ملک عزیزپاکستان میں جب سے نو مئی سانحہ ہوا ہے۔اس پر ہر آنکھ اشک بار ہے ۔ یہ جو بھی ہوا،ٹھیک نہ ہوا ہے۔اس سانحہ میں ہمارے ملک کی اہم فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے ،شہدا کے مجسمے توڑے گئے،ان کی بے حرمتی کی گئی،کور کمانڈر ہاس جلایا گیا ،یہ سب قابل مذمت عمل ہے اس کو کسی بھی طور پر ڈیفینڈ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔یہ نو مئی جلا گھیرا واقعہ پاکستان کی سالمیت پر ایک گہرا وارتھا۔ یہ سانحہ ہرگز بھول جانے والا نہیں ہے۔اس سانحہ کا ہونا تھا کہ ملک بھر میں پی ٹی آئی ورکرز کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوا ۔ تقریبا 25 ہزار لوگوں کو پکڑا گیا جن میں سے اکثریت عدم ثبوت کے باعث چھوٹ گئی اور جو تھوڑے سے باقی افراد رہ گئے ہیں ان میں سے کچھ لوگ جیل میں اور کچھ پر کیسز چل رہے ہیں ۔ قوی امکان ہے کہ یہ افراد بھی جلد عدالتوں سے عدم ثبوت کے باعث چھوٹ جائیں گے ۔رہی بات بانی پی ٹی آئی کی تو وہ سانحہ نو مئی وقت گرفتار تھے اور اب تک جیل میں ہیں ۔ اس سانحہ نو مئی کیس میں ملوث ہی نہیں ہے تو اس میں پھنسے گے کیسے؟ میری سمجھ سے بالاتر ہے۔راقم الحروف کا نہیں خیال کہ عمران خان کو نو مئی پر ان کے خلاف بنائے گئے 12 کیسز میں بھی کوئی سزا ہوگی ۔پتہ نہیں یہ لوگ کیسے اتنے کیس ایک ہی وقت میں مختلف جگہوں پر ایک ہی بندے کے خلاف بنا ئے گئے کہ جن کا کوئی سر پیر ہی نہیں ہے ۔یہ کیس حال و بے حال سا ہے عدلیہ میں اپنی جگہ نہیں بنا سکے گا ،دم توڑ جائے گا ۔جب عمران خان نو مئی سانحہ میں ملوث ہی نہیں ہے تو سزا کیسی اور ملٹری ٹرائل باتیں کیوں ؟۔ایسی باتیں کہنے سننے کی حد تک،سیاسی ماحول گرم کیے پی ڈی ایم سرکار اور سرکاری طوطوں کو تو مزہ دے سکتی ہیں مگر اپنا حقیقی حیثیت و مرتبہ کھو رہی ہیں ۔ خان صاحب نو مئی واقعہ میں پھنستے ہوئے نظر نہیں آتے ہیں اور نہ ہی ان کے ملٹری ٹرائل تک معاملہ پہنچنا ہے ۔عدالتیں مکمل آزاد ہیں اور آئین و قانون کے مطابق حق و سچ کا بول بالا کرتے درست فیصلے دے رہی ہیں اور پھر سویلین کا مقدمہ سول عدالتوں میں تو چل سکتا ہے ملٹری کورٹس میں بالکل بھی نہیں چل سکتا ہے ۔ہاں اگر کوئی شخص جو ایسے واقعات میں ملوث ہے اور فوجی تنصیبات والے علاقے میں ایسا کچھ کرتے پایا جائے تو ملٹری کورٹ میں اس کا ٹرائل ہو سکتا ہے مگر وہ سویلین ہے تو سول کورٹ میں ہی مقدمہ چلے گا ملٹری کورٹ میں نہیں ۔ہاں اگر عدالت اجازت دے تو پھر ملٹری کورٹ میں یہ مقدمہ چلایا جا سکتا ہے مگر ان افراد پر جو ملٹری حدود میں ایسا کچھ کرتے ہوئے پائے جائیں ۔نو مئی سانحہ ایک کرب ناک واقعہ ہے جس طریقے سے اس دن جلا گھیرا،فوجی تنصیبات پر حملے ، مجسموں کی بے حرمتی و دیگر جگہوں پر ہوئے نقصانات ٹیلی وژن سکرین پر نظر آئے ، انہیں دیکھ کر اب تک دل خون کے آنسو روتا ہے مگر اس سانحہ میں پکڑے گئے افراد میں سے اکثریت عدم ثبوت کے بنا پر چھوٹ گئے ،کچھ رہ گئے کا بھی جلد فیصلہ متوقع ہے ۔امید ہے کہ ہر بے گناہ چھوٹ جائےگا اور عمران خان تو اس سانحہ نو مئی کا کردار بالکل ہے ہی نہیں ہے سزا وار کیوں ہوگا ؟۔ان پر ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلنے والی باتیں بھی کہنے کی حد تک باتیں ہیں ۔ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نو مئی سانحہ سے ڈسچارج ہو چکی،بہت جلد خان صاحب بھی بری ہو جائیں گے اورملٹری ٹرائل ایک خواب ہے خواب ہی رہ جائے گا۔ہاں جو بھی شخص نومئی سانحہ میں ملوث اور اس کے واضح ثبوت موجود ،سول کورٹ ،ملٹری کورٹ سے ہر گز بچ نہیں پائےگا ۔