورعوام دشمنی کامظاہرہ کرے گا۔ حال ہی میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور نگران بنی گالا انعام خان کی مبینہ آڈیو منظر عام پر آگئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق بشریٰ بی بی مبینہ آڈیو میں توشہ خانہ کی چیزوں کی تصاویر کھینچنے پر برس رہی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے بشریٰ بی بی کی مبینہ آڈیو کو غیر مستند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملازمین کےساتھ ہونے والی گفتگو کا کوئی سر ہے نا پاﺅں، مختلف آڈیوز کو جوڑا گیا۔ملازمین کےساتھ ہونے والی گفتگو کا کوئی سر ہے نا پاﺅں، مختلف آڈیوز کو جوڑا گیا۔ سب سے پہلے ثاقب نثار کی آڈیو آئی تھی، آڈیوزکوئی مستند نہیں ہیں، جتنی آڈیوزاس وقت آرہی ہیں سب کو کٹ پیسٹ کر کے جوڑا گیا۔جوسمجھتے ہیں آڈیوز سے عمران خان کو نقصان ہوگا وہ خیالوں کی دنیا سے باہر آجائیں۔وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے داخلہ عطا تارڑنے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے اربوں روپے کے تحائف کی قیمت لاکھوں میں لگوائی، توشہ خانے کے تحائف اونے پونے فروخت کرکے اربوں روپے کا فائدہ لیا، رسیدیں بھی ہاتھ سے بنوائی گئیں اور تفصیلات بھی مکمل نہیں لکھیں۔یس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ کا کہنا تھاکہ عمران خان نے اربوں روپے کے تحائف کی قیمت لاکھوں میں لگوائی، توشہ خانے کے تحائف اونے پونے فروخت کرکے اربوں روپے کا فائدہ لیا، رسیدیں بھی ہاتھ سے بنوائی گئیں اور تفصیلات بھی مکمل نہیں لکھیں۔ عمران خان نے 45 کروڑ روپے جیولری سیٹ کا تحفہ 5 لاکھ روپے میں خریدا، تحفے میں ملے تین جیولری سیٹ کی مالیت تقریبا پانچ ارب روپے، ڈائمنڈ سے بھری رولیکس کی گھڑی کی قیمت کروڑوں روپے ہے۔ عمران خان اور ان کی بیوی قوم کے اربوں روپے ہڑپ کرگئے، انہیں شرم آنی چاہیے، یہ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں، اب بھی وقت ہے یہ تحفے توشہ خانے میں جمع کرادیں۔ تحفے بیچنے میں سرکاری افسران کے بھی نام آرہے ہیں جن کے نام سامنے آئے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائےگی، انکوائری کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا اور مال مسروقہ کی برآمدگی کی جائے گی۔عمران خان کے خلاف توشہ خانہ سکینڈل کی پہلی قسط گھڑیوں کے حوالے سے آئی کہ انہوں نے سعودی حکمرانوں سے تحفے میں ملنے والی قیمتی گھڑی اوپن مارکیٹ میں فروخت کرکے پیسے بنالئے ان کے اس اقدام سے ملک کے خزانے کو نقصان پہنچے نہ پہنچے البتہ ملکی وقارکو بے پناہ نقصان پہنچا کہ ایک ایٹمی ملک کاسربراہ دوست ممالک سے ملنے والے تحائف مارکیٹ میں بیچتاپھررہاہے اس پرمستزادیہ کہ عمران خان اوران کی جماعت کایہ موقف کہ ہمارے اپنے تحفے تھے ہم نے مارکیٹ میں بیچ دیئے تو کیاہوا؟ ڈھٹائی اس قدر کہ بجائے اس پر شرمندگی کااظہارکیاجاتا الٹااس عمل کی وضاحت پیش کی جارہی ہے ۔ عمران خان سے پہلے جو حکمران آئے اورانہوں نے توشہ خانہ سے تحائف خریدے وہ اقدام بھی قابل مذمت مگر قدرکم کیونکہ ذوالفقارعلی بھٹو نے توشہ خانہ سے جوروزرائس خریدی وہ آج بھی المرتضیٰ لاڑکانہ میں موجود ہے اگر حکمرانوںکو توشہ خانوں سے تحائف رعایتی بنیاد پر ملنے کاحق حاصل ہے تو پھریہ حق اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بیس کروڑ سے زائد افراد بھی رکھتے ہیں اس لئے توشہ خانہ کایہ استحقاق ختم ہوناچاہیے اورتوشہ خانہ میںموجود تحالف کے لئے ایک الگ میوزیم بنایاجا نا چاہیے جس کے اندر ان تحائف کو رکھاجائے۔تاہم عمران خان اوران کے ساتھیوں کو توشہ خانہ کے اندر کئے جانے والے خوردبرد پرعوام سے معافی مانگنی چاہیے ۔
افغان ناظم الامورکی دفترخارجہ طلبی
افغانستان کی جانب سے پاکستان پر کی جانے والی بلااشتعال فائرنگ کاسلسلہ رک گیا ہے کیونکہ پاکستان نے اس کامنہ تو ڑ جواب دیا اور ان کی آرٹلری کامنہ خاموش کرادیا۔ اس حوالے سے پاکستان نے چمن میں افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری پر افغانستان کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیااور اپنا شدید احتجاج ریکارڈکرایا ۔ بتایا گیا کہ حالیہ واقعات میں جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔دفتر خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ شہریوں کا تحفظ فریقین کی ذمہ داری ہے ، افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات رکھنے کیلئے پر عزم ہیں، پاکستان اور افغانستان کے مابین سرحد اسی مقصد کیلئے بنی ہے ۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان میں پاک افغان سرحدی علاقے چمن کے قریب اڈہ کہول میں افغانستان کی جانب سے شدید فائرنگ کی گئی تھی ، ایک مکان پر گولہ گرنے سے شہری شہید جبکہ دو بچوں سمیت 20 افراد زخمی ہو گئے تھے ۔دوسری جانب چمن میں پاک افغان بارڈر پر سرحدی فورسز کے مابین جنگ بندی ہو گئی، جنگ بندی کے بعد باب دوستی دوطرفہ تجارت اور پیدل آمدورفت کے لیے بحال ہے اور کسٹم ٹریڈ کی معمول کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ چمن بارڈر کے قریب علاقوں میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئی ہے تاہم کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔افغان سرحد کی جانب سے سرحدی بے ضابطگیاں اوربلااشتعال فائرنگ کے واقعات کو روکنے کے لئے افغان حکام کے ساتھ اعلیٰ سطحی مذاکرات کرنے کی فوری ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسا کوئی ناخوشگوارواقعہ نہ ہونے پائے۔
مہنگائی کی شرح میں خوفناک اضافہ
پی ڈی ایم کی حکومت سے عوام کو توقع تھی کہ یہ ماضی میں ہونیوالی مہنگائی کو کنٹرول کریںگے مگر ان کے دورمیں مہنگائی کا گراف پہلے سے زیادہ بڑھ چکاہے جس سے عام آدمی پس کررہ گیا ہے ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں حالیہ ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.40 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی مجموعی ہفتہ وار شرح 29.42 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ اس سے گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح 30.66 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ ایک ہفتے کے دوران 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئیں، 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور20 کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں مرغی کی قیمت میں 5.89 فیصد اضافہ ہوا، پیاز کی قیمت میں 4.45 فیصد اضافہ رپورٹ ہوا جبکہ آٹے کی قیمت میں 2.17 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول 2.04 فیصد مہنگا ہوا، چینی 1.31، نمک 1.08اورواشنگ سوپ 2.30فیصد مہنگا ہوا، آگ جلانےوالی لکڑی 1.27 فیصد مہنگی ہوئی۔رپورٹ کے مطابق ٹماٹر 28.71، آلو 16.63 اور انڈے 2.64 فیصد سستے ہوئے،ویجیٹبل گھی کا ایک کلو کا ڈبہ 0.9 اور 2.5 کلو کا ڈبہ 0.65 فیصد سستا ہوا۔ دال مسور 0.61، دال ماش 0.44 اور دال چنا 0.22 فیصد سستی ہوئی، کوکنگ آئل کے 5 کلوکے ڈبے کی قیمت میں 0.32 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ دوسری جانب آٹے کی قیمت میں ہوشرباءاضافے کے خلاف آل پاکستان نانبائی ایسوسی ایشن پھٹ پڑی اور 10دن میں آٹے ،میدے اور فائن کے ریٹ کنٹرول نہ ہونے کی صورت میں نان روٹی کا ریٹ بڑھانے کا اعلان کر دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri