کالم

لاہور میں کوڑے سے بجلی پیداکرنے کا منصوبہ

riaz chu

لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے شہر میں کوڑے سے بجلی پیدا کرنے پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے لاہور میں سالڈ ویسٹ سے انرجی پیدا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ نارویجن کمپنی نے سالڈ ویسٹ سے توانائی پیدا کرنے کے منصوبے میں دلچسپی کا اظہارکرتے ہوئے روزانہ ساڑھے 1200ٹن سالڈ ویسٹ سے 55میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ نارویجن کمپنی ابتدائی طورپر 250ملین ڈالر سرمایہ کاری کرے گی۔ سالڈ ویسٹ سے حاصل کردہ انرجی سندر انڈسٹریل اسٹیٹ میں صنعتوں کو دی جائے گی۔ لاہور میں ویسٹ ٹو انرجی پراجیکٹ میں قواعد کے مطابق پوری معاونت کریں گے۔اس منصوبہ کی تکمیل سے 2000 نئی ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔نارویجن سرمایہ کاروں سے ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پنجاب میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سرمایہ کاری میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دیں گے۔ ناروے، جرمنی اور دیگر ممالک سے آنے والے سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولتیں دیں گے۔ کچرے سے بجلی پیدا کرنے کے کئی فوائد ہوں گے‘ مثلاً یہ کہ ویسٹ مینجمنٹ کا سارا نظام ایک منظم شکل اختیار کر لے گا کیونکہ جب کوڑا کرکٹ فیول کی شکل اختیار کرے گا تو اس کی کولیکشن اور ڈلیوری بھی جدید اور سائنٹفک انداز میں کی جا سکے گی۔ دوسرا فائدہ یہ ہو گا کہ شہروں اور دیہات میں صفائی کی صورت حال بہتر ہو جائے گی۔ اہم چوکوں اور چوراہوں میں مخصوص جگہوں پر علاقے کا کچرا اکٹھا ہو گا‘ جہاں سے ویسٹ مینجمنٹ کی گاڑیاں اسے مرکزی جگہ منتقل کریں گی‘ اور یہ ری سائیکلنگ کے عمل سے گزر کر بجلی کی شکل اختیار کر لے گا۔حکومت کی صفائی مہم کا بھی اس میں بہت فائدہ ہو گا کیونکہ عمومی طور پر لوگ کچرا ادھر ا±دھر سڑکوں پر پھینک دیتے ہیں‘ جسے اٹھانا اور ڈبوں میں جمع کرکے ڈمپنگ پوائنٹس تک لے جانا ایک طویل عمل بن جاتا ہے۔ اگر لوگ سڑک کنارے ڈبوں میں ہی کچرا ڈالیں گے تب اسے جمع کرنا بھی آسان ہو گا۔ جدید ممالک میں تو خوراک‘ پلاسٹک اور شیشہ پھینکنے کے لئے بھی الگ رنگوں کے ڈبے مخصوص ہوتے ہیں اور لوگ متعلقہ ڈبے میں وہی چیز پھینکتے ہیں جس کے لئے یہ مخصوص ہو۔ اگر کوڑے کرکٹ سے بجلی بنانا مقصود ہے تو اس سلسلے میں چینی کمپنیاں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں اور تکنیکی خدمات کے ذریعے پنجاب میں اس منصوبے کو جلد کھڑا کر سکتی ہیں۔ اگر لاہور میں چھ میں سے تین ہزار ٹن کوڑا کھاد وغیرہ کیلئے استعمال کر لیا جائے اور باقی تین ہزار ٹن سے بجلی بنا لی جائے تو صرف لاہور شہر میں روزانہ چھ ہزار کلو واٹ بجلی کوڑے سے پیدا ہو سکتی ہے جو نیشنل گرڈ سے منسلک کی جا سکتی ہے اور جو نہ صرف روایتی بجلی سے دس گنا سستی ہو گی بلکہ اس سے لاہور کے تمام ہسپتال‘ تعلیمی ادارے‘ سٹریٹس لائٹس‘ بینک اور چھوٹی فیکٹریاں آسانی سے چل سکتی ہیں اور یہ کام ناممکن نہیں کیونکہ یہ دنیا بھر میں ہو رہا ہے۔ ہمارے ہاں اب تک یہ اس لئے نہیں ہو سکا کہ یہاں ماضی میں حکومتیں صرف کک بیکس‘ کمیشنوں اور جعلی کمپنیوں پر چلتی تھیں جبکہ موجودہ دور میں کرپشن اور دو نمبریوں کی گنجائش دکھائی نہیں دیتی۔ اگر واقعی کچرے سے بجلی پیدا ہونے لگ گئی تو یہ ایک منفرد کارنامے کے طور پر یاد رکھا جائے گا اور صفائی اور ستھرائی کے حوالے سے بھی یہ ملک ایک مثال بن کر ابھرے گا۔سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت منصوبوں کی رفتار اور فنڈز کے استعمال بارے اجلاس میں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال پنجاب کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 726 ارب روپے تک بڑھا دیا ہے۔ پہلی بار 726 ارب روپے کے ریکارڈ سالانہ ترقیاتی پروگرام کا اعزاز ہماری حکومت کو حاصل ہوا ہے۔ ترقیاتی فنڈز 5اگست 2022ءکو ریلیز ہوئے، 6 دسمبر تک 4ماہ کی قلیل مدت میں 196ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز استعمال کر کے نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ محکمے اسی طرح ترقیاتی بجٹ کا بروقت اور شفاف استعمال یقینی بنائیں، کوتاہی قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی۔ ترقیاتی منصوبوں کی مقررہ وقت میں تکمیل سے عوام کو سہولت اور ریلیف ملے گا اور رواں مالی سال کے اختتام تک 625 سے 650 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز کے استعمال کر کے ریکارڈ قائم کریں گے۔ چودھری پرویز الٰہی نے بتایا کہ 255ارب روپے کے خطیر فنڈز جنوبی پنجاب کی ترقی کےلئے رکھے گئے ہیں۔جنوبی پنجاب کےلئے مختص فنڈز کسی او رمقصد کے لئے استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔جنوبی پنجاب کے فنڈز وہاں کے عوام کی ترقی وخوشحالی پر ہی خرچ ہوں گے۔ چینی کنسورشیم پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت لاہور میں 9ارب روپے کی لاگت سے7 لاکھ سے زائد واٹر میٹر لگائے گا۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ اقلیتی برادریوں کے مذہبی مقامات کی تعمیر ومرمت کے لئے بجٹ میں مزیداضافہ کیاجائے۔ 6دسمبر تک رواں مالی سال میں 196 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈزاستعمال ہوئے،جو ریکارڈ ہے۔ گزشتہ 5سال کے موازنہ میں رواں مالی سال میں 6دسمبر تک ترقیاتی فنڈز کااستعمال سب سے زیادہ ہے۔سگیاں چوک کی تعمیر وبحالی پراجیکٹ تیزی سے زیر تکمیل ہے۔لاہور میں شاہدرہ موڑ پر ملٹی لیول گریڈ چوک تعمیر ہوگا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri