تاجر برادری نے بھارت سے سبزیوں کی درآمدات فوری شروع کرنے پر زور دیا ۔ملک میں بڑے پیمانے پر سیلاب سے لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلوں کی تباہی اور مختلف سبزیوں کی شدید قلت کے پیش نظر وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ حکومت عوام پر بڑھتی ہوئی مہنگائی کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے واہگہ بارڈر کے راستے بھارت سے سبزیوں اور دیگر خوردنی اشیا کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دینے کا منصوبہ بنا رہی ہے اس اعلان کے بعد تاجر برادری نے اس تجویز کی حمایت ظاہر کی لیکن حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ تاجروں کو بھارت سے تیار مال نہیں بلکہ صرف کچی سبزیوں کی درآمد تک محدود رہنے کا پابند کرے۔لاہور کی تاجر برادری اس اعلان کے بعد پرامید نظر آئی، صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میاں نعمان کبیر نے بتایا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری طلب کو پورا کرنے اور ٹماٹر، پیاز اور دیگر ضروری سبزیوں کی بڑھتی قیمتوں کو کم کرنے کیلئے بھارتی پنجاب سے سبزیوں کی درآمد فوری طور پر شروع کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو درآمدات کی اجازت صرف سبزیوں تک محدود رکھنی چاہیے اور ان کی تیار شدہ مصنوعات مثلاً ٹماٹو کیچپ، فرنچ فرائز، پیاز کا پاؤڈر اور دیگر سبزیوں یا پھلوں سے جڑی اشیا پر پابندی برقرار رکھنی چاہیے۔لاہور کی مارکیٹ کمیٹی کے سیکریٹری شہزاد چیمہ نے کہا کہ جو بھی تجویز زیر غور ہے اسے فوری طور پر حتمی شکل دی جائے، اگر حکومت اس تجویز پر ابہام برقرار رکھتی ہے تو آنے والے روز میں ٹماٹر، پیاز وغیرہ کی قیمتیں مزید بڑھ جائیں گی کیونکہ انہیں کابل سے لانے والے درآمد کنندگان نے خریداری سست کرنا شروع کر دی ہے’۔کابل میں موجود لاہور کے ایک درآمد کنندہ یاسر بھٹی کے مطابق حکومت کو ابتدائی طور پر ٹماٹر، پیاز اور دیگر ضروری سبزیاں درآمد کرکے بھارت کے ساتھ تجارت بحال کرنی چاہیے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ اس وقت کابل میں سیلاب کی وجہ سے ٹماٹر اور پیاز کے نرخ بڑھ رہے ہیں اور معیار بھی اچھا نہیں ہے، لہذا اگر ہم اگلے 10 روز کے اندر ان کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کو روکنا چاہتے ہیں تو ہمیں انہیں بھارت سے درآمد کرنا شروع کر دینا چاہیے۔ترجمان ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے بتایا کہ وہ پیاز اور ٹماٹر کی درآمد کے حوالے سے کسی بھی فیصلے پر عمل درآمد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی تک متعلقہ وزارت سے کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، جیسے ہی ہمیں کوئی اطلاع ملے گی تو ہماری فروٹ اور ویجیٹیبل ڈویژن اس پر کام شروع کر دے گی