پاکستان

عمران خان پر فرد جرم عائد کر نے کا فیصلہ، عدالت نے بھی معافی نہیں دی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے خاتون جج کو دھمکیاں دینے سے متعلق توہین عدالت کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان پر فرد جرم عائد کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے سے متعلق توہین عدالت کیس میں محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا ہے جس کے مطابق عمران خان پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آج دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ اظہار رائےکی آزادی کے محافظ ہیں لیکن اشتعال انگیزی کی اجازت نہیں دے سکتے، دوران سماعت عدالتی معاونین مخدوم علی خان اور منیر اے ملک نےعمران خان پرتوہین عدالت کاکیس ختم کرنے کی رائے دی۔
جبکہ اٹارنی جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو معاف نہ کیا جائے۔
دلائل سننے کے بعد عدالت نے توہین عدالت کی کارروائی سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالتی کارروائی میں 5 منٹ کا وقفہ کیا گیا جس کے بعد چیف جسٹس اطہر من اللہ نے محفوظ فیصلہ سنایا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید کہا کہ ہم اظہار رائے کی آزادی کے محافظ ہیں لیکن اشتعال انگیزی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ بہت بڑا جرم کیا گیا لیکن احساس نہیں ہے، عوامی مقامات پر کسی کی بھی بے عزتی کردی جاتی ہے، اتنی تقسیم سوسائٹی میں ہے کہ فالورز مخالفین کو پبلک مقامات پربے عزت کرتے ہیں، اگر اس جج کے ساتھ بھی ایسا ہو جائے تو پھر کیا ہوگا؟ ہم نے وکلا تحریک کے ثمرات حاصل نہیں کیے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عدالتی حکم پر ضمنی جواب جمع کرایا جا چکا ہے، جس میں عمران خان نے خاتون جج سے متعلق بیان پر اظہار افسوس کیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا تھا کہ عدلیہ کےخلاف توہین آمیزبیان کاسوچ بھی نہیں سکتا، لفظ شرمناک توہین کے لیے استعمال نہیں کیا۔
جواب میں کہا گیا تھا کہ جج زیباچوہدری کے جذبات مجروح کرنا مقصد نہیں تھا، جج زیبا چوہدری کے جذبات مجروح ہوئے اس پر گہرا افسوس ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ غیرارادی طور پر منہ سے نکلے الفاظ پر گہرا افسوس ہے، عدالت کو یقین دہانی کراتا ہوں کہ آئندہ ایسے معاملات میں انتہائی احتیاط سے کام لوں گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri