کیا عجب تماشا لگا ہوا ہے کہ کل تک حکومت پنجاب گرانے کا شدید خواہش مند پی ڈی ایم ٹولا بشمول ن لیگ پرویز الٰہی حکومت کو کاندھا دینے پر تلا ہوا ہے۔کہتے ہیں کہ پنجاب گورنمنٹ نہیں گرنے دینگے ۔ پنجاب گورنمنٹ نہ گرے اس کےلئے آخری حد تک جائیں گے وغیرہ وغیرہ۔بات یہ ہے کہ پرویز الٰہی حکومت گرانے کی بات کر چکے ہیں ۔ اب چاہیے تو یہ تھا کہ پی ڈی ایم اس کو گرنے دے،اس کو کسی نہ کسی طرح سے بچانے کی شدید متمنی و خواہش مند ہے۔چشم فلک نے یہ دن بھی دکھانے تھے شاید،اور پی ڈی ایم ذلالتوں کا دائرہ کار وسیع کرنا تھا کہ قدرت الٰہی کا نظارہ دیکھئے کہ گرانے والے ہی بچانے والے بنے بیٹھے ہیں۔پہلے ساری توانائیاں گرانے پر صرف تھیں اب ساری ذمہ داریاں بچانے پر لگائے ہوئے ہیں۔یہ بچا¶ نجانے کیسا ہوگا؟عدم اعتماد ہوگی نہیں اور اگر ہوئی تو کامیاب نہیں ہوگی اور گورنرراج یہ لگا نہیں سکتے۔نجانے وہ بچانا کیسا ہوگا؟پنجاب حکومت نے اپنے سارے ایم پی ایز کو بیرون ملک جانے سے روک دیا ہے جبکہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد صفحے کو بھرنے پر لگی ہوئی ہے۔دونوں اطراف سے بھاری بھر فیس لینے والے وکلاءکی قانونی آراءحاصل کرنے کےلئے خدمات لی جا چکی ہیں۔تمام ممتاز قانونی ماہرین اس پر اپنی آراءدے رہے ہیں۔اس معاملے پر بھانت بھانت کی باتیں اور تبصرے کیے جارہے ہیں۔ٹی وی /چینل/ اخبار/ والوں کو بھی اپنے ٹی وی، چینل ، اخبار کا پیٹ بھرنے کےلئے چوکھا مواد مل چکا ہے ۔بریکنگ نیوز ، ایکسکلوز و نیوز، ہاٹ نیوز کی تو گویا چھنی ہوئی رونقیں پھر سے بحال ہوگئی ہیں۔سب سے بڑی بات،ہر مکتبہ فکر کے فرد کو اپنا اپنا چورن بیچنے اورسیاسی پتلی تماشہ کھیل دکھانے کا پورا موقع مل چکا ہے اور اسے کوئی ضائع نہیں کرنا چاہتا،جس کے دل میں جو آتا کہے سنائے بتائے جا رہا ہے ۔ جہاں تک یہ معاملہ میری سمجھ میں آرہا ہے اس کے مطابق پنجاب حکومت کیا گرانا، کیا بچانا،جب گرنے لگے گی تو تب ہی کوئی بچائے گا،جب گر ہی نہیں رہی تو بچانے والی بات کیا ہوئی؟کوئی ان سب سے پوچھیں کہ سیاست کے مہان کاری گرو ۔ پہلے کھیل کو سمجھ تو لو،پھر کچھ کرو۔پنجاب حکومت کہیں نہیں جا رہی،اپنی جگہ قائم و دائم ہے اور آخر دم تک رہے گی۔جب پنجاب حکومت کو کوئی ہٹائے گا تب کوئی دوسری بات ہوگی،ابھی تک تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ پی ڈی ایم تحریک عدم اعتماد کی تیاریوں میں ہے اور پنجاب حکومت اس کی ناکامی کی طرف گامزن ۔ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد پیپر پر اپنے ارکان اسمبلی کے سائن لے رہے ہیں جبکہ پنجاب حکومت اپنے ارکان کو ہمہ وقت موجود اور مسلسل رابطے کی تلقین کیے ہوئے ہیں ۔ پنجاب حکومت کہاں گری ہوئی،کہیں بھی نظر نہیں آتی ہے۔پی ڈی ایم کا گورنر پنجاب حکومت پر ضرور مسلط ہے مگر گورنر راج کا امکان دور دور تک نہیں ہے ۔ ایسے میں پی ڈی ایم کو کون سمجھائے کہ آپ کسے بچانے نکلے ہیں جو اپنی جگہ موجود ہے اور موجود رہے گی ۔ تحریک عدم اعتماد پیش نظارہ بھی دیکھ لیں،ناکامی سامنے کھڑی ہے گورنر راج لگ نہیں سکتا۔ایسے میں سب کچھ، سارا معاملہ پنجاب سرکار کے ہاتھ میں،پی ڈی ایم کے پاس کچھ نہیں،سوائے اپنی ناکام حسرتوں پر آنسو بہانے کے،سو جہاں دل کرتا،جیسے کرتا،بہاتی رہے ، پنجاب حکومت کو اس سے کوئی سروکار نہیں،پی ڈی ایم کی قسمت میں ناکامی ہی ناکامی ہے اور پنجاب سرکار جئے یا مرے دونوں حالتوں میں ہی سرخرو اور منزل پا کر رہے گی ۔ میرے خیال میں یہ حکومت گراو، بچا¶ کھیل ایک سیاسی پتلی تماشا کھیل ہے جسے تھکااور جھکا دینے کے ساز کے ساتھ متعدد بانسریوں کی دھن میں مہان گائیک و فنکار عمران خان کی معیت میں پیش کیا جا رہا ہے جس میں پی ڈی ایم ہلکان ہوئی پڑی ہے ۔وہ ساز بجاتے ہیں کہ یہ ناچنے لگتے ہیں ۔ وہ ہلکا سا گنگناتے ہیں کہ یہ پوراراگ الاپنے لگتے ہیں ۔ وہ سیاسی سازوتار کے سارے دھن چھیڑ کر شانت ہو جاتے ہیں اور یہ سارا دن، رات ملا کر،اس پر بے چین و بے قرار تڑپتے رہتے ہیں ۔حالات ان کےلئے پہلے بھی موافق نہ تھے اب جاکر مزید سنگین ہو چکے ہیں ۔ مجھے نہیں لگتا ہے کہ اس پنجاب حکومت کھیل میں سے کچھ نکلنے والا ، وہ الگ بات ہے کہ دو چار دن باکس آفس پر خوب دھمال ڈالے گا اور آخر میں وہی کھڑا نظر آئے گا، جہاں سے چلا تھا ۔آخر کسی کو کیا پڑی ہے کہ اپنا بنا بنایا آشیانہ خود اپنے ہاتھوں سے تباہ کر لے،جبکہ وہ بوسیدہ وخستہ بھی نہ ہوا ہو، میرا دل نہیں مانتا کہ پنجاب حکومت جانے والی یا اسمبلی ٹوٹنے والی یا گورنر راج کا امکان ۔ مجھے تو یہ سیاسی پتلی تماشہ کھیل سے زیادہ اور کچھ نہیں لگتا،دو چار دن کے میلے کی رونقیں اور کچھ بھی نہیں اور سب کچھ اپنے اپنے مقام پر آ جائے گا ۔ پرویز الٰہی وزیر اعلی کی تنخواہ لیتے رہیں گے،ساتھ ساتھ حمزہ شہباز بھی اپوزیشن لیڈر کے مزے مع مراعات سابق وزیر اعلیٰ بٹورتے رہیں گے اور دونوں اطراف کے ارکان پنجاب اسمبلی کی پانچوں گھی میں رہیں گی اور میلہ تماشا بالآخر اپنے وقت پر اپنے اختتام کو پہنچ ہی جائے گا۔
کالم
ایک عجب تماشا
- by Daily Pakistan
- دسمبر 2, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1066 Views
- 2 سال ago