Site icon Daily Pakistan

وزیر اعظم پاکستان کا چیف جسٹس کو خط ، عمران خان پر فائرنگ کیلئے جو ڈیشل کمیشن بنانے کی ااستدعا

وزیراعظم آئندہ ہفتے ازبکستان روانہ، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرینگے

وزیراعظم شہباز شریف نے چیف جسٹس آف پاکستان کو دوسرا خط لکھ کر عمران خان پر حملے کے حقائق جاننے کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کردی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے خط میں درخواست کی ہے کہ سپریم کورٹ کے تمام دستیاب جج صاحبان پر مشتمل کمیشن بنایا جائے۔
کمیشن اس بات پر غور کرسکتا ہے کہ کیا یہ عمران کیخلاف پر قاتلانہ سازش تھی جس کا مقصد واقعی پی ٹی آئی چیئرمین کو قتل کرنا تھا یا محض ایک فرد کا اقدام تھا؟
وزیراعظم نے خط میں لکھا کہ ان دونوں صورتوں میں ذمہ دار عناصر کون ہیں؟ کیا واقعے کی تحقیقات کے عمل میں دانستہ رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں، اگر ایسا ہے تو یہ عناصر کون ہیں اور ایسا کیوں کر رہے ہیں؟
وزیراعظم کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن 5 سوالات پر غور کرسکتا ہے۔
حقیقی آزادی مارچ کی حفاظت کی ذمہ داری کون سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تھی؟
حقیقی آزادی مارچ کی حفاظت کے لیے مروجہ حفاظتی اقدامات اور ایس او پیز لاگو کیے گئے اور کیا ان پر عمل کیا گیا؟
ایک سے زیادہ شوٹر کی موجودگی کی اطلاع، جوابی فائرنگ، مجموعی طور پر نشانہ بننے والوں کی تعداد اور ان کے زخموں کی نوعیت سے متعلق حقائق کیا ہیں؟
قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامی حکام نے مروجہ تفتیشی طریقہ کار کو اختیار کیا؟
وقوعہ کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انتظامی حکام نے شہادتیں جمع کرنے اور صورتحال سے نمٹنے کے مروجہ طریقہ کار کو اختیار کیا؟ اگر ایسا نہیں ہوا تو ضابطے کی کیا خامیاں اور کمزوریاں سامنے آئیں؟
ضابطے کی ان کوتاہیوں کا ذمہ دار کن انتظامی حکام، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور صوبائی حکومت کے عہدیداروں کو ٹھہرایا گیا؟

Exit mobile version