اداریہ کالم

وزیر اعظم پاکستان کا خطاب

idaria

وزیر اعظم پاکستان نے قوم کو امید دلاتے ہوئے کہا ہے کہ انشاءاللہ آنیوالی حکومت اگر مسلم لیگ کو ملی تو عوامی خواہشات کے مطابق پاکستان میں تعمیر و ترقی کا ایک نیا عہد رقم کریں گے ، اس بات میں کوئی شک نہیں اورکوئی دوسری رائے نہیں کہ پاکستان مسلم لیگ نے پاکستان کو ایک نیا چہرہ ، ایک نیا روپ دیا ہے اور اپنے ہر دور اقتدار میں پاکستان کو ایک نیا تحفہ دیا ہے ، سابق وزیر اعظم نواز شریف جب پہلی بار برسر اقتدار آئے تو انہوں نے پنڈی لاہور موٹروے کی بنیاد رکھی جو بر صغیر کا پہلا منصوبہ تھا ، اس کے ساتھ ساتھ انہوں نوجوانوں کیلئے خودروزگار سکیموں کے تحت ٹیکسیوں ، کاریں اور بسیں آسان اقساط پر فراہم کیں ، جب دوسری بار برسر اقتدار آئے تو انہوں نے ملک کو عالم اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت بنانے کا اعلان سات ایٹمی دھماکے کرکے کیا ،حالانکہ یہ دھماکے روکنے کیلئے کئی ممالک نے اربوں ڈالر ان کے ذاتی اکاو¿نٹ میں جمع کروانے کا عندیہ ظاہر کیا تھا مگر انہوں نے ملکی مفاد کی خاطر یہ تمام پیشکشیں ٹھکرادیں ، تیسری بار وزیر اعظم بننے پر لاہور ،راولپنڈی ، ملتان میں میٹرو بس ، اورنج لائن اور عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ مل کر خنجراب سے لیکر کوئٹہ تک سی پیک شاہراہ اور سی پیک کے تحت کئی دیگر منصوبوں کا تحفہ قوم کو دیا ، اسی حوالے سے گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے فیصل آباد میں موٹروے ایم تھری سے منسلک فیصل آباد ستیانہ بائی پاس کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2018میں جھرلو الیکشن کے ذریعے بہروپئے کامیاب کروائے گئے ،اراکین کو جہاز وں پر بٹھاکر بنی گالہ لایا گیا اور ان کو پٹے پہنائے گئے،میں نے بڑے بڑے افسران کو کہا تھا کہ آج آپ اسے لانے کےلئے ہر حربہ استعمال کر رہے ہیں، میری بات یاد رکھنا جب یہ اپنا اصل مکروہ چہرہ آپ کو دکھائے گا تو آپ کو نواز شریف فرشتہ نظر آئے گا، آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ ن کو موقع ملا تو وزیراعظم نواز شریف ہی ہوگا ،نواز شریف کے خلاف سازشی ٹولے کا سربراہ ثاقب نثار تھا ،وزیر اعظم نے کہا جو لوگ دو سو یونٹ بجلی استعمال کرتے ہیں ان پر قیمتوں کا کوئی اضافہ نہیں کیا گیا لیکن جو زیادہ بجلی استعمال کرتے ہیں ان کےلئے قیمتیں بڑھائیں کیونکہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنا تھا اگلی حکومت مسلم لیگ (ن) کی آئی تو پاکستان کو کھویا ہوا مقام دلانے کےلئے جان لگا دیں گے اور یہ کشکول توڑ کر اس کے حصے کرکے بنی گالہ کے آس پاس بچھا دیں گے۔پی ٹی آئی نے اپنے دور میں ایک اینٹ کا بھی اضافہ نہیں کیا، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہد ہ توڑ کر ہماری حکومت پر بوجھ ڈالا،جن کا کوئی وجو د ہی نہیں تھا وہ بھی مسلم لیگ ن پر جھوٹے الزامات لگا تے رہے۔ جس شخص نے کہا تھا کہ حکومت میں آنے کے بعد خیبرپختونخوا کی طرح پورے ملک میں ہسپتالوں کا جال بچھا دوں گا، تین ماہ میں 3 سو ارب ڈالر واپس لاو¿ں گا، لیکن ایک پائی بھی نہیں لایا، پھر کہا کہ مر جاو¿ں گا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پاس نہیں جاو¿ں گا، لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا، اس کی خلاف ورزی کی جس کا سارا بوجھ ہماری حکومت پر ڈالا۔ اس شخص نے دو صوبوں کے وزرائے خزانہ کو یہ کہہ کر آئی ایم ایف سے معاہدہ توڑنے کی سازش کی کہ آئی ایم ایف کےلئے خط جاری نہیں کرنا، ملک سے اس سے بڑی سازش کیا ہوسکتی ہے ۔ نیز وزیراعظم نے ایک انٹرویو میں کہاکہ ملٹری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلیں گے،نومئی واقعات کا سرغنہ چیئرمین پی ٹی آئی اوراسکے حواری تھے،ادارے اورحکومت ایک پیج پر آفیصلہ کیا کسی کو بھی رعایت نہیں ملے گی ، چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری پر قانون اپنا راستہ اپنائے گا،مدت پوری ہونے سے کچھ دن قبل اقتدار عبوری حکومت کے حوالے کرینگے، انتخابات کے بعد جو بھی پارٹی جیتی امید ہے وہ کام کریگی،نوازشریف ن لیگ کے وزارت عظمیٰ کے امیدوارہیں ، پارٹی چھوڑ کر جانےوالے واپس آ جائیں، راستہ بھولنے والوں کا خیر مقدم کریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے سیاست چمکانے کیلئے نظام کو برباد کیا ،کوئی شک نہیں سیاسی طورپرہماراووٹ بینک بہت متاثرہوا،مطمئن ہوں ریاست بچ گئی،سیاست کوداﺅ پرلگادیا،اتحادی حکومت نے اپنی کوششوں سے سنگ میل عبور کیے،پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ ختم ہو چکا، زر مبادلہ زخائر میں استحکام آ رہا ہے،ملکی ترقی کا پلان بن چکا ، موقع ملا تو 5 سال میں پاکستان کی حالت بدل دیں گے۔
پاکستان میں انتخابات کا اعلان ،امریکا کا اظہار خیر سگالی
جمہوری ممالک کیلئے انتخابات کے انعقاد اس کے ماتھے کا جھومر ہوا کرتے ہیں، اس حوالے سے ماضی میں پاکستان کا ٹریک ریکارڈ کچھ اچھا نہیں رہا اور طالع آزما قوتیں ملک میں جمہوری عمل کو سالہا سال تک معطل رکھ کر اس کا چہرہ مسخ کرتی رہیں مگر اب وطن عزیز ایک بار پھر جمہوریت کی شاہراہ پر گامزن ہے اور تمام سٹیک ہولڈرز کی خواہش ہے کہ اس میں کوئی تعطل پیدا نہ ہونے دیا جائے ،پاکستان کے اس عمل کو بیرونی دنیا میں سراہا جارہا ہے اور اس عمل کے تعریف کی جارہی ہے ، حالانکہ ماضی میں کچھ ممالک پاکستان میں آمروں کو سرپرستی بھی کرتے رہے ہیں ، گزشتہ روز یو ایس پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری آف اسٹیٹ برائے جنوبی اور وسطی ایشیا الزبتھ ہورسٹ نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معاشی مسائل کا کوئی فوری حل نہیں ہے لیکن عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر عمل کرنے سے ملک کو بحران پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ پاکستان میں انتخابات کا اعلان حوصلہ افزا ہے، آزادانہ، منصفانہ اور پ±رامن انتخابات کے انعقاد کےلئے پرامید ہیں۔ واشنگٹن میں مقیم پاکستانی صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے میں کہا کہ ہم ارینجمنٹ کی حمایت کرتے ہیں، یہ پاکستان کو سانس لینے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ کام جاری رکھنا چاہیے، حل موجود ضرور ہے لیکن کوئی فوری حل نہیں ہے، انہوں نے تسلیم کیا کہ آنے والے دن پاکستانی عوام کےلئے بہت سخت ہوں گے، لیکن انہیں معیشت کی بہتری کےلئے اس مشکل مرحلے سے گزرنا ہوگا۔انہوں نے پاکستانیوں کو یقین دلایا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان دیرپا شراکت داری ہے جو موجودہ سیاسی صورتحال سے متاثر نہیں ہوگی۔موجودہ پاکستانی حکومت کے جلد انتخابات کرانے کا وعدہ امریکا کےلئے امید افزا ہے جبکہ ملک میں کوئی شخصیت یا جماعت اس کی پسندیدہ نہیں ہے۔یہ فیصلہ پاکستانی عوام نے کرنا ہے کہ وہ کس جماعت کو منتخب کرنا چاہتے ہیں، ہم کسی ایک پارٹی کے خلاف دوسری جماعت کی حمایت نہیں کرتے، ہم پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی حمایت کرتے ہیں۔ امریکا اور پاکستان کے درمیان 2022 میں 9 ارب ڈالر کی دو طرفہ تجارت ہوئی، یہ تجارتی حجم امریکا کو پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر بناتا ہے۔ امریکا میں کم از کم 5 لاکھ 50 ہزار پاکستانی ہیں جو امریکا پاکستان شراکت داری کو برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔موسمیاتی تبدیلی، معیشت اور دہشت گردی پاکستان کے اہم ترین مسائل ہیں اور امریکا ان مسائل پر قابو پانے میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔
سود کیخلاف جنگ اور امیر جماعت اسلامی کا موقف
سود اللہ کے ساتھ جنگ کرنے کے مترادف ہے ، اس کی حرمت کے بارے میں قرآن پاک میں بار بار تاکید کی گئی ہے کہ اس کے قریب سے بھی نہیں گزرنا چاہیے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں بینک کاری کا نظام سود پر مبنی ہے اور آئے روز سود کے لین دین میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ، سود کے خاتمہ کیلئے پاکستان میں پہلی آواز جماعت اسلامی نے اٹھائی جن کے ساتھ ملک کے معروف صحافی ، تجزیہ نگارایس کے نیازی اور ان کے والدمحترم غلام حسن خان نیازی ڈٹ کر کھڑے ہوگئے اور مختلف عدالتوں سے رجوع کیا تاکہ ملک سے سود کی لعنت کو ختم کیا جاسکے ، اسی سود کے حوالے سے گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کوئٹہ میں انتخابی کنونشن سے خطاب میں کہاکہ پیپلزپارٹی، ن لیگ اور جمعیت علما اسلام ف اس سودی نظام کے چوکیدار ہیں۔پی ڈی ایم کا امام مولانا فضل الرحمان ہے لیکن پی ڈی ایم حکومت میں شرح سود 17 سے بڑھ کر 22 فیصد ہوگئی ہے۔ ملک میں اسلامی انقلاب کیلئے سب کچھ قربان کرنے کا عزم کرنا ہوگا، پی ڈی ایم ہو پیپلزپارٹی، مسلم لیگ یا پی ٹی آئی سب ناکام ہوگئے ہیں، ان جماعتوں کے ساتھ انقلاب کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ سودی نظام اور پاکستان ساتھ نہیں چل سکتا، پی ڈی ایم کے امام مولانا فضل الرحمان ہیں، ان کے ہوتے ہوئے شرح سود میں اضافہ ہوا، ہم نے خیبرپختونخوا میں حکومت آتے ہی سودی نظام ختم کر دیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے