مادر وطن کی دفاع کیلئے سیکورٹی فورسز کی جانب سے دی جانے والی قربانیوں کا سلسلہ اس قدر طویل ہے کہ آنے والا مورخ اس پر کئی کتابیں تحریر کریگا، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ہمارے دو جنریلوںسمیت ہزاروں افسران اور جوان شہادت کا تاج سر پر سجا چکے ہیں ، دہشت گردوں کوپاکستان مخالف قوتوں سے برابر قوت مل رہی ہے ، اسلحہ مل رہا ہے ،سرمایہ مل رہا ہے اور محفوظ پناگاہیں میسر ہیںجہاں وہ حملے کرکے روپوش ہوجاتے ہیں ،پاکستان کی یہ جنگ پاکستان کو تنہا لڑنا پڑ رہی ہے ، ہمارا سارا انحصار بہادر افواج پر ہے جبکہ پاکستان مخالف قوتیں مل کر ان دہشتگردوںکو سپورٹ کرنے میں لگی ہے لیکن انشاءاللہ آخری فتح افواج پاکستان کی ہوگی ، ہم اس تحریر کے ذریعے اسے محض ہدیہ تبریک پیش کرسکتے ہیں جبکہ اصل اجر تو مالک حقیقی انہیں دے گالیکن اس تحریر کے ذریعے ہم انہیں یہ یقین دلاتے ہیں کہ پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر ان کی پشت پر کھڑی ہے ، اخباری اطلاعات کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کے حملے میں لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 فوجی جوان شہید ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں6 دہشت گردہلاک ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشت گردوں کا سکیورٹی فورسز کی چوکی پر حملہ کیا،، دراندازی کی ابتدائی کوشش ناکامی پر بارود سے بھری گاڑی پوسٹ سے ٹکرا دی، خودکش بم حملے، چھت منہدم ہونے سے 5 شہید، جوابی کارروائی میں تمام 6 دہشت گرد مارے گئے، لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی اور کیپٹن محمد احمد بدر بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔ شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں چھ دہشت گردوں کے ایک گروپ نے سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر حملہ کیا، سیکیورٹی اہلکاروں نے دراندازی کی ابتدائی کوشش کو ناکام بنا دیا، اس ناکامی پر دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی پوسٹ سے ٹکرا دی، جس کے بعد متعدد خودکش بم حملے بھی ہوئے، ان دھماکوں کے نتیجے میں عمارت کا ایک حصہ منہدم ہو گیا، جس کے نتیجے میں مٹی کے پانچ بہادر سپوت شہید ہوگئے، شہداءمیں ضلع خیبر کا رہائشی حوالدار صابر، ضلع لکی مروت کا رہائشی نائیک خورشید، ضلع پشاور کا رہائشی سپاہی ناصر، ضلع کوہاٹ کا رہائشی سپاہی راجہ اور ضلع ایبٹ آباد کا رہائشی سپاہی سجاد شامل ہیں، اس موقع پر لیفٹیننٹ کرنل کاشف کی قیادت میں کلیئرنس آپریشن کیا گیا، تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران اپنی ٹیم کی قیادت کرنے والے کراچی کے 39 سالہ لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی اور تلہ گنگ کے 23 سالہ کیپٹن محمد احمد بدر بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے، علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کےلئے سینی ٹائزیشن آپریشن بھی کیا گیا،سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کےلئے پرعزم ہیں اور بہادر سپاہیوں کی یہ قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔دریں اثناءشمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے حملے میں شہید لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی، کیپٹن محمد احمد بدر سمیت دیگر سپاہیوں کی نماز جنازہ بنوں کینٹ میں ادا کر دی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق نماز جنازہ جنرل آفیسر کمانڈنگ انجم ریاض سمیت عسکری اور سول حکام نے شرکت کی۔ شہداءکو ان کے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ پاک فوج وطن عزیز کے دفاع کےلئے خون کا آخری قطرے تک اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتی رہے گی۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور صدرمملکت آصف علی زرداری نے شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے ۔ وزیرِ اعظم نے واقعے میں سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ۔ وزیرِ اعظم شہبازشریف نے اپنے بیان میں کہا کہ سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کو مٹی میں ملا دیا، مجھ سمیت پوری قوم کو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید جوانوں پر فخر ہے۔ وزیرِ اعظم نے شہدا کی مغفرت اور انکے لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعاکی ۔ صدر مملکت نے دہشت گرد حملے میں شہید ہونیوالے پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔ صدر مملکت نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے قومی عزم کا اظہار کیا، صدر مملکت نے شہدا کیلئے بلندی درجات ، اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے۔پشاور سے جاری بیان میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے جوانوں نے دہشتگردوں کا جوان مردی سے مقابلہ کر کے جام شہادت نوش کیا۔انہوں نے کہا کہ دہشتگرد اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز نے لازوال قربانیاں دی ہیں، ملک اور قوم کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے ۔ ملک میں امن کےلئے سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز شریف نے شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے حملے میں لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 فوجی جوانوں کی شہادت پر افسوس کااظہار کیا ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ وطن کےلئے اپنی جان نچھاور کرنے والے پاک فوج کے شہدا کو پوری قوم خراج عقیدت پیش کرتی ہے ۔ شہدا کی لازوال قربانیوں سے سینچے گئے چمن پر کوئی میلی آنکھ نہیں ڈال سکتا، دہشتگردی کے عفریت کو پہلے بھی شکست دی تھی اور اب بھی اسے نیست و نابود کریں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر دہشتگردی کے واقعہ کی شدید مذمت کی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں دہشتگردی کا واقعہ قابل مذمت ہے، اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے سکیورٹی فورسز اور عوام کے حوصلے پست نہیں ہوں گے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم اپنی بہادر سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے۔ پاک فوج نے ہمیشہ جوانمردی سے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، دہشتگرد اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو پائیں گے، شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے بہادر جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ پوری قوم اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
آئی ایم ایف کی کڑی شرائط، مہنگائی عوام کی چیخیں نکال دیگی
شنید ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کے تمام شرائط منظور کرلیے ہیں اور بجلی ،گیس پٹرول مہنگا کرنے کا آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ بھی کرلیا ہے ، اس معاہدے کے اثرات ملکی سیاست پر کیا مرتب ہونگے یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا تاہم عوام کیلئے ایک اور کڑی آزمائش تیار کردی گئی ہے ، اللہ رحم کریں ۔ اخباری خبر کے مطابق حکومت پاکستان نے آئی ایم ایف کا ڈو مور کا مطالبہ منظور کرتے ہوئے عالمی مالیاتی ادارے کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ حکومت اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان دوسرے اقتصادی جائزے پر مذاکرات جاری ہے ۔ بجلی کی قیمتوں میں یکم جولائی سے مزید اضافے کا امکان ہے، قیمتوں میں ماہانہ، سہ ماہی اور سالانہ ایڈجسٹمنٹ ہو گی۔ حکومت نے ٹیکس ریونیو بڑھانے کیلئے معیشت کو بتدریج دستاویزی شکل دینے کی بھی یقین دہانی کرادی، فریقین کے درمیان اگلے ہفتے کے اوائل میں سٹاف لیول معاہدے کا امکان ہے۔آئی ایم ایف نے بی آئی ایس پی کے تحت مستحقین کا تحفظ یقینی بنانے پرزور دیا جبکہ حکومت نے بی آئی ایس پی مستحقین کی تعداد جون تک مزید بڑھانے کی یقین دہانی کرائی، حکومت نے آئی ایم ایف کو توانائی سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ایڈجسٹمنٹس اور ٹیرف میں بروقت اضافہ کرنے کا بھی یقین دلایا۔ آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی اور مارکیٹ بیسڈ ایکس چینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا اور آئی ایم ایف وفد نے معاشی استحکام کے تسلسل کیلئے ضروری اصلاحات جاری رکھنے پر زور دیا۔ مذاکرات کی کامیاب تکمیل پر ایگزیکٹیو بورڈ کی منظوری سے پاکستان کو آخری قسط ملے گی۔ پیٹرولیم ڈویژن حکام نے آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ میں بتایا کہ رواں مالی سال گیس شعبے کے گردشی قرضے میں اضافہ نہیں ہونے دیا گیا، سود سمیت پیٹرولیم سیکٹر کا گردشی قرضہ 3ہزار 22 ارب روپے پر پہنچ چکا ہے ۔