Site icon Daily Pakistan

ٹیکنالوجی اور تربیت یافتہ ورکرز کے ذریعے بنیادی صحت ہر گھر تک پہنچانے کا منصوبہ

ڈاکٹر اختر حمید خان پاکستان کے معروف سماجی امور کے ماہر اور اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کے بانی تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی غریب اور پسماندہ علاقوں کے لوگوں کی مدد کے لیے وقف کی۔ انہی کے مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے اختر حمید خان فاؤنڈیشن (AHKF) عوامی ترقی، تعلیم، صحت، صفائی اور روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے کمیونٹی سطح پر کام کر رہی ہے۔

اختر حمید خان فاؤنڈیشن نے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سلوشنز (RADS) کے تعاون سے ایک نیا صحت پروگرام شروع کیا ہے جس کا مقصد لوگوں کو بنیادی صحت کی سہولتیں ان کے گھروں تک پہنچانا ہے۔ اس منصوبے میں صحت کی خدمات کو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے زیادہ مؤثر اور قابلِ اعتماد بنایا جا رہا ہے۔

پرائمری ہیلتھ کیئر (گھر کی دہلیز پر صحت) پروگرام کے تحت تربیت یافتہ خواتین ہیلتھ ورکرز، جنہیں آپیاں(Sisters) کہا جاتا ہے، گھروں میں جا کر خاندان کے صحت ریکارڈ تیار کرتی ہیں، بچوں کی ویکسینیشن چیک کرتی ہیں، غذائیت اور بیماریوں کی جانچ کرتی ہیں اور ضرورت پڑنے پر مریضوں کو متعلقہ مراکز تک پہنچانے میں مدد دیتی ہیں۔

ان کے ساتھ "رہبر” بھی کام کر رہے ہیں — یہ تربیت یافتہ مرد موٹیوویٹر ہیں جو مردوں میں صحت، صفائی اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہی پھیلاتے ہیں۔ رہبر کمیونٹی اور صحت ورکرز کے درمیان رابطہ مضبوط کرتے ہیں تاکہ لوگ خود اپنی صحت کے معاملات میں سرگرم کردار ادا کریں۔

ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سلوشنز اس منصوبے میں اعداد و شمار کی شفافیت اور نگرانی کو یقینی بنا رہی ہے۔ RADS نے ریئل ٹائم مانیٹرنگ، خودکار نظام اور لائیو ڈیش بورڈز متعارف کرائے ہیں تاکہ ہر معلومات درست اور قابلِ تصدیق ہو۔ دوسری جانب اختر حمید خان فاؤنڈیشن کمیونٹی کی خدمت پر توجہ دے رہی ہے۔

پروجیکٹ کے تحت کراچی اور راولپنڈی میں پانچ چار روزہ تربیتی ورکشاپس منعقد کی گئیں جن میں 100 سے زائد آپیاں، 14 کلسٹر لیڈر اور 14 رہبر نے حصہ لیا۔ مقامی محکمہ صحت راولپنڈی سے ڈاکٹر عاصمہ، ضلع غربی کراچی سے ایڈیشنل ڈی ایچ او ڈاکٹر شازیہ بلوچ اور ڈاکٹر طارق بھٹی نے بھی تربیت کے سیشنز میں شرکت کی تاکہ کمیونٹی کا ڈیٹا سرکاری نظام سے ہم آہنگ ہو سکے۔

پہلا مرحلہ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں شروع کیا جا رہا ہے، جو ملک کا کچی بستیوں پر مشتمل ایک بڑا علاقہ ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے تقریباً دو لاکھ پچاس ہزار افراد تک صحت کی سہولتیں پہنچائی جائیں گی، جن میں خواتین، بچے، بزرگ اور پسماندہ خاندان شامل ہیں۔

یہ منصوبہ صحت کی آگاہی بڑھانے، جلد علاج کرانے کے رجحان کو فروغ دینے اور کمیونٹی و محکمہ صحت کے درمیان رابطے بہتر بنانے میں مدد دے گا۔

اختر حمید خان فاؤنڈیشن اور RADS کا یہ قدم پاکستان میں صحت کے نظام کو جدید، شفاف اور عوام کے قریب لانے کی ایک بڑی کوشش ہے جہاں صحت واقعی ہر گھر کی دہلیز تک پہنچے گی

Exit mobile version