قارئین کرام!وطن عزیز ،خطہ فردوس بریں،نور کا مسکن ،امن کاآشیاں۔پاکستان کئی کٹھن مراحل اور مشکل حالات سے گزر کر اور ہمارے بڑوں کی قربانیوں کی بدولت حاصل ہوا۔وطن عزیز کی ساڑھے سات دہائیوں میں کئی اُتار چڑھاﺅ آئے لیکن الحمد اللہ پاکستان آج بھی پوری آب وتاب کیساتھ ہے ۔وطن عزیز کے سیاسی اُفق پر نظر ڈالیں تو اِس وقت وطن عزیز پاکستان میں مسلم لیگ ن کی جمہوری حکومت قائم ہے اور وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف جنہیںد ُنیااِن کی دِن رات محنت اور وطن عزیزکی مخلصانہ کاوشوں کے نتیجے میں ”شہبازسپیڈ“کے نام سے جانتی ہے کی پوری ٹیم وطن عزیز کی ترقی وخوشحالی کیلئے بھرپور کرداراداکررہی ہے ۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور صدر مسلم لیگ ن وسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کی خاصیت یہ ہے کہ اپنے دور اقتدار میں نہ صرف تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیتے ہیں بلکہ اپنی پارٹی سمیت کارکنوں کو بھی گاہے بگاہے ملکی حالات اور اہم منصوبوں میں پیشرفت بارے آگاہ کرتے رہتے ہیں ۔ایوان اقتدار میں مسلم لیگ ن ہمیشہ اپوزیشن کے ہرسوال کا جواب دیتی رہی اور خندہ پیشانی سے آگے بڑھ کر ہمیشہ مسائل کو حل کیا۔گزشتہ روز ہی وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت مسلم لیگ (ن)کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کا انعقاد کیا گیاجس میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور آپ سب کی کوششوں سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے،سٹیٹ بینک نے بھی شرح سود میں 250 پوائنٹس کی کمی کردی۔وزیر اعظم نے بتایا کہ 250 پوائنٹس کی کمی سے شرح سود 17.5 فیصد سے 15 فیصد پر آنا خوش آئند ہے،شرح سود میں کمی سے ملک میں کاروباری سرگرمیوں، برآمدات اور روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں پارٹی راہنماﺅں کو آگاہ کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہوکر 7 فیصد تک آ گئی ہے اورقومی و بین الاقوامی ادارے ملکی معیشت کے استحکام کی گواہی دے رہے ہیں۔وزیر اعظم نے چند شرپسند سیاسی عناصر کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ملک میں انتشار پھیلانے اور ملک کو دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچانے والوں کے ناپاک منصوبے ناکام ہوئے،ملک کی بقاءکی خاطر اپنی سیاست کی قربانی دینے والوں کو تاریخ ہمیشہ اچھے الفاظ میں یاد رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ م¶رخ جب تاریخ لکھے گا تو واضح طور پر ملک کے خیر خواہوں اور آئی ایم ایف کو قرض دینے سے روکنے کیلئے خط لکھنے والوں کے بارے لکھے گا،آپ سب وہ عظیم لوگ ہیں جنہوں نے اپنی سیاست کی پرواہ کئے بغیر 24 کروڑ عوام کے بارے میں سوچا۔وزیر اعظم نے حالیہ دورہِ سعودی عرب کے حوالے سے کہا کہ پاکستان سعودی سرمایہ کاری شراکت داری میں نئے باب کا اضافہ ہوا،فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو میں سعودی قیادت بالخصوص ولی عہد محمد بن سلمان سے تفصیلی گفتگو ہوئی،سعودی عرب پاکستان کا دیرینہ دوست اور شراکت دار ہے،سعودی قیادت نے پاکستان کی معیشت کے استحکام اور ترقی کیلئے ہر قسم کی معاونت کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی پاکستان میں حالیہ سرمایہ کاری کا حجم 2.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.8 ارب ڈالر ہو جائے گا، اپنے دورہ قطر کے دوران قطری قیادت نے بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کے اضافہ کی یقین دہانی کرائی،پاکستان میں قطری سرمایہ کاری کے 3 ارب ڈالر کو منصوبوں کی شکل دینے کی بات ہوئی،قطر پاکستان کے ہوابازی، ہوٹلنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور توانائی سمیت دیگر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا، حکومت پاکستان میں سرمایہ کاری کی سہولت اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ہر شعبے میں اصلاحات کا ایجنڈا نافذ کر رہے ہیں،ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ ایسے لوگ جو ٹیکس دیتے ہیں وہ پاکستان کے سفیر ہیں، ان کی تکریم کی جائے، ایسے لوگ جو ٹیکس دینے کے اہل ہونے کے باوجود ٹیکس چوری کرتے ہیں اور افسران جو ان کی چوری میں معاونت کرتے ہیں ان کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے۔اجلاس میں پارلیمانی پارٹی کو قومی اسمبلی میں مجوزہ قانون سازی کے بل کے حوالے سے بھی اعتماد میں لیا گیا۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب اور دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لینا قابل تحسین عمل ہے اور یہ ہی جمہوریت کا حُسن ہے ۔لیکن ایک سیاسی بونوں کی جماعت نے ہمیشہ اہم بین الاقوامی دوروں اور دوست ممالک کی پاکستان آمد پر منفی رویہ کا اظہار کیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔آج وقت کا تقاضا ہے کہ تمام تر سیاسی جماعتیں حکومت کا معیشت کے حوالے سے ہرقدم پر ساتھ دیں یقینا اِس جمہوری عمل سے نہ صرف جمہوریت مضبوط ہوگی بلکہ وطن عزیز کے معاشی مسائل بھی حل ہوں گے۔