Site icon Daily Pakistan

پاکستان میں چینی زبان کا فروغ اور مواقع !

ترقی کا رفتار جاری ہے اور اب دنیا ایک ایسے دور میں داخل ہو چکی ہے جہاں زبانیں محض ابلاغ کا ذریعہ نہیں بلکہ عالمی سیاست، تجارت اور ترقیاتی حکمتِ عملیوں کی سمت متعین کرتی ہیںاور اس بدلتے تناظر میں دیکھا جائے تو پاکستان اور چین کے تعلقات نے نئی تعلیمی اور معاشی راہیں کھولی ہیں اور گزرتے وقت کیساتھ ساتھ یہ تعلقات مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان سی پیک معاہدے کی پیش رفت کے بعد پاکستان میں چینی زبان کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے اور چینی زبان کومستقبل کیلئے ایک ناگزیر اور اہم ضرورت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔اس سلسلے میںپاکستان میں چینی زبان کے فروغ کیلئے چینی حکومت اور اسلام آباد میں موجود چینی سفارت خانے کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ چینی زبان کے فروغ، ترویج اور تدریس کیلئے قائم مختلف ادارے نہ صرف زبان سیکھنے کے
پروگراموں کو معاونت فراہم کر رہے ہیں بلکہ اسکالرشپس، تربیتی سرگرمیوں، جدید تدریسی مواد اور تعلیمی تعاون کے ذریعے اس عمل کو ادارہ جاتی سطح پر مضبوط بنا رہے ہیں تاکہ پاکستان میں چینی زبان کو فروغ ملک دونوں ممالک کے تعلقات مذیدمستحکم ہو۔پاکستانی جامعات میں چینی زبان کے شعبوں کی توسیع، انسٹی ٹیوٹس کا قیام اور ہر سال سینکڑوں طلبہ کو چین میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنا اسی مربوط نظام اور حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔ یہ تعاون دونوں ملکوں کے درمیان معاشی اور تعلیمی ہم آہنگی کو مزید مستحکم
بنا رہا ہے۔اسلام آباد کی نمل یونیورسٹی پاکستان میں چینی زبان کی ترویج کا سب سے فعال اور مؤثر مرکز بن کر ابھری ہے اور اس سلسلے میں اس یونیورسٹی کا اہم ترین کردار ہے جہاں سے چائینیز زبان میں بی ایس بھی کرایا جارہا ہے، جہاں اعلی تعلیم کے حامل اساتذہ موجود ہیں۔ یونیورسٹی کے چینی زبان کے شعبے کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ علمی معیار، نصاب کی بہتری اور تدریسی نظم و ضبط کی مضبوطی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ شعبے کے کوارڈینیٹر تعلیمی معاملات کی تنظیم، طلبہ کی رہنمائی اور سفارت خانے کے تعاون سے جاری تربیتی و ثقافتی پروگراموں کی مؤثر نگرانی کرتے ہیں۔ اساتذہ اپنی مکمل لسانی مہارت اور پیشہ ورانہ تربیت کے ساتھ نہ صرف زبان سکھاتے ہیں بلکہ چینی ثقافت، کاروباری تقاضوں اور
عملی زندگی کے پہلو بھی واضح کرتے ہیں اور طلباء کو چینی تہذیب و تاریخ سے بھی ہم ہنگ کرتے ہیں۔نمل یونیورسٹی اسلام بادکے اساتذہ نے چینی زبان کو محض رسمی رٹا پر مبنی مضمون نہیں رہنے دیابلکہ انہوں نے اسے مکالمے، عملی مشق، مباحثے اور ثقافتی آگاہی کے ذریعے ایک جامع تعلیمی تجربہ بنا دیا ہے اور یہی اس کی پہچان ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبہ آج سی پیک منصوبوں، چینی کمپنیوں، سفارتی شعبوں اور نجی اداروں میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔یہ کامیابی نمل کی انتظامیہ اور اساتذہ کے اس تسلسل اور پیشہ ورانہ عزم کا نتیجہ ہے جس نے بہت سے نوجوانوں کے لیے چینی زبان کو ایک روشن پیشہ ورانہ راستہ بنا دیا ہے۔
پاکستان میںچینی زبان کے فروغ نے پاکستان کے نوجوانوں کے لیے روزگار اور تربیت کے نئے دروازے کھول دیے ہیں اور اس سلسلے میں پوری دنیا ان کیلئے کھلا میدان ہے جہاں وزگار اور ترقی کے مواقع موجود ہیںاور سی پیک کے تحت جاری منصوبوں اور چین کے ساتھ بڑھتے تجارتی روابط کے باعث زبان جاننے والے افراد کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو موجودہ معاشی صورتحال میں امید افزا پیش رفت ہے۔وقت کی ضرورت کے مطابق چینی زبان سیکھنے کا بڑھتا ہوا رجحان پاکستان کے تعلیمی منظرنامے کا ایک ایسا محور بنتا جا رہا ہے جسے مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، پاکستان اور چینی حکومتیں، چینی سفارت خانہ، جامعات اور خصوصاً نمل یونیورسٹی جیسے ادارے اگر اسی تسلسل، ربط اور استقامت کے ساتھ اپنا کردار جاری رکھیں تو آنے والے برسوں میں چینی زبان پاکستان کی معاشی ترقی، علاقائی تعاون اور سفارتی روابط کا ایک اہم ستون ثابت ہو سکتی ہے جس سے دونوں ممالک مذید ایک دوسرے کے قریب آئیں گے اور تعلقات مستحکم ہوں گے۔

Exit mobile version