کالم

اسلام دیانت و شفافیت کی تلقین کرتا ہے

riaz chu

کرپشن کی روک تھام کے عالمی دن پر وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ سب سے بڑی برائی کرپشن ہے اور اس کا علاج شفافیت ہے۔ دین اسلام میں ہر سطح پرامور کی انجام دہی میں دیانت اور شفافیت کی تلقین کی گئی ہے۔کرپشن کی قیمت عام آدمی کو ادا کرنا پڑتی ہے۔ جہاں کرپشن ہو وہ معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔ پبلک سیکٹر کو ایماندار، شفاف اور جوابدہ رکھنا چاہئے۔بدعنوانی روکنے کیلئے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہماری حکومت نے کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی اپنائی ہے اوراینٹی کرپشن کو آزاد ادارہ بنایا ہے۔خود احتسابی کی آواز اندر سے آتی ہے۔ اندر سے آواز آئیگی اوراللہ کا خوف ہوگاتو بدعنوانی خود کم ہوگی۔جب اللہ کا ہاتھ اوپر آجاتا ہے توکرپشن کرنے والا ہاتھ رک جاتا ہے اورآپ کے ہر کام میں برکت پڑتی ہے۔کرپشن کے خلاف جہاد ہمارے ایمان کا حصہ ہونا چاہیے۔ایمان مضبوط ہوتو کرپشن کا سوچا ہی نہیں جاسکتااورپھر اینٹی کرپشن جیسے اداروں کی ضرورت نہیں پڑتی۔ اینٹی کرپشن سے متعلقہ قوانین پرانے ہوچکے ہیں،ان کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔پنجاب حکومت ان قوانین کو بہتربنانے کیلئے پوری طور مدد کرنے کو تیار ہے۔جہاں ضرورت ہوئی قانون سازی کی جائے اورخامیوں کو دورکیا جائے۔ ضرورت پڑنے پر عدلیہ کے ساتھ بھی مشاورت کی جائے۔ کرپشن نہ صرف برائیوں کی جڑ ہے بلکہ یہ ریاست کی معیشت، سماجی انصاف اور معیار زندگی کو بھی بری طرح متاثر کرتی ہے۔ کوئی بھی ملک اگر پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری کا خواہاں ہے تو اسے ہرقیمت پر کرپشن کو ختم کرنا ہو گا۔ کرپشن معاشرے کو اس بری طرح سے متاثر کرتی ہے کہ اب یہ ملک کیلئے ایک چیلنج بن چکی ہے۔ترقی یافتہ ملکوں میں ایسے پائیدار اقدامات کئے گئے ہیں جن کے ذریعے کرپشن کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔اس کیلئے انفراسٹرکچر بنایا ہے لیکن ترقی پذیر ملکوں میں ابھی یہ تشکیل کے مرحلہ میں ہے۔بدعنوانی کا حل اور علاج اسلام کے سوا دنیا کے کسی مذہب اور تحریک کے پاس نہیں ہے۔ بدعنوانی در اصل حق تلفی کا دوسرا نام ہے، زندگی کے تمام شعبے اس سے متعلق ہیں او رکیونکہ اسلام میں بدعنوانی کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ اسلام نے اسے صرف رشوت تک محدود نہیں کیا بلکہ حقوق العباد کے تمام شعبے اس میں شامل کئے ہیں۔ اس لئے اسلام اس کے سد باب میں 100 فیصد کامیاب رہا ہے۔اس بیماری کی دوا صرف اسلام کے پاس ہے۔
یہ ایک کھلی حقیقت ہے کہ اس دنیا سے کرپشن کا خاتمہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک اس سے نکلنے کا کوئی ایسا راستہ نہیں دکھا یا جائے جس پر چلنے کو ہر شخص تیار ہوجائے، اور ایساکوئی پیغام نہ سنایا جائے جوخود لوگوں کے دلوں کی آواز ہو۔بلاشبہ اسلام ہی وہ اکلوتا مذہب ہے جو انسانوں کو کسی راہ پر تنہا نہیں چھوڑتا۔ وہ ان کا کا ہاتھ تھام کرانھیں ہر تنگ و تاریک راہ سے گزار لے جاتا ہے۔ زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جہاں اسلام ایک مکمل راہنما کی حیثیت سے موجود نہ ہو۔ لیکن یہ دنیا کی محرومی ہے کہ وہ اسلام کے آغوش میں آکر اپنے مسائل کو حل کرنے کے بجائے انھیں دردرلئے پھرتی ہے، جہاں اس کے مسائل سلجھنے کے بجائے مزید الجھتے چلے جاتے ہیں۔
آج اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ کرپشن کی لعنت کے مکمل خاتمے کیلئے نیک نیتی و ایمانداری سے آگے بڑھیں گے۔
گریٹر تھل کینال کے بارے میں چودھری پرویزالٰہی نے بتایا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے ساتھ گریٹر تھل کینال معاہدے پر 13دسمبر تک دستخط نہ ہوئے تو معاہدہ ازخود ختم ہوجائے گا۔گریٹر تھل کینال پراجیکٹ ایکنک سے منظور کرایا گیا اور اے ڈی بی معاہدے پر دستخط کی حتمی تاریخ 13دسمبر 2022ہے،ابھی تک وفاق کی طرف سے پیشرفت نہ ہونا افسوسناک ہے ۔ یہ پنجاب کے کاشتکاروں اور کسانوں کے ساتھ ظلم ہوگا۔ ایکنک کے اجلاس میں پنجاب نے سندھ کے اعتراضات اعدادوشمار کے ساتھ دور کئے۔2007سے گریٹرتھل کینال کامنصوبہ سردخانے میں تھا۔گریٹر تھل کینال پراجیکٹ پر لون کے لئے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے معاہدے پر دستخط ہونے باقی ہیں۔ ایکنک کے موجودہ اجلاس میں فلڈ بحالی کے لئے سب صوبوں کے منصوبے ہیں،پنجاب کا ایک بھی پراجیکٹ نہیں،یہاں تک کہ پنجاب کو وفاق کی طرف سے سیلاب متاثرین کے لئے ایک پائی تک نہیں دی گئی۔
گریٹرتھل کینال فیز I کی تعمیر ومرمت اور بحالی بھی کی جانی تھی۔گریٹر تھل کینال کا فیز II بننے سے مجموعی طورپر6 لاکھ ایکڑ اراضی کی کاشت کے لئے مزید پانی میسر ہوگا۔گریٹر تھل کینال میں صرف پنجاب کے حصے کا پانی ہوگا کسی اور صوبے کا نہیں،بصورت دیگر یہ پانی سمندر میں چلا جاتا ہے۔ 1991واٹر اکارڈ کے تحت گریٹر تھل کینال کے نام کے ساتھ پانی مختص کیا گیا ہے۔1991 کے آبی معاہدے کے تحت بلوچستان کے لئے کچھی کینال اور سندھ کے لئے رینی کینال کا منصوبہ بن چکا ہے۔خیبر پختونخوا کے لئے چشمہ رائیٹ بینک کینال بھی منظور ہوچکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri