پنجاب حکومت نے شعبہ صحت کو ہنگامی بنیادوں پر متحرک کرنے اور شہروں سے دیہات تک، ترقی یافتہ مراکز سے وسیب سمیت پنجاب کے دور دراز کے علاقوں تک عوام کو صحت کی زیادہ سے زیادہ سہولتیں پہنچانے کا چیلنج قبول کیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے لاہو ر میں مختلف ہسپتالوں کے دورے میںعوام کی فلاح و بہبود کےلئے موقع پر ہی متعدد اقدامات کے احکامات صادر کئے۔ وزیراعلیٰ نے گنگارام ہسپتال میں فاطمہ جناح انسٹی ٹیوٹ آف مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ بلاک کے افتتاح پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گنگارام ہسپتال کوتوسیع دینے کیلئے مزید اراضی خرید کردی جائے گی۔ گنگارام ہسپتال کے استقبالیہ پر پرچی رجسٹریشن کاو¿نٹر کا جائزہ لیتے ہوئے مریضوں کیلئے پرچی کے اجراءکے عمل کا مشاہدہ کیا۔ اس کے علاوہ انڈکشن روم،ڈلیورروم،پری آپریٹو روم اور آپریشن تھیٹرز کا بھی معائنہ کیا۔مدراینڈ چائلڈ بلاک کے آپریشن تھیٹرز میں اینٹی بیکٹریل پینٹ اور جدید ترین طبی آلات نصب ہیں۔مدراینڈ چائلڈ بلاک میں ایمرجنسی،پری اینڈ پوسٹ آپریٹو وارڈ،آئی سی یواورآپریشن تھیٹرز فنکشنل ۔10منزلہ مدر اینڈ چائلڈ بلاک میں مجموعی طورپر 550بیڈز کی گنجائش ہوگی۔چودھری پرویز الٰہی نے جناح ہسپتال کے دوسرے حصے کو منسلک کرنے کیلئے زیر زمین راستہ تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔ میوہسپتال کے قریب اراضی پر تجاوزات ہٹانے کیلئے آپریشن کا حکم دیا اور کہا کہ سرکاری اراضی پر قبضے کی اجازت نہیں دیں گے۔ چودھری پرویز الٰہی نے میو ہسپتال میں روبوٹک سرجری سسٹم نصب کرنے کا اعلان کیا۔ میو ہسپتال میں روبوٹک سرجری سینٹرز کو ٹریننگ سینٹر کا درجہ دیا جائے گا۔ پرویز الٰہی نے ہسپتال میں طبی فضلہ تلف کرنے کیلئے مائیکرو یو ٹیکنالوجی اپنانے کا حکم دیا ۔ چلڈرن ہسپتالوں میں بیڈ ز کی کمی پوری کی جائے تاکہ ایک بیڈ پر ایک ہی مریض ہو۔سروسز ہسپتال کو ازسرنو تعمیر کرنے کا پراجیکٹ شروع کیا جائے گا۔ جناح ہسپتال میں 400بیڈز کا ایمرجنسی بلاک جلد شروع ہو گا۔ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ بچے جنت کے پھول ہیں۔ بچے دنیا کے سب سے قیمتی سرمایہ اور بہترین مستقبل کی امید ہیں۔ اچھی صحت اور تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے، حکومت اس کےلئے سرگرم عمل ہے ۔ پنجاب میں روزکام ہورہے ہیں اورنئے فلاحی منصوبوں کا افتتا ح کیا جارہا ہے ۔ جبکہ پچھلے دس پندرہ سال صرف ڈرامے بازی ہوئی،کام نہیں ہوا اورمعاملات بگڑ گئے۔ سرکاری ہسپتالوں میں تمام تر خرابیاں سابق حکومت کا کیا دھرا ہے۔ن لیگ کی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا۔ چودھری پرویز الٰہی پنجاب کے شعبہ صحت میں انقلابی تبدیلیاں لانے کےلئے پ±رعزم ہیں۔ اس شعبہ میں پیدا ہونے والے بحران سے نمٹنے کےلئے اپنی انتھک کوششوں پر بلاشبہ وہ دادوتحسین کے مستحق ہیں ۔ پنجاب، آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ اس کا انتظامی کنٹرول آہنی قوت کا تقاضا کرتا ہے۔وزیر اعلیٰ نے اپنا یہ فرض بطریق احسن نبھایا ہے اور درست وقت پر درست فیصلے کرتے ہوئے حکومتی پالیسیوں کو عملی جامہ پہنانے کی راہ ہموار کی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے کے عوام کو صحت کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کےلئے بڑے اقدامات کئے ہیں۔ ان کے زیر صدارت اجلاس میں صوبے کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈز کو اپ گریڈکرنے اورایمرجنسی وارڈز میں مریضوں کو تمام ادویات مفت فراہم کرنے کی منظوری دی کیونکہ مریض کا حق ہے کہ اسے ایمرجنسی میں مفت ادویات ملیں ۔ صوبے کے عوام کوصحت کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کے لئے فائل کسی جگہ نہیں رکنی چاہیے ۔ صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کا موجودہ پروگرام ملکی تاریخی کا سب سے بڑا اور تاریخی پروگرام ہے، اس کی بدولت نہ صرف سرکاری بلکہ پرائیویٹ ہسپتالوں سے بھی کمزور طبقے کو صحت کی معیاری سہولیات میسر آ رہی ہیں ۔ صحت سہولت کارڈ سے ہیلتھ سیکٹر میں ایک نیا نظام تشکیل پا رہا ہے۔ موجودہ پروگرام سے پرائیویٹ سیکٹر کے ہسپتالوں کو فروغ حاصل ہوگا۔ انہیں دیہی اور دور دراز علاقوں میں اپنی خدمات کی فراہمی میں مدد ملے گی۔ ریسکیو سروس اور ریسکیورز سے میرا تعلق سیاست کا نہیں بلکہ دل کا ہے۔ دل دھڑکنا چھوڑ دے تو باقی جسم بھی کام نہیں کرتا۔ 17 سال پہلے مجھے بھی ایک ایسی ہی ایمرجنسی کا سامنا کرنا پڑا جس پر میں نے بے بسی محسوس کی اور سوچا کہ پاکستان میں ایسی سروس بناو¿ں جو سیاست سے بالائے طاق ہو کر انسانیت کی خدمت کرے جس پر آج پوری قوم کو فخر ہے۔ سابقہ حکومتوں نے ریسکیو 1122 کی ترقی میں رکاوٹیں ڈالیں۔ تمام مخالفتوں کے باوجود پچھلی حکومتیں بھی اس سروس کو ختم نہ کر سکیں اب نئے سرے سے اس میں جان ڈالیں گے ۔ صحت کے شعبے میں بلاشبہ ریسکیو 1122کا قیام چوہدری پرویز الٰہی کا قابل ستائش کارنامہ ہے۔ حادثہ یا کسی ناگہانی آفت کی صورت میں صرف ایک ٹیلی فون کال پر ریسکیو کے جوان مدد کے لیے پہنچ جاتے ہیں۔
کالم
علاج معالجہ کی سہولیات حکومت کی ذمہ داری
- by Daily Pakistan
- نومبر 22, 2022
- 0 Comments
- Less than a minute
- 610 Views
- 2 سال ago