کالم

جادونگری سے غربت نگرتک

پاکستان میں ایک چھوٹی سی جادونگری ہے جس کے چاروں بلکہ چھیوں طرف غربت نگر ہے جس میں بڑے پیمانے پر ویرانے اوردیوانے پائے جاتے ہیں،چھیوں طرف سے مراد مشرق۔مغرب،شمال جنوب کے ساتھ اوپر آسمان اورنیچے زمین۔جادوں نگری میں ہروقت خوشحالیوں اورخوش فہمیوں اورخوش گپیوںکادوردورہ رہتاہے اوردوسری جانب چندمنٹ،چنددنوںیاچندگھنٹوںیاپھرچنداخباری صفحات کے فاصلے پرغربت نگری میںہروقت بےروزگاری ، مہنگائی ، بدانتظامی، بدامنی ، لاقانونیت ،بھوک،افلاس،تنگ دستی اوران سے ملتی جلتی دیرکئی آفات کے باوجوددغربت نگر کے د یوانے مستانے جادونگری میں بسنے والے اپنے اپنے محبوب جادوگروں (حکمرانوں) کے قصیدے پڑھتے ہیں،بحث ومباحثے کرتے ہیں یہاں تک کہ ایک وسرے کے ساتھ دست وگریباں بھی ہوجاتے ہیں ۔ جادو نگری سے 27فروری کووزارت خزانہ نے ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آ¶ٹ لک رپورٹ جاری کی جس میں بتایاگیاکہ سال کے پہلے 7 ماہ میں معاشی محاذ پر مثبت پیشرفت ہوئی ، برآمدی صنعت نے ترقی کی اور مہنگائی میں نمایاں کمی آئی،رپورٹ میں کہاگیاکہ رواں ماہ فروری میں مہنگائی 2 سے 3 فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے جبکہ مارچ میں مہنگائی اضافے کے ساتھ 3 سے 4 فیصد تک جا سکتی ہے۔جادونگری سے مارچ میں مہنگائی میں اضافے کی خبرکے چنددن بعد2مارچ کو جادونگری کے سب سے بڑے عہدے پرفائز کی جانب سے رمضان میں مہنگائی میں اضافے پر سخت برہمی کی خبرآئی۔چینی اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے کنٹرول کے حوالے سے کوتاہی برداشت نہیں،وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف۔ جادونگری سے اظہاربرہمی کے نتائج آنے میں اتنی ہی دیرلگی جتنی جادوگرکے عہدے اور رتبے کے شیان شان ہوسکتی ہے ۔ 4مارچ کے اخبارات کی شاہ سرخیاں کچھ یوں چھپیں۔ مہنگائی 9 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ۔ فروری میں شرح 1.5 فیصد رہی۔4مارچ کی خبرکے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ مستعد ٹیم ورک کا نتیجہ ہے،معاشی بہتری کے فوائد عوام تک پہنچنا شروع، قوی امید ہے افراط زر میں مزید کمی ہوگی،ہرگزرتے دن معاشی اشاریے بہتر ہورہے ہیں۔پاکستان میں کنزیومر پرائس انڈیکس سے پیمائش کردہ مہنگائی فروری میں1.5 فیصد رہی جو جنوری میں 2.4 فیصد اورگزشتہ سال فروری میں 23.1 فیصد تھا،شہری علاقوں میں صارفین کیلئے قیمتوں کاعمومی اشاریہ فروری میں 1.8 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو جنوری میں 2.7 فیصد اورگزشتہ سال فروری میں 24.9 فیصد تھا، دیہی علاقوں میں صارفین کیلئے قیمتوں کاعمومی اشاریہ فروری میں 1.1 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو جنوری میں 1.9 فیصد اورگزشتہ سال فروری میں 20.5 فیصد تھا، فروری میں صارفین کیلئے قیمتوں کاحساس اشاریہ (ایس پی آئی) 0.2 فیصد تک گرگیا جو جنوری میں 0.7 فیصد اورگزشتہ سال فروری میں 30.4 فیصد تھا۔رپورٹ کے مطابق جنوری کے مقابلہ میں فروری میں ٹماٹرکی قیمت میں 56.76 فیصد، پیاز31.49 فیصد،آلو20.10 فیصد، تازہ سبزیاں 16.73 فیصد،انڈے 14.23 فیصد، دال چنا10.21 فیصد،چائے 10.03 فیصد، بیسن 8.68 فیصد، گندم 2.97 فیصد، دال ماش 2.82 فیصد، آٹا 2.23 فیصد، چکن 1.51 فیصد، دال مسور1.49 فیصد، دال مونگ 1.33 فیصد ، گندم سے بنی مصنوعات 1.25 فیصد، سرسوں کاتیل 1.19 فیصد، مچھلی 0.12 فیصد اوردودھ سے بنی اشیاءکی قیمت میں 0.10 فیصد کی کمی ہوئی، اس کے برعکس تازہ پھلوں کی قیمت میں 14.99 فیصد، چینی 9.35 فیصد،مکھن 5.61 فیصد، مصالحہ جات 1.59 فیصد،بیکری 1.19 فیصد،مشروبات 1.16 فیصد، شہد1.12 فیصد، بناسپتی گھی 0.66 فیصد، گوشت 0.46 فیصد، چاول 0.39 فیصد، کوکنگ آئل 0.35 فیصد، تیارخوراک 0.33 فیصد، لوبیا 0.21 فیصد اورخشک دودھ کی قیمت میں 0.03 فیصد کااضافہ ہوا ۔ 4مارچ کوجس اخبارکے پہلے صفحے پربڑی شاہ سرخی میں جادونگری سے مہنگائی 9سال کی کم ترین سطح تک کی آنے کی خوش گپی شائع ہوئی اسی اخبارکے ادارتی صفحہ پراخبارکے اداریے میں بڑی اورچھوٹی جادونگری کی خوش فہمیوں اورخوش گپیوں کے برعکس رمضان کے آغاز ہی میں پھلوں، سبزیوںسمیت دیگراشیاءضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ رپورٹ کیاگیا۔اداریے میں وزیراعظم میاں شہباز شریف کے زیر صدارت ملک میں چینی کی سپلائی اور قیمت کے کنٹرول کے حوالے سے اجلاس میں اظہاربرہمی کاذکربھی کیااوروزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف صا حبہ کی کاوشوں کے متعلق بھی روشنی ڈالی۔اداریہ:وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبہ بھر میں مہنگائی کے سدباب کیلئے موثر اور جامع کریک ڈاﺅن کا حکم دیا ہے ۔ انہوں نے کمشنرز اورڈپٹی کمشنرزکو گراں فروشی کیخلاف فوری موثر مہم چلانے اور سٹال اور دکانوں پر سرکاری نرخ نامے آویزاں کرنے کی پابندی پر عملدرآمد ہر صورت یقینی بنانے کی ہدایت کی۔صوبائی دارالحکومت میں جہاں وزیراعلیٰ مریم نواز خود سب سے زیادہ سرگرم نظر آرہی ہیں، رمضان کے آغاز ہی میں اشیائے ضروریہ سمیت پھلوں اور سبزیوں کے نرخ کئی گنا بڑھا دیئے گئے ہیں۔جادونگری کی لاپراہی یانااہلی کے باعث غربت نگرمیں لاقانونیت سے مستفیدہونے والے چند حیوان (درندے)ناجائزمنافع خوری کرتے ہیں جس کی تمام ترذمہ داری جادونگری کے عہدیداران پردرجہ بدرجہ عائدہوتی ہے۔ جس دن غربت نگرکے کروڑوں دیوانوں مستانوں میں سے دس فیصد بھی جن کی تعداد2 کروڑ 50لاکھ کے قریب بنتی ہے کی قوت برادشت جواب دے گئی اُس دن جادونگری کے جادوگروں کاجادوکام آئے گانہ ہی تلسمی محافظین غربت نگرکے دیوانوں مستانوں کے راستے کی رکاوٹ ہوں گے ۔ اُس دن کے نتائج سے بے خبرجادونگری کے جادوگراپنے لئے خوب خوشحالیاں سمیٹ رہے ہیں اورغربت نگرمیں خوش فہمیاں اورخوش گپیاں (مثبت خبریں) پھیلاکردیوانوں مستانوں کادل بہلارہے ہیں !

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے