Site icon Daily Pakistan

کراچی پورٹ ٹرسٹ کیجانب سے کامن ویلتھ گیمز کے میڈلسٹ کے اعزاز میں تقریب کاانعقاد

کراچی پورٹ ٹرسٹ کیجانب سے کامن ویلتھ گیمز کے میڈلسٹ کے اعزاز میں تقریب کاانعقاد

کراچی پورٹ ٹرسٹ کیجانب سے کامن ویلتھ گیمز کے میڈلسٹ کے اعزاز میں تقریب کاانعقاد

کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کیجانب سے رواں سال برطانیہ کے شہر برمنگھم میں منعقدہ کامن ویلتھ گیمز 2022 میں پاکستان کیلئے تمغے جیتنے والے کھلاڑیوں کے اعزاز میں کے پی ٹی سپورٹس کمپلیکس میں ایک پروقار تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا گیا جس کامقصد اپنے قومی ہیروز کی کامیابیوں کو سراہنے اور مستقبل میں مزید نمایاں پرفارمنس کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کرنا تھا تقریب پذیرائی میں مہمان خصوصی پارلیمانی سیکرٹری انجینئر صابر حسین قائم خانی، چیئرمین کے پی ٹی سید محمد طارق ہدا، جی ایم (ایڈمنسٹریشن) بریگیڈیئر طارق بشیر ٹی آئی (ایم)، کمشنر کراچی اقبال میمن، چیئرمین پورٹ قاسم سید حسن ناصر شاہ ایچ آئی (ایم) اور سی ای او کے آئی سی ٹی ایس سی کم سمیت دیگر نمایاں شخصیات نے شرکت کی اس موقع پر جیولن تھرو میں گولڈ میڈل جیتنے والے ارشد ندیم اور ویٹ لفٹر نوح دستگیر بٹ کو کے پی ٹی کیجانب سے 20 بیس لاکھ جبکہ قومی ریسلر (سلور میڈلسٹ) انعام بٹ، زمان انور اور شریف طاہر کو 10 دس لاکھ روپے کے نقد انعامات سے نوازا گیا اس کے علاوہ کانسی کا تمغہ جیتنے والے جوڈو کھلاڑی شاہ حسین شاہ اور عنایت اللہ پہلوان کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا انعام دیا گیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی پارلیمانی سیکرٹری انجینئر صابر حسین قائم خانی نے کامن ویلتھ گیمز میں پاکستانی ایتھلیٹس کی شاندار کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ میڈلسٹ کھلاڑی ہمارے قومی ہیرو ہیں جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر ملک کا پرچم سربلند کیا ہے ہمارے ایتھلیٹس کی جانب سے حاصل کیے گئے تمغے مستقبل کے کھیلوں میں آنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی میں بہت معاون ثابت ہوں گے اور مجھے امید ہے کہ یہ قومی ہیروز آئندہ بھی اپنی شاندار کارکردگی کوجاری رکھتے ہوئے ملک کیلئے مزید اعزازات حاصل کریں گے قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین کے پی ٹی سید محمد طارق ہداکاکہنا تھا کہ کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ میڈل حاصل کرنا کوئی معمولی کام نہیں ہے یہ ایک بہت بڑا اعزاز ہے جس کے حصول میں کھلاڑیوں کی برسوں کی محنت اور لگن شامل ہے بدقسمتی سے ہمارے یہاں تمغے جیتنے والوں کی وہ پذیرائی اور حوصلہ افزائی نہیں ہوتی جس کے وہ حقدار ہیں ایک انٹرنیشنل کھلاڑی کے والد کی حیثیت سے وہ بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر اپنی جگہ بنانا اور عالمی سطح کے کھلاڑیوں کے ساتھ مقابلہ کرنا کتنا مشکل ہے کے پی ٹی آئندہ بھی اپنے قومی ہیروز کی حوصلہ افزائی کیلئے اپنا بھرپورکردار ادا کرتا رہے گا

Exit mobile version