اداریہ کالم

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا فکر انگیز الوداعی خطاب

idaria

وزیر اعظم پاکستان نے جنرل عاصم منیر کو نیا چیف آف آرمی اسٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مقرر کردیا ہے۔وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ بھی بتایا کہ سمری صدرپاکستان کو ارسال کر دی گئی ہے۔دوسری جانب گزشتہ روزپاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے یوم دفاع کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب میںاپنا الوداعی خطاب کیا جسمیں انہوں نے ماضی ،حال اور مستقبل کے منظر فکر انگیز خطاب کیا۔اپنے خطاب میں انہوں پاک فوج پر تنقید کے ضمن میں کہا کہ بھارتی عوام کم وبیش ہی اپنی فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں،اسکے برعکس ہماری فوج گاہے بگاہے تنقید کا نشانہ بنتی ہے، میرے نزدیک اسکی بڑی وجہ70سال سے فوج کی مختلف صورتوں میں سیاست میں مداخلت ہے جو غیر آئینی ہے،آرمی چیف نے کہا کہ سابقہ مشرقی پاکستان ایک فوجی نہیں بلکہ ایک سیاسی ناکامی تھی۔ لڑنے والے فوجیوں کی تعداد 92 ہزار نہیں صرف34ہزارتھی باقی لوگ مختلف گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹس کے تھے اور ان34 ہزار لوگوں کا مقابلہ ڈھائی لاکھ انڈین آرمی، دو لاکھ تربیت یافتہ مکتی باہنی سے تھا لیکن اس کے باوجود ہماری فوج بہت بہادری سے لڑی جس کا اعتراف خود سابق بھارتی آرمی چیف فیلڈ مارشل مانیکشا نے بھی کیا۔ان بہادر غازیوں اور شہیدوں کی قربانیوں کا آج تک قوم نے اعتراف نہیں کیا جو بہت بڑی زیادتی ہے۔ اسی طرح انہوں نے سیاست میں فوجی مداخلت کے پس منظر میں واضح کیا کہ پچھلے سال فروری میں فیصلہ کیا کہ فوج آئندہ کسی سیاسی معاملے میں مداخلت نہیں کرے گیمیں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس پر سختی سے کاربند ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے تاہم اس آئینی عمل کا خیر مقدم کرنے کے بجائے کئی حلقوں نے فوج کو شدید تنقید کا نشانہ بناکر بہت غیر مناسب اور غیر شائستہ زبان کا استعمال کیا، فوج پر تنقید عوام اور سیاسی پارٹیوں کا حق ہے لیکن الفاظ کے چناو اور استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے۔ فوج نے تو اپنی اصلاح شروع کردی ہے، امید ہے سیاسی پارٹیاں بھی اپنے رویے پر نظرثانی کریں گی۔ 2018 کے عام انتخابات میں بعض پارٹیوں نے آر ٹی ایس کے بیٹھنے کو بہانہ بنا کر جیتی ہوئی پارٹی کو سلیکٹڈ کا لقب دیا اور 2022 میں اعتماد کا ووٹ کھونے کے بعد ایک پارٹی نے دوسری پارٹی کو امپورٹڈ کا لقب دیا، ہمیں اس رویے کو رد کرنا ہوگا۔ یہاں انہوں نے درست مشورہ بھی دیا کہ ہر پارٹی کو اپنی فتح اور شکست کو قبول کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا ہوگا تاکہ اگلے الیکشن میں ایک امپورٹڈ یا سلیکٹڈ گورنمنٹ کے بجائے الیکٹڈ گورنمنٹ آئے، سازش کا جعلی اور جھوٹا بیانیہ بناکر ملک میں ہیجان کی کیفیت پیدا کی گئی اور اب اسی جھوٹے بیانیے سے راہ فرار اختیار کی جارہی ہے، سول ملٹری لیڈرشپ کو غیر مناسب القابات سے پکارا گیا۔ فوج کی قیادت کے پاس اس نامناسب یلغار کا جواب دینے کیلئے بہت سے مواقع اور وسائل موجود تھے لیکن فوج نے ملک کے وسیع تر مفاد میں حوصلے کا مظاہرہ کیا اور کوئی بھی منفی بیان دینے سے اجتناب کیا، یہ بات سب کو ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ اس صبر کی بھی ایک حد ہے، میں اپنے اور فوج کیخلاف اس نامناسب اور جارحانہ رویے کو درگزر کرکے آگے بڑھنا چاہتا ہوں کیوں کہ پاکستان ہم سب سے افضل ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ آج یوم شہدا پاکستان سے بطورآرمی چیف آخری بارخطاب کررہا ہوں، مجھے فخر ہے کہ 6 سال اس فوج کا سپہ سالار رہا ہوں ۔ فوج کا بنیادی کام ملک کی جغرافیائی حدود کی حفاظت کرنا ہے لیکن پاک فوج ہمیشہ اپنی استطاعت سے بڑھ کر اپنی قوم کی خدمت میں پیش پیش رہتی ہے، اس موقع پر انہوں ملکی معیشت میں بہتری لانے کے لئے اپنی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک کا معاملہ ہو یا کارکے کا جرمانہ، فیٹف کے نقصان ہوں یا ملک کو وائٹ لسٹ سے ملانا یا فاٹا کا انضمام کرنا، بارڈر پر باڑ لگانا ہو یا قطر سے سستی گیس مہیا کرانایا دوست ملکوں سے قرض کا اجرا کرانا ، کووڈ کا مقابلہ یا ٹڈی دل کا خاتمہ، سیلاب کے دوران امدادی کارروائی ہو، فوج نے ہمیشہ اپنے مینڈیٹ سے بڑھ کر قوم کی خدمت کی ہے اور ان شااللہ کرتی رہے گی۔یہاں ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کے ضمن میں کہا کہ آج پاکستان سنگین معاشی بحران کا شکار ہے کوئی ایک پارٹی ان مسائل سے نہیں نکال سکتی، وقت آگیا ہے اسٹیک ہولڈرز ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھیںپاکستان میں ایک سچا جمہوری کلچراپنانا ہوگا۔ ہار جیت سیاست کا حصہ ہے، ہر پارٹی کو اپنی شکست اور فتح کو قبول کرنا ہو گاآج تجدید عہد کا دن ہے، ہم سب مل کرپاکستان کی بہتری کے لیے کام کریں گے، مادروطن کے لیے کسی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ فوج اور عوام میں دراڑ ڈال دیں گے وہ بھی ہمیشہ ناکام ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ افراد اور پارٹیاں تو آتی جاتی رہتی ہیں لیکن پاکستان ان شا اللہ ہمیشہ قائم رہنا ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پاکستان میں ہر ادارے، سیاسی پارٹی اور سول سوسائٹی سے بھی غلطیاں ہوئی ہیں، ہمیں ان غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے اور آگے بڑھنا چاہیے، میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان آج سنگین معاشی مشکلات کا شکار ہے اور کوئی بھی ایک پارٹی پاکستان کو اس معاشی بحران سے نکال نہیں سکتی، اس کے لیے سیاسی استحکام لازم ہے، اب وقت آگیا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز اپنی ذاتی انا کو ایک طرف رکھتے ہوئے ماضی کی غلطیوں سے سیکھیں اور آگے بڑھیں اور پاکستان کو اس بحران سے نکالیں۔آرمی چیف کا خطاب ہر لحاظ سے فکر انگیز تھا،انہوں نے ملکی مفاد میں جو مشورے دیئے خدا کرے کہ ان پر ہر فریق عمل کرے ۔
سی ٹی ڈی کی کارروائی،دہشتگرد کمانڈر گرفتار
محکمہ انسداد دہشت گردی(سی ٹی ڈی)پنجاب نے راولپنڈی میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیم داعش کے انتہائی مطلوب کمانڈر خالد عرف محمد نبی سمیت دو دہشت گرد گرفتار کرلیے۔ ترجمان کے مطابق دہشت گرد کمانڈر خالد عرف محمد نبی نے جعلی نام سے پاکستانی شناختی کارڈ بنوا رکھا تھا۔ دہشت گرد کے قبضہ سے بھاری مقدار میں دھماکا خیز مواد برآمد ہوا جو راولپنڈی میں تخریبی سرگرمیوں میں استعمال کیا جانا تھا۔ دوران تفتیش دہشت گرد نے انکشاف کیا کہ چھ سال قبل داعش تنظیم کے سابقہ خلیفہ ابوبکر البغدادی کی بیعت کے بعد اسے بطور امیر داعش خراسان دلسوالی نور گل مقرر کیا گیا۔خالدعرف محمد نبی داعش تنظیم کو خراسان میں منظم کرنے اور داعش کے زیر قبضہ علاقہ کے دفاع اور محاذ آرائی میں ملوث رہا جبکہ 2019 میں افغان فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوکر جلال آباد اور پل چرخی جیل میں قید بھی رہا، 2021میں طالبان حکومت آنے کے بعد پل چرخی جیل ٹوٹنے پر فرار ہوا اور غیر قانونی طور پر افغانستان سے پاکستان داخل ہوا۔ دہشت گرد نے اپنی شناخت چھپانے کیلئے محمد خالد کے نام سے جعلی شناختی کارڈ بنایا۔بلاشبہ ملک پاکستان سے دہشت گردی کاقلع قمع ہوچکا ہے مگر پھر بھی کچھ شرپسندملک کے کچھ حصوں میں چھپے ہوئے ہیں جن کو کیفرکردارتک پہنچایا جارہاہے ۔سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بے پناہ جانی ومالی نقصان اٹھایا ہے اب کسی بھی طرح کی دہشت گردی کوملک میں پنپنے کا موقع نہیں دیاجائے گا اس حوالے سے ہماری سیکیورٹی فورسز مکمل طورپرچوکس اورپُرعزم ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri