لاہور – مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایک بار پھر اس منتر کو دہرایا کہ انہیں سپریم کورٹ نے 2017 میں ان کے عہدے سے کیوں ہٹایا تھا۔
وہ بدھ کو لاہور میں ’’اپنا گھر اپنی بات‘‘ سکیم سے متعلق تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ سبزیوں کی قیمتیں سستی تھیں اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کی حکومت نے آئی ایم ایف کو خیرباد کہہ دیا تھا لیکن ان کے مخالفین آئی ایم ایف پروگرام کو دوبارہ واپس لے آئے۔ مسلم لیگ ن کے سپریمو نے سوال کیا کہ میری برطرفی کی وجہ کیا تھی؟ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے پانچ ججوں نے 2017 میں ایک منتخب وزیراعظم کو معزول کیا لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
عمران خان کا نام لیے بغیر شریف نے کہا کہ قید پی ٹی آئی کے بانی صرف افراتفری اور احتجاج کی سیاست پر یقین رکھتے تھے۔ یہ بھی پڑھیں: نواز شریف نے آئینی ترمیمی بل غیر یقینی صورتحال کے باعث دورہ لندن ملتوی کر دیا نواز شریف نے کہا کہ صرف ان سے 350 ڈیموں، بلین ٹری سونامی اور اس طرح کے دیگر منصوبوں کے بارے میں پوچھیں۔ نواز شریف نے پی ٹی آئی کے بانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جیسے بوو گے ویسا ہی کاٹو گے۔ شریف نےکہا کہ آپ اپنے سیاسی مخالفین کو جیل میں ڈالنے کی بات کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب میں داخل ہوتے وقت اپنے ساتھ آنسو گیس کے شیل لے کر آئے تھے۔ سابق وزیراعظم نے سوال کیا کہ کیا آپ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے درمیان تصادم چاہتے ہیں؟