Site icon Daily Pakistan

صاف ہوااور پانی فراہم کرنے کا منصوبہ

riaz chu

آلودگی کے باعث موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پوری دنیا متاثر ہے اور پاکستان میں اس سال بے وقت شدید بارشوں نے جو سیلابی کیفیت پیدا کی وہ سب بھی اسی وجہ سے ہوا۔حال ہی میں پاکستان میں آلودگی کے خلاف مہم شروع کی گئی۔ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود آلودگی میں فرق نہیں آیا اورپنجاب کے متعدد شہر خصوصاًلاہور آلودہ ترین شہروں میں سب سے زیادہ آلودہ قرار دیا گیا۔وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے ماحولیاتی آلودگی پرقابو پانے کےلئے پنجاب کے 10اضلاع میں ایئر اورواٹرکوالٹی مانیٹرنگ سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ مانیٹرنگ سسٹم لاہور، شیخوپورہ، ملتان ، ڈی جی خان، راولپنڈی، گوجرانوالہ، وہاڑی اوردیگرشہروں میں نصب ہوں گے۔ عالمی بینک پنجاب گرین ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کیلئے 200ملین ڈالرکا آسان قرضہ دے گا۔ پنجاب میں 30مقامات پر ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سسٹم لگائے جائیں گے جبکہ 15مقامات پر واٹر کوالٹی مانیٹرنگ سٹیشن قائم کیے جائیں گے۔ لاہور میں 25الیکٹرک بسوں سے ماحول دوست پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جائے گا۔ VICSموٹر وہیکلز سرٹیفکیشن میں ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والے آلات کی انسپکشن بھی شامل کی جائے گی۔ماحولیاتی بہتری کیلئے پلاسٹک کو کنٹرول کرنے کیلئے قانون سازی کی جائے گی۔ ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کے لئے پلاسٹک کے ”سنگل یوز“ کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کا ماحولیاتی آلودگی سے بچاو¿ کےلئے عوام آگاہی پروگرام بہت احسن اقدام ہے۔ عوام کو آلودگی کے نقصانات سے آگاہ کرنا اور اس سے بچاو¿ کے لئے ہدایات فراہم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ آلودگی سے بچاو¿ اور توانائی کے دیگر ذرائع استعمال کر کے بجلی کی قلت پر قابو پانے کے منصوبے بنائے جارہے ہیں۔ اس ضمن میں پنجا ب کے 6ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کو سولر انرجی پر منتقل کیاجاچکا ہے ۔ ڈویڑنز میں ”انرجی ایفیشنٹ بلڈنگز“ کے تحت سرکاری عمارتوں کی چھتوں پر سولر پینل لگائے جائیں گے۔ پنجاب میں گرین فنانسنگ سٹریٹجی تشکیل دی جارہی ہے۔گرین فنانسنگ کے تحت 50ملین ڈالر کا انوائر منٹ انڈوومنٹ فنڈقائم کیاجائے گا۔ گرین انویسٹمنٹ پراجیکٹ کے تحت 6انڈسٹریز کوآسان قرضے دئیے جائیں گے ۔ سٹیل ملز،رائس ملز،سٹون کرشنگ، لیدر پروسیسنگ انڈسٹریز کو گرین انویسٹمنٹ پراجیکٹ میں شامل کیا جائے گا۔ابتدائی طورپر 100چھوٹے انڈسٹریل یونٹ کو 30ملین ڈالرزکے قرضے فراہم کئے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب میں مکئی کی بین الصوبائی نقل وحمل پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہاکہ لائیوسٹاک خصوصا پولٹری انڈسٹری اورڈیری فارمنگ کی ضروریات پوری کرنے کے لئے مکئی صوبے سے باہر نہیں لے جائی جا سکے گی او رہمارے اس فیصلے سے پنجاب کی مقامی پولٹری انڈسٹری کو فائدہ پہنچے گا اورمقامی انڈسٹری کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددملے گی۔پنجاب کے خارجی راستوں پر مکئی کی نقل وحرکت کو روکنے کے لئے متعلقہ اضلاع کے ڈی پی اوزاور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کردی ہیں۔ انہوںنے محکمہ لائیوسٹاک کو ہدایت کی کہ پنجاب کی لائیوسٹاک پالیسی تیار کی جائے او راس ضمن میں تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر کے لائیوسٹاک پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دی جائے ۔ چودھری پرویز الٰہی نے جانوروں کی دیکھ بھال اور ان کی افزائش و صحت بارے یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے وائس چانسلر کو 6ماہ کے اندر مقامی ویکسین کی تیاری کاٹاسک دیا اور کہا کہ پنجاب حکومت جانوروں کو امراض سے بچانے کے لئے مقامی طور پر موثر ویکسین تیار کرے گی اوراس ضمن میں نجی شعبے کو بھی شامل کیاجائے گا۔ جانوروں کو ہر برس باقاعدگی سے مختلف بیماریوں سے بچانے کے لئے ویکسین لگائی جائے گی۔ محکمہ لائیوسٹاک کو بیماریوں کی ویکسینیشن کا ٹائم ٹیبل مرتب کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ لائیوسٹاک کا سٹاف باقاعدگی سے فیلڈ وزٹ کرے اور بیماریوں کے حوالے سے جانوروں کی باقاعدہ مانیٹرنگ کی جائے۔اس سلسلے میں پنجاب لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ بورڈ کو فعال کیاجائے گا اور بورڈ کو ازسرنو تشکیل دے کر ماہرین کو شامل کیاجائے گا۔ لائیوسٹاک وڈیری فارمنگ کے فروغ کے لئے مقامی یونیورسٹیوں سے کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ پنجاب حکومت بیرون ملک سے بھی خود ویکسین خرید ے گی۔

Exit mobile version