اداریہ کالم

وفاقی کابینہ نے اہم منصوبوں کی منظوری دیدی

idaria

وفاقی کابینہ نے فضائی آلودگی کے خاتمے اورنیب ترامیم منظور کرنے کے علاوہ نئی حج پالیسی کی منظوری بھی دیدی ہے ۔جبکہ رمضان پیکج میں یوٹیلٹی سٹورزپرانیس اشیاءپر سبسڈی دینے کابھی فیصلہ کیاہے جبکہ مردم شماری کے لئے بارہ ارب روپے بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔ گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں نہایت اہم فیصلے کئے گئے ہیں جس میں ایک بڑافیصلہ یہ ہے کہ توشہ خانہ کاپورا ریکارڈ پبلک کرنے کی اجازت بھی دی گئی ہے ۔ان تمام مسائل کاحل کیاجانابہت ضروری تھا کیونکہ یہ تمام اہم قومی نوعیت کے مسائل تھے ۔گزشتہ روز وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں حج پالیسی 2023 سمیت متعدد منصوبوں کی منظوری دے دی گئی۔اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزارتِ قانون و انصاف کی سفارش پر نیشنل اکانٹیبلٹی ترمیمی آرڈیننس 2023 اور قومی کلین ایئر پالیسی کی منظوری بھی دی۔شہباز شریف نے کہا کہ حج کے دوران عازمین کو سہولتوں سے متعلق سعودی حکام سے حکمت عملی جلد مرتب کی جائے، قومی کلین ایئر پالیسی کی تشکیل سے متعلق وزارت ماحولیاتی تبدیلی کا کردار قابل ستائش ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کلین ایئر پالیسی پر عمل درآمد کےلئے مزید بہتری کی ضرورت ہے۔اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں گزشتہ برسوں میں فضائی آلودگی میں بہت زیادہ اضافہ ہوا، ایئر کوالٹی انڈیکس رپورٹ کے مطابق کراچی اور لاہور بہت زیادہ آلودہ شہر ہیں، فضائی آلودگی کی وجہ سے انسانی عمر کی اوسط حد میں 2.7 برس کی کمی واقع ہوئی۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی معیشت کو فضائی آلودگی کی وجہ سے نقصان کا سامنا کرنا پڑا، حالیہ برسوں میں سموگ سے حادثات اور مختلف بیماریوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے شہریوں کی صحت، زراعت اور شہری علاقوں میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کےلئے جامع حکمت عملی بنائی ہے، پالیسی کے مطابق ایندھن کے معیار کو یورو 5 سے یورو 6 تک ترقی دی جائے گی۔ پالیسی کے اطلاق سے آئندہ 10 برسوں میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں اوسطا 40 فیصد کمی آئے گی، پالیسی کے موثر اور یقینی اطلاق کے لیے ایک نیشنل ایکشن کمیٹی اور ایک ٹیکنیکل کمیٹی بنائی جائے گی۔وفاقی کابینہ کو پاور ڈویژن کی جانب سے توانائی بچت کے حوالے سے حکمتِ عملی پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وفاقی کابینہ نے اپنے اجلاس میں توشہ خانہ کا ریکارڈ پبلک کرنے کی اجازت دیدی ہے، ریکارڈ کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیا جائے گا۔ اس حوالے سے(ن)لیگ کے مرکزی رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کابینہ نے توشہ خانہ کا ریکارڈ ریلیز(ڈی کلاسیفائی)کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ بہت جلد کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر پوسٹ کر دیا جائے گا۔حکومت نے یوٹیلیٹی سٹوروں پر ریلیف میں بڑی کمی کر دی، وفاقی کابینہ نے یوٹیلیٹی سٹوروں پر رمضان ریلیف پیکج کی منظوری دیدی، 4 ارب 99 کروڑ 70 لاکھ روپے کا ریلیف پیکج منظور کیا ہے گزشتہ سال کے مقابلے میں رمضان پیکج میں تین ارب اٹھائیس کروڑ روپے کی کٹوتی کی گئی گزشتہ سال پی ٹی آئی نے آٹھ ارب اٹھائیس کروڑ روپے کا رمضان پیکج دیا تھا رمضان ریلیف پیکج کے تحت 19اشیاءپر سبسٹڈی دی جائیگی رمضان ریلیف پیکج کے تحت آٹے پر فی کلو 51چینی ومشروبات پر 30,30 روپے کی سبسٹڈی دی جائیگی، بیسن کھجور پر فی کلو پچاس روپے اور آئل پر پچیس روپے کی سبسٹڈی ہوگی اور وفاقی کابینہ نے گندم کی امدادی قیمت 78فیصد اضافہ کردیاگندم کی امدادی قیمت تین ہزار نو سو روپے مقررکردی ہے۔ گزشتہ سال گندم کی قیمت 2ہزار دوسو روپے تھی ۔وفاقی کابینہ نے مردم شماری کیلئے 12 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دے دی۔وفاقی حکومت کی جانب سے ساتویں خانہ و مردم شماری کے اخراجات کیلئے 12 ارب روپے دیئے جائیں گے، ملک کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری پر 34 ارب روپے کے اخراجات کا تخمینہ ہے۔
آرمی چیف کاگوادرکادورہ
پاک فوج کے سپہ سالارجنرل عاصم منیرنے ایک بارپھر اس بات کااعادہ کیاہے کہ عوام اورمسلح افواج کے درمیان تفریق ڈالنے والے عناصر ناکام ہوں گے اوران کی یہ خواہشات کبھی بھی پوری نہیں ہوسکیں گی ، کیونکہ عوام اورمسلح افواج یکجان اوردوقالب ہیں جو اس ملک کے استحکام اورنظریہ پاکستان کی حفاظت کے لئے ایک ساتھ جڑ کرجدوجہد کررہے ہیں۔ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بلوچستان میں سی پیک کا جائزہ لینے کیلئے گوادر کا دورہ کیا۔ جہاں پر آرمی چیف کو موجودہ سیکیورٹی صورتحال، فارمیشن کی آپریشنل تیاریوں سی پیک سیکیورٹی پر امن اور محفوظ ماحول کو یقینی بنانے کی کوششوں پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر آرمی چیف نے تمام رینکس کی کوششوں کو سراہا اور بلوچستان کے عوام کی بھلائی کے لیے پیشہ ورانہ عزم کے ساتھ کام جاری رکھنے پر زور دیا، جنرل عاصم منیر نے مقامی معززین، منتخب نمائندوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے بات چیت کی۔ آرمی چیف نے کہا کہ مٹھی بھر گمراہ عناصر بلوچستان کے عوام اور مسلح افواج کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے، امن اور خوشحالی کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ آرمی چیف نے تعلیم، سولر سسٹم کی تنصیب، ماہی گیری، پانی، صحت، کھیل اور معاش سے متعلق فلاحی منصوبوں کا اعلان کیا ۔دوسری جانب سکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن گزشتہ روز سے جاری ہے، 8مارچ کو 6دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔ علاقے میں کلیئرنس آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں مزید 3دہشت گرد مارے گئے۔کلیئرنس آپریشن کے دوران ہلاک ہونےوالے دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمدہوا ہے۔ علاقے کے مقامی لوگوں نے سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کو سراہا اور علاقے سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کےلئے مکمل تعاون کا اظہار کیا ۔
گلگت بلتستان کی ترقی کے لئے وفاقی حکومت کے اقدامات
وفاقی حکومت ملک کے سب سے چھوٹے صوبہ گلگت بلتستان کی تعمیروترقی اوراسے دیگرترقیافتہ صوبوں کے برابر لانے کے لئے اقدامات کرنے میں مصروف ہے کیونکہ یہ صوبہ دیگرصوبوں کی نسبت ایک توقدرچھوٹا ہے اوردوسرایہاں بنیادی مسائل کو حل کرنے کی ازحدضرورت ہے ۔اس حوالے سے گزشتہ روز گلگت بلتستان ڈیپارٹمنٹل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا رواں مالی سال کا اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈویلپمنٹ عزیز احمد جمالی کی صدارت منعقد ہوا ۔ جن میں سے 574 ملین لاگت کے 13 اہم منصوبوں کی منظوری دی گئی اور اعلیٰ فورم کےلئے 4 سکیمیں تجویز کی گئیں۔ فورم میں 8 اسکیموں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جن پر توسیع کی ضرورت تھی۔اجلاس میں محکمہ زراعت و لائیو سٹاک کا 40 ملین لاگت کا ایک منصوبہ، محکمہ جنگلات، جنگلی حیات و ماحولیات کے 90 ملین کے دو منصوبے،محکمہ سیاحت، کھیل و ثقافت کا 8 ملین کا ایک منصوبہ منظور کیا گیا۔ مزید برآں محکمہ صحت کے 50 ملین کے 2 منصوبے، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے 34 ملین کا ایک منصوبہ، محکمہ داخلہ کے 210 ملین لاگت کے 3 منصوبوں اور محکمہ تعمیرات کے 210 ملین کے تین منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی ۔ تمام محکمے کام کے آغاز سے پہلے زمینوں کے معاوضہ جات کی فراہمی یقینی بنائیں اور زمین کے حصول اور دفعہ 4 کے نفاذ سے پہلے ورک آرڈر ایشو نہ کیا جائے۔مزید برآں یہ کہ موجودہ مالیاتی بحران کے تناظر میں فیصلہ کیا گیا کہ صرف اہم نوعیت کے منصوبے منظوری کےلئے پیش کئے جائیں اور جاری منصوبوں کی تکمیل پر ہی توجہ مرکوز رکھی جائے اور فورم نے اے جی پی آر کو بھی ہدایت جاری کی کہ واجبات کی ادائیگی کیلئے ضروری قواعد و ضوابط کی پابندی کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔وفاقی حکومت کے ان اقدامات سے امید ہے کہ یہ صوبہ بھی دیگرترقیافتہ صوبوں کے برابرآجائے گا اورشعبہ سیاحت کی ترقی کے ساتھ ساتھ یہ ملک کوقیمتی زرمبادلہ فراہم کرنے میں کرداراداکرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri