کالم

سی پیک تقریب! بجلی لیٹ چارجز

تیرہ جماعتوں پر مشتمل اتحادی حکومت کا اقتدار اب ختم ہونے کے قریب ہے اور وزیراعظم نے آٹھ اگست کو اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کردیا ہے۔حکومت نے جاتے جاتے 54 ریکارڈ بل منظور کئے۔ آرمی ایکٹ کچھ تبدیلیوں کے بعد دونوں ایوانوں نے منظور کر لیا۔ نگران وزیراعظم کے انتظامی اختیارات میں اضافہ کر دیا ہے۔ نگران سیٹ اپ کے بارے میں پی پی پی مسلم لیگ ن اور دیگر اتحادیوں کے درمیان ملاقاتیں جاری ہیں۔ کہا جا رہا ہیے کہ نگران وزیر اعظم ماہر معیشت کم سیاست دان ہو گا پانچ نام شاٹ لسٹ کر لئے گئے ہیں اتحادیوں کی باہمی مشاورت سے نگران وزیر اعظم کا نام فائنل کر لیا جائے گا۔ حکومت کے اقتدار کے چند ہفتے باقی ہیں قومی خزانے میں پیسہ نہیں ہے مالیاتی اداروں کے قرضے سے ملک کا نظام چلایا جا رہا ہے۔ لیکن وزیراعظم روزانہ کی بنیاد پر نئے منصوبوں کا افتتاح کر رہے ہیں جن میں فیصل آباد قصور اور بہارہ کوة موٹروے کے منصوبے شامل ہیں ۔ وزیراعظم نے آرمی چیف کے ساتھ مل کر گوادر میں کئی منصوبوں کا افتتاح کیا جن میں سعودی عرب پندرہ ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ ایک طرف کشکول توڑنے کی باتیں ہو رہی ہیں۔ آئی ایم ایف کے قرضے پرا تحادیوں کی شاہ خرچیاں جاری ہیں ۔ عمران خان کے دور میں ٹیکسیشن کے ماہر شبر زیدی کو ملک میں ٹیکس ریفارمز کےلئے چیئرمین ایف بی آر بنایا گیا تھا انہوں نے ایک چینل کو انٹرویو میں بتایا کہ وہ کس طرح بے بس تھے اسٹیل تمباکو زراعت کراچی کی کپڑے کی بڑی مارکیٹوں پر ٹیکس لگانے کا مشورہ دیا تو ممبران قومی اسمبلی اور سینیٹرز اکٹھے ہو کر آ گئے کہ ہم نے ٹیکس نہیں دینا۔ دراصل کاروباری لوگ ڈاکو منٹیشن سے دور بھاگتے ہیں عمران خان ان ممبران کے سامنے بے بس تھے۔ شبر زیدی نے حالیہ آئی ایم معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وقتی طور پر تو ریلیف مل گیا ہے لیکن اصل مسئلہ مارچ دو ہزار چوبیس میں نئی منتخب حکومت کےلئے ہو گا جب آئی ایم ایف مزید سختی کرے گا۔ چین اور امریکہ کے درمیان بالا دستی کی جنگ جاری ہے امریکہ بھارت میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کر رہا ہے جس کا مقصد اس خطے میں بھارت کو چین کے مقابلے میں کھڑا کرنا ہے۔ دوسری طرف آئی ایم ایف نے امریکی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کو سخت ترین شرائط پر قرضے کی منظوری دی لیکن چین ہماری مدد کو آیا۔ سی پیک کی دس سالہ تقریبات منانے کے سلسلے میں چینی نائب وزیراعظم تین روزہ دورے پر پاکستان آئے۔ چین نے پنجاب کے پی کے بلوچستان اور سندھ میں نو صنعتی زونز قائم کرکے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے اور یہ پروجیکٹس تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں وزیراعظم ہاﺅس میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم شہباز شریف اور چین کے نائب وزیراعظم لی فینگ نے شرکت کی۔ شاہراہ قراقرم سمیت چھ معاہدوں پر دستخط ہوئے تقریب میں چینی صدر کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بھی بلند ہے اور مشکل معاشی حالات میں چین پاکستان کے ساتھ کھڑا نظر آتا ہے۔ اتحادی حکومت کے وزیراعظم نے سخت شرائط پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے قرضہ حاصل کیا اور اب بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام کو مزید نچوڑنا شروع کر دیا ہیے۔ اب پی ٹی سی ایل اور واپڈا کے بلوں کی ادائیگی کےلئے مہینے کی آخری تاریخ تیس یا اکتیس مقرر کی جاتی ہے جبکہ ان تاریخوں میں پرائیویٹ یا سرکاری ملازمین یا عام صارف کی جیب میں پیسے نہیں ہوتے اس طرح وہ بلوں کی بروقت ادائیگی نہیں کر سکتے اور واپڈا یا پی ٹی سی ایل کو کروڑوں روپے لیٹ چارجز وصول کرنے کا موقع مل جاتا ہیے عوام جائیں تو کدھر جائیں ۔ وزیر اعظم شہباز شریف کو واپڈا اور پی ٹی سی ایل کے اعلیٰ حکام کو سخت آرڈرز جاری کرنے چاہئیں کہ اپنے صارفین کو ماہانہ بلوں کی ادائیگی کےلئے کم از کم چار پانچ روز تو دیں تاکہ عوام جبری لیٹ چارجز سے بچ سکیں۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنی حکومت کے آخری دنوں میں پٹرول کی قیمت میں بیس روپے فی یونٹ اضافہ کر دیا جو عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔ حکومت اس اضافے کو فوری واپس لے کیونکہ عوام مہنگائی کے ہاتھوں پہلے ہی تنگ ہیں۔ حکومت کی طرف سے عوام کو سستے روسی پٹرول کے خواب دکھائے گئے تھے آئی ایم ایف کے دباﺅ کی وجہ سے وہ سب بکھر گئے اور پٹرولیم لیوی کی شکل میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کاسلسلہ جاری ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے