اداریہ کالم

وزیراعظم کا دورہ سندھ اور دہشتگرد ی کے خاتمہ کیلئے عزم

idaria

سیلاب کے بعد متاثرین کی بحالی کیلئے حکومت افواج پاکستان اور سماجی تنظیمیں اپنے اپنے طور پر کوشاں ہیں تاکہ انہیں ان کے گھروں میں آباد کیا جاسکے ، یقینا ایک اچھی حکومت کی بنیادی ذمہ داریوں میں یہ شامل ہوتا ہے کہ وہ اپنے باشندوں کے ویلفیئر کیلئے ہمہ وقت کوشاں رہے ،چنانچہ اسی مقصد کو لیکر موجودہ حکومت آگے بڑھ رہی ہے ، گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعظم اکاﺅنٹ سے 5 ارب روپے کی مالیت سے سیلاب متاثرین کے لیے گھر تعمیر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 80لاکھ افراد اب بھی سیلاب سے متاثر ہیں، 2کروڑ سیلاب متاثرین ابھی بھی امداد کے منتظر ہیں، یہ ایک خوفناک منظر تھا،ہر طرف پانی ہی پانی تھا،ایسا لگتا تھا کہ جیسے دریائے سندھ پورے صوبے میں پھیلا ہو،کس کس جگہ کا ذکر کریں ہر جگہ تباہی تھی،سیلاب سے ایسی تباہی کبھی زندگی میں نہیں دیکھی،دکھ کی اس گھڑی میں ہم سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں،سیلاب متاثرین کی بحالی کےلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، یہ وقت سیاست کا نہیں بلک دکھی انسانیت کو ریلیف پہنچانے کا ہے،جینوا میں اگلے ماہ سیلاب متاثرین کےلئے ڈونرز کانفرنس ہو رہی ہے،دنیا کے سامنے سیلاب متاثرین کے مسائل رکھیں گے۔بدھ کے روز خیر پور میں وزیراعظم شہباز شریف نے کوٹ ڈیجی کے سیلاب متاثرہ علاقے پیر گدو کا دورہ کیا،دورہ کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وزیراعظم کے ہمراہ تھے،دورے میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اور دیگر نے شرکت کی،دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کو متاثرین کی امداد اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کے حوالے سے بریفینگ دی گئی،وزیراعظم نے سیلاب متاثرین سے ملاقات بھی کی،سیلاب متاثرین سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب نے سندھ سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں ناقابل بیان تباہی مچائی،خیر پور بھی سیلاب سے بہت زیادہ متاثر ہوا، یہ ایک خوفناک منظر تھا،ہر طرف پانی ہی پانی تھا،ایسا لگتا تھا کہ جیسے دریائے سندھ پورے صوبے میں پھیلا ہو،کس کس جگہ کا ذکر کریں ہر جگہ تباہی تھی،سیلاب سے ایسی تباہی کبھی زندگی میں نہیں دیکھی،خیرپور کا فضائی دورہ بھی کرچکا ہوں لیکن یہاں آنا ممکن نہ ہو سکا،سیلاب سے شہر کے شہر اور قصبوں کے قصبے تباہ ہو گئے، کئی ایکڑ فصلیں بھی سیلاب کی نذر ہو چکی تھیں۔انہوں نے کہا کہ80لاکھ افراد اب بھی سیلاب سے متاثر ہیں،دوست ممالک نے سیلاب متاثرین کی بحالی کےلئے دل کھول کر امداد بھیجی ہیں،سیلاب متاثرین کی بحالی کےلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جار ہے ہیں، سیلاب متاثرہ خاندانوں کو 25ہزار روپے فی گھر نقد دئیے جائیں گے،وفاقی حکومت کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ کے ذریعے 70ارب روپے تقسیم کیے گئے، این ڈی ایم اے نے سیلاب متاثرین کے ریلیف کےلئے بھرپور انداز میں کام کیا،سیلاب متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء، کمبل اورخیمے فراہم کئے گئے،2کروڑ سیلاب متاثرین ابھی بھی امداد کے منتظر ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اتحادی حکومت عوام کو ریلیف دفراہم کرنے کےلئے کوشاں ہے،دکھ کی اس گھڑی میں ہم سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں،سیلاب متاثرین کی بحالی کےلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے اڑھائی ارب روپے سیلاب متاثرین کی امداد کےلئے بھیجا،باقی ڈیڑھ ارب روپے ملک میں موجود افراد کی جانب سے بھجوایا گیا،سیلاب متاثرین کوگھر تعمیر کر کے دئیے جائیں گے،بلوچستان اور دیگر مقامات پربھی گھروں کی تعمیر کیے جائیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھاکہ جینوا میں اگلے ماہ سیلاب متاثرین کےلئے ڈونرز کانفرنس ہو رہی ہے،سیلاب متاثرین کے مسائل دنیا کے سامنے رکھیں گے،پاکستان کا کاربن اخراج میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے،سابقہ حکومت کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ملک میں مہنگائی جیسے طوفان کا سامنا کرنا پڑرہاہے،،دوست ممالک سے ملنے والے تحائف ایک شخص نے بیچ ڈالے،خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی تک بیج دی،دوست ممالک نے تحائف سابق وزیراعظم کو نہیں بلکہ عوام کودئیے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وقت سیاست کا نہیں بلک دکھی انسانیت کو ریلیف پہنچانے کا ہے،ملک میں بہت سے مخیر حضرات نے سیلاب متاثرین کی امداد کےلئے خطیر رقم بھیجی،ہمیں مزید سیلاب متاثرین کی بحالی کےلئے سخت اقدامات کرنا ہوں گے،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو سندھ کے متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کوتیز کرنے کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم شہباز شریف نے خیر پور میں کامسیٹس یونیورسٹی کی تعمیر کا اعلان بھی کیا۔قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف کو دوران پرواز چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بریفنگ دی، چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو متاثرہ علاقوں سے سیلابی پانی کے نکاس اور بحالی کی کارروائیوں سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے متاثرہ علاقوں سے سیلابی پانی نکالنے کے لئے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت دی۔شہباز شریف نے اضافی مشینری، افرادی قوت اور وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سردی کی آمد کی وجہ سے متاثرین کی بحالی کے عمل کو مزید تیز کیا جائے، وزیراعظم نے این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کی کارکردگی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں اور اداروں کی سیلاب متاثرہ علاقوں میں دن رات کی کوششیں قابل تعریف ہیں، یہ ایک قومی خدمت ہے، قومی خدمت کے جذبے کے ساتھ ہی کام کرنا ہوگا۔اس کے ساتھ ساتھ بنوں میں ہونے والے دہشتگردی کے واقعہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک بار پھر اس عظم کا اظہار کیا ہے کہ ریاست کسی بھی دہشت گرد گروہ یا تنظیم کے سامنے نہیں جھکے گی، دہشت گردوں کے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق نمٹا جائے گا،دہشت گردی کے ذریعے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی مذموم کوشش سختی سے کچل دیں گے۔بنوں کے سی ٹی ڈی کمپانڈ اور دہشت گردی کی دیگر کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے پاکستان میں افراتفری پھیلانے کی مذموم کوشش سختی سے کچل دیں گے۔ریاستی سطح پر دہشگردی پھیلانے والے افراد کو یا گروہوں کو کسی طور پر معاف نہیں کیا جانا چاہیے بلکہ ان کے ساتھ نہایت سختی سے نمٹنا چاہیے تاکہ مستقبل میں کوئی بھی شخص یا گروہ دہشتگردی کے زور پر ملک کو یرغمال نہ بنا سکے اور ریاست میں امن و امان کا سلسلہ برقرار رکھا جاسکے ۔
سپہ سالار کا دورہ ملٹری ہسپتال
بنوں میں سیکورٹی فورسز کے بہادر جوانوں نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر 30دہشتگردوں کا صفایا کیا تھا مگر اس آپریشن کے دوران ہمارے کچھ جوان زخمی بھی ہوگئے تھے جن کی حوصلہ افزائی اور عیادت کیلئے پاک فوج کے سپہ سالار خود ملٹری ہسپتال تشریف لئے گئے اور وہاں انہوں نے سی ٹی ڈی کمپلیکس بنوں آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے فوجی افسروں اور جوانوں عیادت کی۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف نے افسروں اور جوانوں کی خیریت دریافت بھی کی، اس موقع پر انہوں نے ان کے بلند جذبے اور حوصلے کو سراہا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بنوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران جوانوں کی پیشہ ورانہ مہارت کی بھی تعریف کی۔سپہ سالار کو اپنے گرد پاکر پوری فوج کے حوصلے جوان ہوجاتے ہیں جو لائق تعریف عمل ہے ۔
راولپنڈی میں تجاوزات کیخلاف مہم
میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کے ایڈمنسٹریٹروکمشنر راولپنڈی ثاقب منان نے راولپنڈی شہر کو ”تجاوزات فری شہر“ بنانے کے لئے ”انسداد تجاوزات آپریشن “ کی منظوری دے دی ہے ، انسداد تجاوزات مہم کے تحت مری روڈ سمیت شہر کی تمام شاہراہوں اور کاروباری و تجارتی مراکز کو عارضی و پختہ تجاوزات سے پاک کیا جائے گا میونسپل افسر (ریگولیشن )عمران علی کی سربراہی میں ہونے والے تجاوزات آپریشن میں شعبہ انسداد تجاوزات کے علاوہ ضلعی پولیس ، سٹی ٹریفک پولیس اور سول ڈیفنس بھی حصہ لے گی ، راولپنڈی شہر کو تجاوزات مافیا نے اپنے گھیرے میں لے رکھا تھا جس کے باعث شہریوں کا گزرنا محال تھا اور کاروباری سرگرمیاں ماند پڑرہی تھی، انتظامیہ کا یہ بروقت اقدام ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri