اداریہ کالم

وزیر اعظم پاکستان کا دورہ سی ایم ایچ

idaria

وزیراعظم پاکستان نے دہشتگردی کو پوری قوت کے ساتھ کچلنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے قوم سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی سیکورٹی فورسز کا ساتھ دے تاکہ ہم مل کر دہشتگردی کے عفریت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے ، وزیر اعظم کا یہ کہنا بالکل بجا ہے کیونکہ جب تک قوم اپنی سیکورٹی فورسز کی پشت پر نہ کھڑی ہو تو وہ اکیلئے کچھ نہیں کرسکتی مگر ہماری سیکورٹی فورسز کی بہادری ،جرات اور دلیری کی جس قدر ستائش کی جائے وہ کم ہوگی کیونکہ ہماری سیکورٹی فورسز نے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے 80ہزار سے زائد جوانوں کی قربانی دے کر نہ صر ف وطن کا دفاع کیا بلکہ وطن عزیز میں بسنے والے شہریوں کو پرامن ماحول بھی فراہم کیا ہے ، بنوں میں سی ٹی ڈی کمپلکس کے اندر گھس جانے والے دہشتگردوں کی سرکوبی کیلئے جس کامیابی کے ساتھ آپریشن کیا گیا اس کی تاریخ میں مثال ملنا مشکل ہے ، اس آپریشن میں زخمی ہونے والے افسروں اور جوانوں کو علاج معالجہ کی غرض سے فوری طور پر راولپنڈی کے فوجی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وزیراعظم شہباز شریف نے سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ کیا، سی ٹی ڈی کمپلیکس بنوں آپریشن میں زخمی ہونے والے زخمی افسران اور جوانوں کی عیادت کی، وزیراعظم نے دہشت گردی، عسکریت پسندوں اور مددگاروں کے خاتمے کے عزم کا اظہارکیا۔ وزیراعظم میاں شہبازشر یف نے سی ڈی کمپلیکس کو کلیئر کروانے والے جوانوں کی جرا¿ت کو سلام پیش کیااورکہاکہ وطن عزیز کےلئے شہدا اور ان کے خاندانوں نے عظیم قربانیاں دیں،جوہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، ان کاکہناتھاکہ ریاست کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی،کسی بھی صورت میں دہشت گردی کوکامیاب نہیں ہونے دینگے ، یہ کامیابیاں قوم اور مسلح افواج کی بے مثال قربانیوں کے نتیجے میں حاصل کی گئیں،جوناقابل فراموش ہیں۔ نیزایک تقریب میںوزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام زبردستی کی اجازت نہیں دیتا اور نہ ہی زبردستی مذہب تبدیل کروانے کی کوئی گنجائش ہے ، حضرت عیسیٰ نے بنی و نوع انسان کو محبت کا پیغام دیا اور تمام مذاہب دنیا میں امن کا پیغام دیتے ہیں ، آئین پاکستان بھی اقلیتوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے ۔ تحریک پاکستان سے آج تک مسیحی برادری کی وطن عزیز کےلئے بیش بہاءخدمات ہیں ۔ مسیحی برادری کی پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کےلئے کاوشیں بھی قابل قدر ہیں اس پر ان کو دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ دفاع کے میدان میں مسیحی برادری کی خدمات قابل تعریف ہیں ۔ تمام مذاہب امن ، محبت ار بھائی چارے کا درس دیتے ہیں ۔ آئین پاکستان میں بھی تمام اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں ۔ پچھلی دہائی میں ملک میں اقلیتوں مشکل دور دیکھنا پڑا انتہاءپسندی کی وجہ سے بہت سے مشکلات کا سامنا ہوا لیکن ہماری پاک فوج نے بہادری سے لڑ کر ملک سے انتہاءپسندی کاخاتمہ کیا ۔ بنوں میں دہشت گردوں نے لوگوں کو یرغمال بنایا لیکن وطن کے بہادر سپوتوں نے جام شہادت نوش کرکے دہشتگردوں کے عزائم ناکام بنائے ۔ دوسری جانب وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان پاکستان کی ریڈ لائن ہے اس کے خلاف سخت کارروائی کررہے ہیں۔ ٹی ٹی پی کو اگر افغانستان سے مدد یا سہولت فراہم کی گئی تو یہ پاکستان اورافغانستان کے تعلقات کے لیے برا ہوگا۔ افغان طالبان سے بات اب بھی کی جاسکتی ہے۔ وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے پڑوسی ملک سے توقع کرتے ہیں کہ وہ دہشتگرد گروپوں کے خلاف کارروائی کی نیت اور صلاحیت دکھائیں گے کیونکہ دہشت گردی صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں ہے۔پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کے تانے بانے پڑوسی ملک افغانستان سے ملتے ہیں اور دہشتگرد پاکستان میں اپنی محفوظ پناہ گاہوں میں چھپے اپنے ساتھیوں کے مدد سے دہشتگردی کی کارروئیاں کرنے میں مصروف ہیں ، ان کی سرکوبی کیلئے ہماری بہادر سیکورٹی فورسز بے مثال قربانیاں دے رہی ہیں اور یہ قربانیاں سنہری حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں ، بحیثیت پاکستانی ہم سمجھتے ہیں کہ ان قربانیوں کے بدلے میں ہم انہیں کچھ بھی نہیں دے پارہے مگر ہمارا یقین ہے کہ یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائینگی اور اس کا اجر اللہ پاک انہیں دے گا۔
بھارت میں مذہبی انتہا پسندی کا فروغ اور دفتر خارجہ کا موقف
بھارت پاکستان کے اندر مسلسل دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث چلا آرہا ہے ، ان کارروائیوں کا مقصد پاکستان میں انتشار پھیلانا ہے جبکہ خود بھارت کے اندر مذہبی انتہا پسند ی بلندیوں کو چھورہی ہے اور وہاں پر ہندوتوا کی پالیسی کو پورے ملک میں رائج کرنے کیلئے ریاستی سطح پر عملدرآمد کیا جارہا ہے ، بھارت کے اندر بسنے والی اقلیتیں کسی طور پر ہندو اکثریت کے شر سے محفوظ نہیں ، اسی حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ بھارت میں مذہبی انتہا پسندی عروج پر ہے جس پر شدید تشویش ہے۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ سید علی گیلانی کی تدفین میں بھارتی فورسز نے مشکلات پیدا کی تھیں، کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور پاکستان دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔ دوسری جانب بھارت کاجنگی جنون انتہاکوپہنچ گیا ہے، بھارتی وزارت دفاع نے لائٹ ٹینکس، اینٹی شپ میزائل اور لانگ رینج گائیڈڈ میزائل خریدنے کیلئے 843 ارب 28 کروڑ روپے کی منظوری دے دی۔جدید دفاعی سازوسامان خریدنے کی منظوری ڈیفنس ایکوئیزیشن کونسل نے دی جس کے سربراہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ ہیں۔یہ اسلحہ اور دیگر دفاعی سامان ایسے وقت میں خریدا جا رہا ہے جب چین اور بھارت کے درمیان لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر کشیدگی جاری ہے۔ تینوں مسلح افواج کیلئے 24 تجاویز کی منظوری دی گئی ہے۔اس میں بھارتی فوج اور فضائیہ کیلئے 6،6 جبکہ بحریہ کیلئے 10 اور کوسٹ گارڈ کیلئے 2 تجاویز شامل ہیں۔وزارت دفاع کے مطابق ان 24 بڑی دفاعی خریداریوں پر 84 ہزار، 328 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔نئی تجاویز کے تحت جدید انفنٹری کامبیٹ وہیکل، لائٹ ٹینک، بحریہ کیلئے اینٹی شپ میزائل، ویسلز، نئے میزائل سسٹمز، لانگ رینج گائیڈڈ بم اور جدید آفشور پٹرول ویسلز خریدے جائیں گے۔
پنجاب میں سٹریٹ لائٹس کو سولر پر منتقل کرنے کا منصوبہ
روزنامہ پاکستان کے ادارتی صفحات اس بات کا گوا ہ ہیں کہ ہم نے بارہا مرتبہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے درخواست کی ہے کہ وہ سٹریٹ اور روڈ لائٹس کے ساتھ ساتھ تمام سرکاری دفتروں کو پن بجلی کی بجائے سولر بجلی پر منتقل کرے تاکہ بجلی کی بچت کی جاسکے ، ہماری ان تجاویزکی روشنی میں صوبائی حکومت نے سرکاری اسکولوں اور ہسپتالوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے احکامات دیئے ہیں ، اب اسی حوالے سے محکمہ بلدیات پنجاب نے توانائی کی بچت کےلئے اہم اقدام اٹھاتے ہوئے صوبہ بھر میں سولر سٹریٹ لائٹس لگانے کا منصوبہ تیار کر لیا ، 6لاکھ 34ہزار سٹریٹ لائٹس کی جگہ سولر سٹریٹ لائٹس لگائی جائیں گی۔سیکرٹری بلدیات سید مبشر حسین کی زیر صدارت سولر سٹریٹ لائٹس کی تنصیب کے حوالے سے اجلاس ہوا ۔ انرجی ڈپارٹمنٹ کے نمائندگان نے سولر لائٹس منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اس موقع پر سید مبشر حسین نے کہا کہ پہلے مرحلے میں لاہور ،راولپنڈی ،ملتان اور اوکاڑہ میں سولر سٹریٹ لائٹس لگائی جائیں گی۔پائلٹ پراجیکٹ کے لیے چار بڑے شہر منتخب کر رہے ہیں، سولر سٹریٹ لائٹس کی تنصیب سے بجلی کی بچت ہوگی۔ابھی لاہور سمیت صوبہ بھر میں موجود لائٹس سالانہ 336 گیگاواٹ بجلی استعمال کر رہی ہیں۔ سولر لائٹس کی تنصیب سے سالانہ 202گیگاواٹ بجلی کی بچت ہوگی۔بنیادی سہولیات اور انفراسٹرکچر کی فراہمی کے لیے محکمہ بلدیات انقلابی اقدامات کر رہا ہے۔ہماری ان تجاویز کے ساتھ ساتھ ہمیشہ یہ درخواست بھی رہی ہے کہ خدارا بجلی کے بحران سے نمٹنے کیلئے بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے نئے منصوبے تشکیل دیئے جائیں تاکہ اس پر قابو پایا جاسکے کیونکہ یہ سب عارضی ذرائع ہیں ، پاکستان میں پانی کی کمی نہیں ، ہوا بھی وافر ہے اور دھوپ بھی تو ان سے ہم کام کیوں نہیں لیتے اور اپنی بجلی کے پیداروار میں اضافہ کیوں نہیں کرپارہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri