اسلام آباد:حکومت نے پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے ڈیزل درآمدات کی مد میں کویت کو ادائیگی کیلئے 17ارب روپے کی سبسڈی فراہم کرنے کی درخواست منظور نہیں کی تاہم گیس سیکٹر کے1400ارب روپے مالیت کے گردشی قرضوں کے مسئلے کے حل کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔پٹرولیم ڈویژن نے یہ درخواست پاکستان اسٹیٹ آئل کو کویت سے تیل کی درآمد کے سلسلے میں ایکسچینج ریٹ کی مد میں ہونے والے بھاری نقصان سے پیدا شدہ شارٹ فال کو پورا کرنے کی غرض سے کی تھی تاہم وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یہ معاملہ اس کمیٹی کے سپرد کردیا جو آئل سیکٹر کمپنیوں کو درپیش لیکویڈیٹی بحران سے نمٹنے کیلئے گزشتہ روز ہی تشکیل دی گئی تھی۔ای سی سی کو بتایا گیا کہ پٹرولیم ڈویژن،پی ایس او کی مشاورت کے ساتھ کویت کو مقررہ تاریخوں پر ادائیگیاں جاری رکھنے کی کوشش کررہا ہے تاہم انٹرنیشنل ڈیفالٹ کے خطرے کو ٹالا جاسکے۔گیس سیکٹر کمپنیوں کے گردشی قرضہ بحران کو حل کرنے کیلئے وزیر خزانہ اسحق ڈار نے گزشتہ روز ایک کمیٹی تشکیل دی جس کا کنوینئر اشفاق یوسف تولہ کو مقرر کیا گیا ہے جون2022کے اختتام پر گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ بڑھ کر 1400ارب روپے تک جاپہنچا تھا۔