پاکستان کی مضبوط ہوتی معیشت اور بین الاقوامی اداروں ،تاجروں،سرمایہ کاروں کاپاکستان پربھرپو راعتماد نہ صرف روشن مستقبل کی ضمانت ہے بلکہ حکومت کی کارکردگی کوبھی ظاہرکرتا ہے ۔گزشتہ روز ارکان اسمبلی سے ملاقات کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن وسابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے بڑی خوبصورت بات کی کہ جس نہج پرملک کولایاگیاتھاوہاں سے واپسی یقینا مشکل تھی لیکن ڈیفالٹ جیسے خطرے ٹل چکے ہیں اورملک ترقی کی جانب گامزن ہوچکا ہے ۔جنہوں نے صرف باطونی حدوں تک ترقی کی بات کی اُن کاکردگی صفر تھی آج واقعی کارکردگی سے واضح ہورہاہے کہ پاکستان دِن بدن ترقی کی مزید سیڑھیاں عبورکررہاہے ۔معیشت کی مضبوطی کے حوالے سے جہاں حکومت نے دِن رات ایک کیا وہیں سپہ سالار،آرمی چیف جنرل حافظ سید عاصم منیر کی کاوشیں بھی قابل تحسین ہیں ۔پاکستان کی چٹان صفت مسلح افواج،سیکیورٹی اداروں کی دِن رات کاوشوں سے ہی پرامن ماحول میسرہوا ہے ۔
اگربغورجائزہ لیاجائے تودُنیا کی تمام ترقوموں پر کڑے امتحان آئے لیکن قوموں نے ثابت قدم رہ کرثابت کیاکہ کوئی بھی مشکل ہمیشہ نہیں رہتی۔پاکستان کی تاریخ بھی کئی ابواب پرمشتمل ہے۔لیکن تاریخ اُٹھاکردیکھ لیں جب بھی پاکستان پرمشکل وقت آیا پوری قوم نے یکجاہوکرثابت کیاکہ پاکستان تاقیامت شادوآبادرہنے کیلئے بنا ہے ۔اگر سیاسی ایوانوں کی بات کی جائے تومیاں برادران نے جب بھی منصب اقتدار سنبھالاوطن عزیز کی معیشت ہچکولے کھارہی تھی ۔خصوصاً2013ءمیں توحالات انتہائی کٹھن تھے سب سے بڑامسئلہ پورے ملک میں لوڈشیڈنگ ،توانائی بحران اورخصوصاًبین الاقوامی سرمایہ کاری میں مسائل درپیش تھے لیکن تب بھی میاں برادران نے ثابت کیا کہ کوئی مشکل ہمیشہ کیلئے نہیں رہتی ۔آج یہ حقیقت پوری دُنیادیکھ چکی ہے کہ پاکستان کی جمہوری حکومت نے ایک سال میں جس طرح وطن عزیز کودرست سمت گامزن کیاہے وُہ اپنی مثال آپ ہے اور نئے سال 2025ءمیں پاکستان کلی معیشت کے استحکام اورکلیدی معاشی اشاریوں میں بہتری کے ساتھ داخل ہواہے۔ماضی میں پاکستان کوحسابات جاریہ اوربھاری تجارتی خسارے کاسامنا رہا،لیکن وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کی دانشمندانہ مالیاتی انتظام وانصرام سے پرائمری سرپلس حاصل ہوا۔ حکومت نے ٹیکس کی بنیادمیں وسعت اورجی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جس کے نتیجہ میں مجموعی قومی پیداوارکے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح دسمبر2024ءکے اختتام تک 10.8فیصدتک پہنچی۔ اسی طرح حکومتی اقدامات کے نتیجہ میں جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح 73فیصدسے کم ہوکر67فیصدکے قریب ہو گئی ہے۔
قارئین کرام!حکومتی بہترین پالیسیوں کی بدولت ہی اقوام عالم آج پاکستان کے مسلسل دورے کررہے ہیں۔ اور پاکستان میں بین الاقوامی سرمایہ کاری سے پاکستانی معیشت مضبوط ہورہی ہے ۔ورلڈ بینک کے 9 ایگزیکٹیو ڈائریکٹرزبھی پاکستان کے دورے پر ہیں اور وہ ورلڈ بینک میں دنیا کے مختلف ممالک کے پورٹ فولیو کے نگران بھی ہیں۔گزشتہ روزوزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف سے ملاقات میں ایگزیکٹو ڈائریکٹرز ورلڈ بینک نے بھی حکومت کے توانائی، صنعت و برآمدات، نجکاری، محصولات و دیگر شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کو سراہا۔ وفد کے شرکا نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کی تعریف کی اور کہا کہ حکومت کے جاری اصلاحات کے پروگرام کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں جو خوش آئند امر ہے۔وفد سے ملاقات میں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے کہا کہ عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گزشتہ سات دہائیوں پر محیط ہے،عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں ملکی تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے تعمیر ہوئے جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ پاکستان نے عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری سے استفادہ کیا،عالمی بینک نے 2022ءکے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی بھرپور مدد کی،عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جو خوش آئند ہے،20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نوجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری کا سہرا ٹیم کی کوششوں کو جاتا ہے،ملکی برآمدات، ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے،شرح سود کم ہونے سے پیداواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے،کرپشن کو کنٹرول کرنے کیلئے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں۔وزیرِاعظم نے وفد کو بتایا کہ ایف بی آر کی اصلاحات میں ڈیجیٹائزیشن پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے،بجلی شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں،ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کے لئے پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے جو تمام سٹیک ہولڈرز کی شرکت کے منفرد نظام کے تحت کام کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ قرضوں کی بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے۔
یقینا پاکستان کی ترقی کی جانب سفر میں حکومتی اقدامات قابل تحسین ہیںاور جس تندہی سے مزید کام جارہی ہے انشااللہ پاکستان کی معیشت مزید مضبوط ہوگی اورپاکستان دُنیا کی معاشی قوت بن کراُبھرے گا۔بس ضرورت ہے تواتحاد کی ،یگانگت کی اور قوم کے ایک ہونے کی ۔کیونکہ پاکستان ہے تو ہم ہیں۔
کالم
معیشت اورمضبوط پاکستان !
- by web desk
- فروری 19, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 50 Views
- 4 ہفتے ago