اداریہ کالم

ملکی مسائل پروزیراعظم کے اہم اقدامات

idaria

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ان دنوں میں نہ مانوں کی رٹ لگائے ہوئے ہیں اور وہ ملک کے کسی بھی آئینی اورقانونی ادارے کو تسلیم کرنے پرتیارنہیں۔ الیکشن کمیشن ،اسٹیبلشمنٹ اورعدلیہ اس کی واضح مثالیں ہیں۔اپنے خلاف ہونے والی ایف آئی آرز کے بعد عدالتوں میں پیش نہ ہوکرانہوں نے عملی طورپرثابت کردیا ہے کہ وہ عدلیہ کاکس حد تک احترام کرتے ہیں اور یہ بھی ملک میں پہلی باردیکھنے میں آیاکہ عدالت ایک ملزم کے ساتھ کس حد تک نرمی برت سکتی ہے مگر شاید اس بات کااندازہ عمران خان نہیں کررہے اپنے دور وزارت عظمیٰ میں وہ ہمیشہ آئین اورقانون کی حکمرانی کے بھاشن دیاکرتے تھے اوراس حوالے سے یورپ اورامریکہ کی مثالیں دیاکرتے تھے مگر اب انہوں نے اپنے کہے ہوئے الفاظ کاجس قدرپاس رکھایہ قوم جان چکی ہے ۔اسی حوالے سے گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمران خان عدالت کے ساتھ وہ کررہے ہیں جو انہوں نے آئی ایم ایف، قومی مفادات اور پاکستان کے دوست ممالک کےساتھ کیا۔ معیشت تباہ کرنے والا آج سیاسی عدم استحکام کے ذریعے اس کی بحالی روکنے کی سازشیں کررہا ہے اور وہ عدالت کے بلانے پر بھی نہیں آتا۔ عمران خان نے آئین، پارلیمنٹ، اداروں،میڈیا کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ کیا جو آج یہ عدالتوں کے ساتھ کررہا ہے۔ان کا مزید کا کہنا تھا کہ یہ شخص عدالت کے ساتھ وہی کر رہا ہے جو مہنگائی کی صورت میں عوام کے ساتھ کیا۔پاکستان میں صحت عامہ کی سہولتوں کوعام کرنے اورملک سے پولیواوردیگر وبائی امراض کے خاتمے کے لئے حکومت انتھک محنت کررہی ہے اوراس کی خواہش ہے کہ ان تمام امراض کوجڑ سے اکھاڑکرایک صحت مند پاکستان کی تشکیل دی جائے اوراس مقصد کے لئے وہ عالمی ادارہ صحت اور صحت کے شعبوں میں کام کرنے والی عالمی شہرت یافتہ این جی اوز کے ساتھ بھی رابطے میں ہے ۔پاکستان سے پولیو کاتقریباً خاتمہ ہوچکا تھامگر اب پھر یہ مرض ایک بارپھر سراٹھانے لگاہے تو اس کے خاتمے کے لئے وزیر اعظم شہباز شریف اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاﺅنڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، وزیراعظم نے ملک میں پولیو کے خاتمے اور حفاظتی ٹیکوں اور سیلاب کے دوران قابل قدر مدد کو سراہا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے جاری تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا اور کہا کہ پاکستان میں پولیو کی تمام اقسام کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، ستمبر 2022 سے پولیو کیسز میں کمی آئی ہے۔دونوں رہنماو¿ں نے حکومت کے زیر قیادت دیگر پروگراموں پر بھی تبادلہ خیال کیا، غذائی قلت اور سٹنٹنگ، ضروری حفاظتی خدمات، مائیکرو پیمنٹ گیٹ وے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔شہباز شریف نے کہا کہ تباہ کن سیلاب کی وجہ سے پولیو ویکسین کا عمل متاثر ہوا، حکومت خصوصی ایمرجنسی رسپانس پلان کو نافذ کر رہی ہے۔بل گیٹس نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ فاﺅنڈیشن پولیو وائرس سے بچا میں پاکستان کے لیے مسلسل تعاون کو جاری رکھے گی، گفتگو میں مشترکہ مقاصد پر مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔پاکستان میں پائے جانے والے معاشی بحران اورغذائی اجناس کی قلت اوران کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے اثرات کو رمضان المبارک میں ختم کرنے کے لئے وزیر اعظم کی زیر صدارت پنجاب میں رمضان پیکج کے تحت مفت آٹے کی فراہمی کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں رمضان پیکج کے تحت غریب گھرانوں کو مفت آٹا فراہم کرنے کی منظوری دی گئی۔ پہلی دفعہ غریب گھرانوں کو مفت آٹے کی فراہمی کا یہ اپنی نوعیت کا پہلا پیکج ہے،وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر مفت آٹے کی فراہمی کا پیکج تیار کیا گیا۔ پنجاب میں غریب ترین لوگوں کو خصوصی رمضان پیکج کے تحت مفت آٹا فراہم ہوگا،وزیراعظم نے رمضان پیکج کے تحت آٹے کی فراہمی پر جامع حکمت عملی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماہ رمضان میں روزہ داروں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیں، پنجاب ماڈل کی طرز پر رمضان پیکج کی فراہمی کے لیے وفاق صوبوں کو تعاون فراہم کرے گا۔رمضا ن المبارک میں ہرسال قیمتوں کی شرح میں بے پناہ اضافہ ہوجاتا ہے مگر چونکہ آٹاایک بنیادی ضرورت ہے جو ایک عام گھرمیں دن میں تین باراستعمال ہوتا ہے اس کی کمی سے معاشرے میں نہایت مضراثرات مرتب ہوتے ہیں اس لئے رمضان المبارک کے دنوں میں آٹے کی کمی پرقابوپانے اورا س کی قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لئے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات قابل ستائش ہیںمگر حکومت کو گندم اور آٹے کی ذخیرہ اندوزی اورسمگلنگ کرنے والے مافیاز کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹناہوگا تاکہ ملک سے یہ اجناس بیرون ملک سمگل کرنے والے عناصرکاقلع قمع اور ان کی بیخ کنی ہوسکے تاکہ آئندہ ملک میں غذائی اجناس کی قلت کے واقعات پیش نہ آئیں۔
راولپنڈی میں میٹروبس میں آتشزدگی
حکومت نے عوام کی سفری سہولتو ں کے لئے بڑے شہروں میں میٹروبس کی سہولت متعارف کرائی تھی مگر شایدہنگامی حالات میں کام کرنے والی ریسکیوسروس کو اس میں شامل کرنابھول گئے تھے جس کی وجہ سے میٹروبس میں آگ لگنے کاتیسراواقعہ گزشتہ روز چاندنی چوک اسٹیشن کے قریب پیش آیا اور مسافروں نے شیشے توڑ کر جانیں بچائیں ۔ترجمان ریسکیو 1122 نے بتایا کہ آگ سے دو مسافر متاثر ہوئے۔دونوں دم گھٹنے سے بے ہوش ہوئے جنہیںاسپتال منتقل کر دیا گیا ۔راولپنڈی میٹرو بس میں آگ لگنے کی مزید وجوہات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 4اگست 2022 کو بھی ایک واقعہ رپورٹ ہوا تھا۔بتایا گیا کہ راولپنڈی میں میٹرو بس اسٹیشن پر انجن میں آگ لگنے سے بس مکمل طور پر جل گئی۔میٹرو بس انتظامیہ کا کہنا تھا کہ آگ میٹرو بس کے انجن میں لگی جو پوری بس میں پھیل گئی، بس میں سوار افراد محفوظ رہے تاہم بس مکمل جل گئی۔ریسکیو حکام کے مطابق میٹرو بس میں آگ لگنے کا واقعہ مری روڈ رحمان آباد میٹرو اسٹیشن پر پیش آیا، میٹرو بس آگ لگنے کی وجہ سے مکمل طور پر جل گئی، آگ پر قابو پا لیا گیا تھا۔ضرورت اس امرکی ہے کہ ان بسوں کی مینٹیننس پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیے اورجہاں جہاں ان کی سروس کی ضرورت ہو وہ ساتھ کرتے رہناچاہیے تاکہ مسقبل میں ایسے واقعات سے بچاجاسکے۔
گورنرخیبرپختونخواکی ینگ ڈاکٹرز کومسائل کے حل کی یقین دہانی
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے ینگ ڈاکٹرزایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہترین طبی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے، عوام کو صوبہ کے بڑے ہسپتالوں میں جدید سہولیات پر مبنی سستا علاج معالجہ میسر آنا چاہئے۔ وفد نے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولیات، ایم ٹی آئی نظام کے باعث طبی مسائل اوربالخصوص ینگ ڈاکٹر ز اور میڈیکل کالجز میں زیر تعلیم طلباءو طالبات کو فیسوں میں دوسرے صوبوں کے مقابلہ میں 300 گنا اصافہ سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ گورنرحاجی غلام علی کا کہناتھاکہ نگران صوبائی حکومت کیساتھ مل کر ایل آر ایچ سمیت صوبے کے بڑے ہسپتالوں کو سہولیات کی فراہمی سمیت ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ کے مسائل و مشکلات کوترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ صوبے کے تمام بڑے ہسپتالوں پر بوجھ کم کرنے کیلئے اُن کی ضروریات کوپوراکرنا وقت کی ضرورت ہے اور اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔معاشرے میں شعبہ طب سے وابستہ افراد بالخصوص ڈاکٹرز کا کردار انتہائی اہم ہے ، ڈاکٹروں کا پیشہ دکھی انسانیت کی خدمت ہے جو بہت بڑی عبادت ہے۔ صوبے کے ہسپتالوں کی بہتری اور مریضوں کو تمام تر طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔ صوبائی حکومت اور متعلقہ حکام سے مشاورت کے ذریعے ایک بارپھر صوبے کے عوام کیلئے اسی جذبے سے نہ صرف ایل آر ایچ بلکہ صوبے کے تمام بڑے ہسپتالوں کو طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنایاجائے گااور سرکاری ہسپتالوں پر عوام کا اعتماد بحال کیاجائیگا۔ گورنرنے اس موقع پر وفد کو درپیش بعض مسائل کے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے جبکہ دیگرمسائل و مشکلات کے حل کیلئے اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہاکہ ینگ ڈاکٹرز کودرپیش تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri