Site icon Daily Pakistan

بھارتی گودی میڈیا کا جھوٹ بے نقاب

بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف ایک اور گمراہ کن پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا۔ گودی میڈیا جھوٹ، فریب اور پروپیگنڈا کے ہتھیار سے خطے میں بدامنی پھیلانے میں مصروف ہے۔پاکستانی وزارتِ اطلاعات و نشریات نے بھارتی چینل ”انڈیا ٹوڈے” کے گمراہ کن دعوؤں کا پردہ چاک کردیا، بھارتی چینل نے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ ”افغان طالبان نے ایک پاکستانی داعش (ISIS) جنگجو کی ویڈیو جاری کی ہے”۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق ویڈیو میں جھوٹا اعتراف کیا گیا کہ مبینہ دہشتگرد نے بلوچستان میں لشکرِ طیبہ سے منسلک کیمپوں میں تربیت حاصل کی اور داعش خراسان کے ساتھ افغانستان میں کارروائیوں میں حصہ لیا۔پاکستان کی وزارتِ اطلاعات و نشریات نے واضح کیا کہ کسی بھی سرکاری یا مصدقہ طالبان چینل نے ایسی کوئی ویڈیو جاری نہیں کی، یہ من گھڑت خبر ”انڈیا ٹوڈے” نے غیر مصدقہ ذرائع سے شائع کی اور دیگر بھارتی اداروں نے بھی بغیر کسی تصدیق کے اسے پھیلایا۔وزارتِ اطلاعات نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کی وزارتِ خارجہ اور افغان طالبان کے ترجمان نے بھی کسی پاکستانی داعش جنگجو کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی۔پاکستانی مؤقف کے مطابق بھارت ریاستی سرپرستی میں پاکستان مخالف بیانیہ کو فروغ دے رہا ہے اور اپنے گودی میڈیا کے ذریعے جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈا کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے تاکہ پاکستان میں بدامنی اور دہشتگردی کو ہوا دی جاسکے۔ من گھڑت خبروں اور بے بنیاد رپورٹنگ کے
باعث بھارتی میڈیا کی ساکھ زمین بوس ہو چکی ہے اور غیر مصدقہ خبروں کی بھرمار کی وجہ سے بھارتی میڈیا ایک مرتبہ پھر کڑی تنقید کی زد میں آچکا ہے۔ خود بھارتی شہری بھی اپنے ملک کے میڈیا کی خبروں پر اعتبار کرنے کے لئے تیار نہیں۔ دہلی دھماکہ کے دوران کی گئی غیر ذمہ دار رپورٹنگ نے بھارت کے فالس فلیگ بیانیہ کا پول کھول دیا ہے اور ریٹنگ کے لالچ میں بھارتی نیوز رپورٹرز نے اہم شواہد کو جائے وقوعہ سے اٹھا لیا جس کے بعد ان کو بھارتی عوام کی کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بھارتی عوام کا کہنا تھا کہ ایسے نازک وقت میں جب لوگ پہلے ہی خوف و ہراس میں مبتلا تھے، بھارتی چینل نے ایک نہیں دو دھماکوں کی خبر پھیلا دی۔ ڈاکٹر دیوندر سنگھ کا کہنا تھا کہ دہلی اور بہار والو! اگر کوئی شخص جلسے میں دہلی دھماکہ کے نام پر ووٹ مانگے تو سمجھ جانا دھماکہ اسی نے کرایا ہے۔ اگر دہلی دھماکہ کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں تو اس کے تانے بانے حکومت سے جڑتے نظر آئیں گے۔ بھارتی شہری کا کہنا تھا کہ دہلی دھماکہ کوئی دہشت گرد حملہ نہیں بلکہ کرایا گیا ہے۔ آپریشن سندور میں بھی من گھڑت اور بے بنیاد رپورٹنگ کے باعث گودی میڈیا دنیا بھر میں جگ ہنسائی کرا چکا ہے۔ گودی میڈیا اب خبروں کا نہیں بلکہ جھوٹ اور مضحکہ خیز خبروں کا تھیٹر بن چکا ہے۔ بھارت کے عوام سفاک مودی کے مکروہ عزائم اور اوچھے ہتھکنڈوں کو پہچان چکے ہیں۔ بھارت میں ریاستی سرپرستی کے تحت میڈیا کو ہندوتوا نظریہ کے فروغ اور پڑوسی ممالک کے خلاف نفرت انگیز بیانیہ پھیلانے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔بھارتی میڈیا پر اعتبار کا بحران سب سے زیادہ خود بھارت کے اندر محسوس کیا جا رہا ہے، جہاں میڈیا ادارے بتدریج سیاسی اور کارپوریٹ اتحادیوں کے قبضے میں جا رہے ہیں۔بھارتی
صحافی مینا کشی راوی نے کہا کہ "ہندوستانی میڈیا اب آزاد صحافت کا ذریعہ نہیں بلکہ پروپیگنڈا ٹول بن چکا ہے، جو پڑوسی ممالک کے خلاف نفرت اور ہندوتوا سیاست کو بڑھاوا دیتا ہے۔”صحافی سمیتہ شرما نے بھی بھارتی ٹی وی چینلز پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "بھارت میں ٹی وی صحافت اعتبار کے شدید بحران کا شکار ہے، جہاں زیادہ شور اور کم معلومات پیش کی جاتی ہیں۔” انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی چینلز نے ماضی میں پاکستان کے لاہور اور کراچی پر قبضے کے جعلی دعوے بھی نشر کیے۔ہمال ساؤتھ ایشین کے ایڈیٹر رومن گوتھم کے مطابق، "بھارتی میڈیا کا مقصد عوام کو حقیقت بتانا نہیں بلکہ سرکاری بیانیے کو تقویت دینا ہے۔” بھارت میں تنقیدی صحافیوں کو پولیس کارروائیوں، مقدمات اور ملازمتوں سے محرومی کے ذریعے خاموش کیا جا رہا ہے، جس کے باعث عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت کی درجہ بندی مسلسل گرتی جا رہی ہے۔پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی میں بھارت کا پروپیگنڈا بری طرح بے نقاب ہورہا ہے۔بھارت کا گودی میڈیا مودی سرکار کی آشیر باد سے نت نئے شوشے چھوڑ رہا ہے ایسی بے بنیاد خبریں پھیلا رہا ہے جن کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں۔بھارتی گودی میڈیا نے جعلی خبریں اور مصنوعی ذہانت (AI) سے تیار کی گئی تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے پاکستان مخالف مہم شروع کر رکھی ہے جس کا مقصدمودی سرکار کی عالمی سطح پر کھوئی ساکھ بچانا اور” آپریشن سندور ”کی ناکامی پر خفت مٹانا ہے۔لیکن ابھی تک مودی سرکار ،گودی میڈیا اور بھارتی سپانسرڈ فتنہ الخوارج تینوں اپنے مذموم مقاصد میں ناکام رہے ہیں اور انہیں مایوسی اورناکامی کے سوا کچھ نہیں مل رہا۔ جیسے ہی وہ پاکستان مخالف مہم میں کوئی شوشہ چھوڑتے ہیں سوشل میڈیا پر بے نقاب ہو جا تے ہیں اورمنہ کی کھاتے ہیں۔

Exit mobile version