مغربی سرحد پر افغانستان پاکستان کا وہ ہمسایہ ملک ہے جو مسلم اکثریت آبادی کا حامل ہے مگر بدقسمتی سے یہ روز اول سے ہی پاکستان کے خلاف استعمال ہوتا چلا آرہا ہے ، قیام پاکستان کے وقت افغانستان دنیا کا واحد ملک تھا جس نے پاکستان کو اقوام متحدہ کا ممبر بنانے کی مخالفت کی تھی پھر اس کے بعد افغانستان نے پاکستان کے ساتھ ڈیورنگ لائن کا تنازعہ کھڑا کیئے رکھا اور پاکستان مخالف قوتوں کو اپنے گھر میں جگہ دیے رکھی،افغانستان کے حوالے سے پاکستانی عوام اور حکومت کے دل میں ہمیشہ نرم گوشہ رہا ہے مگر افغانستان حکومت نے کبھی بھی محبت کا جواب محبت سے نہیں دیا اور پاکستان کے اندر مداخلت کا سلسلہ جاری رکھا ، سن 70سے لیکر طالبان حکومت کی قیام تک پاکستانی سرحد کے ساتھ ملنے والے شہروں میں حکومت افغانستان نے بھارت کو اپنے قونصل خانے بنانے کی اجازت دے رکھی تھی جہاں سے پاکستان دشمن عناصر نہ صرف امداد حاصل کرتے تھے بلکہ پاکستان کے اندر دراندازی کرنے کیلئے ہدایات بھی حاصل کیا کرتے تھے ، سویت فوجوں کے افغانستان میں داخل ہونے کے بعد افغانستان میں دہشتگرد تنظیم الذوالفقار کے دہشتگردوں کو تربیت فراہم کرنے کیلئے باضابطہ طور کیمپ قائم کئے جہاں انہیں فوجی تربیت دی جاتی تھی اور انہیں پاکستان میں داخل کردیا جاتا تھاجہاں آکر وہ ریاستی دہشتگردی کے مرتکب ہوتے تھے ، گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق افغان فورسز نے بلوچستان کے علاقے چمن میں شہری آبادی پر توپ خانے، بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے شدید فائرنگ کی، شدید فائرنگ کے نتیجے میں 6افراد شہید ہو گئے جبکہ 17افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ افغان سرحدی فورسز کی فائرنگ کے بعد سکیورٹی فورسز نے بروقت جوابی کارروائی کی۔ تاہم دوست ملک میں شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا گیا،آئی ایس پی آئی کے مطابق اس واقعے کے بعد پاکستان نے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے افغان طالبان کے حکام سے رابطہ کیا ہے اورملزمان کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے،وزیراعلی بلوچستان قدوس بزنجو نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے سیکرٹری صحت صالح محمد ناصر کو ہسپتالوں میں الرٹ رہنے کی ہدایت کی ۔ سول ہسپتال کوئٹہ کے تمام کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز ، فارماسسٹس ، سٹاف نرسزاور پیرا میڈیکل سٹاف کو ہسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ہے،وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا سرحد پار سے فائرنگ اور راکٹ حملوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہریوں کے جاں بحق اور زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ وزیر اعلی نے امید ظاہر کی کہ وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اس مسئلہ کے فوری اور موثر حل کو یقینی بنائے گی۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پاک افغان سرحدی شہر چمن میں سرحد پار سے فائرنگ اور راکٹ حملے پر تشویش کااظہار کیا۔ وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پاکستان کے شہریوں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے جاں بحق اورزخمی ہونے پر دکھ ہے ،بلوچستان حکومت کو متاثرہ شہریوں کی بھرپور معاونت و مدد کرنے کی درخواست کی۔رانا ثنا اللہ کا کا جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی پاک افغان چمن سرحد پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے سے متعلق تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے چمن میں افغان فورسز کی جانب سے پاکستانی شہریوں پر فائرنگ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری نے افغان فورسز کے حملے میں پاکستانی شہریوں کی شہادت پر افسوس اور ان کے خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ۔آصف علی زرداری کا اس دکھ کی گھڑی کے موقع پر کہنا تھا کہ زخمی پاکستانی شہریوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہوں اور پاک افواج کی خطہ میں امن پالیسی کو کمزوری تصور نہ کیا جائے۔پاکستان نے ہر فورم پر افغانستا ن کے استحکام کیلئے آواز بلند کی ہے بلکہ ایک ہفتہ قبل وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خارجہ نے مختلف بین الاقوامی فورم پر افغانستان کے اندر غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے ایک خصوصی فنڈ قائم کرنے کیلئے بھی استدعا کی ہے مگر افغانستان کی حکومت بدستور پاکستان مخالف قوتوں کے ہاتھ میں کھیل رہی ہے مگر یہ حکومت پاکستان کا ظرف ہے کہ وہ کسی سخت کارروائی سے گریز کررہی ہے ، افغانستان سے داخل ہونے والے دہشتگردوں نے آرمی پبلک سکول کے اندر گھس کر بربریت کا کھیل کھیلا ،پاکستانی قوم ابھی تک اس دکھ کو نہیں بھولی مگر پھر بھی کوئی سخت جوابی کارروائی نہیں کی ہم ان سطور کے ذریعے حکومت افغانستان کو متنبہ کرتے ہیں کہ آگ سے نہ کھیلیں ، پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے اور اس کی افواج وطن عزیز کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، اس ضمن میں وزارت خارجہ سے بھی درخواست ہے کہ وہ افغانستان کو اس واقعہ کے حوالے سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کرے۔
پی ڈی ایم کا آئندہ انتخاب متحد ہوکر لڑنے کا فیصلہ
پی ٹی ایم کی اتحادی حکومت ملک سے غربت، بے روزگاری اور نا انصافی کے خاتمے کیلئے مصروف عمل ہے اور اس کی خواہش ہے کہ سابقہ دور حکومت میں اختیار کی جانے والی غلط پالیسیوں سے ملک کو پہنچنے والے نقصانات کا جلد از جلد ازالہ کیا جاسکے تاکہ ملک میں معاشی بحران کا خاتمہ کیا جاسکے ،پی ڈی ایم میں مولانا فضل الرحمن کو مرکزی حیثیت حاصل ہے اور وہی اس کے روح رواں ہیں، گزشتہ روز انہوں نے کہا ہے کہ معیشت بہتر ہونے کے بجائے خراب ہوتی جارہی ہے،پاکستان کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے لئے پی ڈی ایم اپنا کردار ادا کررہی ہے ، ماضی کے حکمرانوں نے ملک کی معیشت کو ڈبو دیا،اب پی ڈی ایم کی قیادت میں پاکستان ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا اور آئند ہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے ، قبل ا ز وقت انتخابات ملک اور قوم کی مفاد میں نہیں ہے آنے والے انتخابات میں پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں ایک ہی پلیٹ فارم سے پورے ملک میں انتخابات لڑیں گی ۔ان خیالات کا اظہار انہو ں نے جمعیت علما اسلام کے صوبائی امیر ووفاقی وزیر اینڈ ہاوسنگ ورکس مولانا عبدالواسع کی جانب سے پرتکلف ناشتہ کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پاکستان میں 2018کے انتخابات سے قبل باقاعدہ منصوبے کے تحت ایک شخص کو اقتدار میں لایاگیا، وہ شخص نئی نسل کو تباہ کرکے آوازیں دے رہا ہے کہ اسے الیکشن دئیے جائیں ، عمران خان اچانک نازل نہیں ہوا، اسے ایجنڈے کے تحت لانچ کیا گیا، اس کے نتائج سب کے سامنے ہیں، عمران خان ایک تجربہ تھا جسے 2012-13 میں لانچ کیا گیا تھا، یہ غلط اور تباہی کا تجربہ تھا، انہوں نے کہاکہ جے یو آئی اپنے منشور کے مطابق ہر صوبے کو اسکے وسائل کا مالک سمجھتی ہے ریاست کو بچانے کیلئے چھوٹے صوبوں کے حق تسلیم کرنا ہوگا، پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے متفقہ الیکشن لڑنے کا فیصلہ ان اپنا ہے اور یہ کس حد تک کامیا ب ہوگا یہ تو آنے والا وقت ہی بتا سکتا ہے ۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کے چھاپے
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے جھنگ کے علاقے کچا کوٹ، تصویر محل اور جینوٹ روڈ پر واقع دودھ کی دکانوں پر چھاپے مارے جہاں سے 5 ہزار 80 کلو ایکسپائر ملک پاڈر بر آمد کیا گیا، برآمد شدہ ایکسپائر پاڈر میں کیمیکلز اور پانی ڈال کر جعلی دودھ تیار کیا جا رہا تھا۔ فوڈ اتھارٹی نے ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ فوڈ اتھارٹی مدثر ریاض ملک کے مطابق چھپ کر جعلی دودھ تیار کرنے کے لیے زائد المیعاد پاڈر گھر کے بیڈ روم میں رکھے پایا گیا۔ ناجائز اور زیادہ منافع کمانے کی لالچ میں جعل ساز مافیا جعلی دودھ سپلائی کرنے کا مکروہ دھندہ کرتا ہے۔ جعلی دودھ کا استعمال انسانی صحت کے انتہائی مضر اور متعدد بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔ پاکستان میں غیر معیاری اشیاءکی تیاری اور فروخت معمول بن چکا ہے اور بعض جگہوں پر اس کی روک تھام کرنے والے اداروں کی سرپرستی میں کیا جارہا ہے اس لئے اس کا سدباب کیا جانا ازحدضروری ہے
افغانستان کا پاکستانی سیکورٹی فورسز پر حملہ قابل مذمت
