Site icon Daily Pakistan

سیاحت پاکستان از ڈاکٹر عبد الستار عباسی

مناظر فطرت کا نظارہ انسانی فطرت کا اہم ترین اشارہ ہے۔انسان کا پہلا سفر تو باغ جنت سے کائنات ارضی کی طرف تھا بقول اقبال©:
باغ بہشت سے مجھے حکم سفر دیا تھا کیوں
کار جہاں دراز ہے اب میرا انتظار کر
اسی طرح قرآن پاک میں زمانے کی قسم کھا کر انسان کے عروج و زوال کی داستاں بیان کی گئی ہے۔گویا کہ زمانہ گواہ ہے کہ انسان بحیثیت مجموعی خسارے میں ہے ۔ انسان کے اس خسارے پر قوم عاد کے آثار پہاڑوں کو تراش کر بنائی گئی۔قوم ثمود کی عمارات،فراعنہ کی سطوت شاہی کے ،یاد گار اہرام مصر۔بابل و نینوا کے کھنڈرات ۔ ہر دور میں تعمیر کئے گئے مضبوط قلعے ۔ شاہی عمارات۔حسین و جمیل باغات ۔ تاریخی مقامات۔یاد گاریں۔سب انسان کے خسران پر گواہ ہیں۔اسی لئے حکم دیا گیا ۔ ”قل سیرو ا فی الارض“کہو زمین کی سیاحت کرو۔
سیاحت،تفریحی بھی ہوتی ہے،تعلیمی بھی۔روحانی بھی ہوتی ہے اور تربیتی بھی۔تحقیقی بھی ہوتی ہے اور تدریسی بھی۔سیاحتی مقامات بھی مختلف ہوتے ہیں ۔ جیسے برف پوش چوٹیاںسربفلک پہاڑ ۔ نیلگوں پانیوں کے جھرنے، بلندیوں سے گرتی ہوئی آبشاریں۔گنگناتے چشمے۔سر سبز و شاداب وادیاں۔مسکراتے پھول ۔ تاحد نظر پھیلے ہوئے مرغزار ، ساحلوں پر جھومتے اشجار ، بے روک ٹوک ہواو¿ں کی سرسراہٹ کے امین ریگزار،سمندروں کی وسعتیں ، پہاڑوں کی بلندیاں،دریاں کی مسافتیں ، کھیت کھلیان،باغات وغیرہ
پاکستان ان تمام قدرتی نظاروں سے سرشار بہترین سیاحتی ملک ہے۔یہاں دنیا کی بلند ترین چوٹیاں ہیں۔ سمندروں کی گہرائیاں ہیں۔چشمے جھرنے آبشاریں۔ بہت کچھ ہے۔تاریخی مقامات۔مساجد قلعے ، گور دوارے۔گرجا گھر،بدھ اسٹوپا وغیرہ موجود ہیں۔ ڈاکٹر عبد الستار عباسی بہترین استاد ہیں۔کامسیٹ یونیورسٹی اسلام آباد کے لاہور کیمپس میں مینجمنٹ سائنسز میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں 19سال کارپوریٹ سیکٹر میں مارکیٹنگ کے نئے افق تلاش کرتے رہے۔اس دوران پاکستان کے طول و عرض میں گھومے۔وسط ایشیا کی ریاستوں قازقستان ۔ازبکستان۔آذر بائیجان اور تاجکستان میں کئی سال مقیم رہے۔بقول شاعر۔
سفر ہے شرط مسافر نواز بہتیرے
ہزار ہا شجر سایہ دار راہ میں ہے
تو انہیں ہر مقام پر اشجار ہی نہیں احباب و انصار بھی ملتے رہے،ان کا سفر با مقصد رہااور سفر نامہ دلچسپ اور پر لطف ۔ پھر یو ں بھی ہوا کہ۔
ہم سفر چاہیے ہجوم نہیں
اک مسافر بھی قافلہ ہے مجھے
اور یہ قافلہ بلکہ سالار قافلہ ان کی اہلیہ محترمہ آمنہ صاحبہ ان کے ہمراہ رہیں۔ڈاکٹر صاحب نے سیاحت پاکستان پر بزبان انگریزی ایک جامع کتاب ترتیب دی ہے۔یہ ہے ۔ Tourism Destinations in Pakistanیہ بہترین معلوماتی کتاب ہے۔ٹورسٹ گائیڈ بک ہے۔یہ محکمہ سیاحت یا محکمہ آثار قدیمہ کے کتابچوں سے مرتب کردہ کتاب نہیں۔بلکہ اپنی علمی و تحقیقی کاوش کا نچوڑ ہے۔ کتاب کے ابواب ہی موضوع کی وسعت پذیری اور جامعیت کے عکاس ہیں۔مثلا ایڈو نچر ٹور ازم۔تفریحی سیاحت۔صوفی سیاحت۔دعوہ سیاحت ۔ سکھوں کی مذہبی سیاحت۔بدھوں کی مذہبی سیاحت۔ ہندوں کی مذہبی سیاحت ۔ مسیحی سیاحت۔معروف مساجد ۔ اسلامی فن تعمیرات۔آرکیالوجیکل ٹورزم ڈاکٹر عباسی کا انداز تحریر دلچسپ ہے۔خشک معلومات کو وہ خوش رنگ پیرائے میں ڈھال کر پر کشش بنا دیتے ہیں۔پاکستان میں ایڈونچر ٹور زم کے لئے بہترین مقامات ہیں۔دنیا کی 12بلند و بالا چوٹیاں ہیں۔اسی طرح دریائی سیاحت کے بہترین مقامات ہیں چوٹیوں پر پہنچنے کے آداب (قانونی ضوابط)اور زندہ واپس آنے کے امکانات کیا ہیں۔ڈاکٹر صاحب نے ان کا احاطہ بھی کیا ہے۔دعوہ ٹورزم ایک نئی اصطلاح ہے۔اسکے تحت انہوں نے تبلیغی بھائیوں کے سہ روزہ۔اور چلہ کو بھی موضوع بنایا ہے۔اور جماعت اسلامی کی مرکزی تربیت گاہ میں شرکت کےلئے ملک بھر سے آنے والے شرکا کے جذبہ ءتربیت کو بھی خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ڈاکٹر عبدالستار عباسی کی کتاب سیاحت کو پر کشش بناتی ہے۔عزم سفر کو تقویت دیتی ہے ۔پیش آمدہ مشکلات کےلئے سیاح کو تیار کرتی ہے،اسے ممکنہ مطلوبہ معلومات فراہم کرتی ہے اور وہ خواجہ میر درد کی پر درد صدا کو نوجوان سیاحوں تک خوب صورت الفاظ میں پہنچاتی ہے کہ
سیر کر دنیا کی غافل زندگانی پھر کہاں
زندگی گر کچھ رہی تو یہ جوانی پھر کہاں
٭٭٭٭

Exit mobile version