Site icon Daily Pakistan

پاکستان میں 5G سپیکٹرم کی ترقی پر آئی ٹی کے وزیر کی ان کیمرہ بریفنگ

1. آئی ٹی برآمدات 3.8 ارب ڈالر؛ فری لانسرز تقریباً *0.7 ارب ڈالر (*91٪ اضافہ)۔
2. پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی قائم؛ زراعت/صحت/تعلیم کے لیے قومی ڈیجیٹل بلیوپرنٹ۔
3. اسکلز پروگرام: 3 لاکھ زیرِ تربیت؛ ہدف 10 لاکھ؛ روزگار اور معیشت پر مضبوط اثر۔
4. ہدف: سب کے لیے کم لاگت تیز رفتار انٹرنیٹ۔
5. سب میرین کیبلز: بین الاقوامی گنجائش بڑھانے کا منصوبہ۔
6. فائبرائزیشن: صرف 14٪ ٹاورز فائبر پر؛ 3 سالہ اہداف اور مقامی شراکتیں۔
7. رائٹ آف وے اصلاحات: اسلام آباد میں CDA نے فیس ختم کی؛ 27 اگست کے خط کے مطابق NHA و ریلوے بھی ختم کریں گے (پہلے 36 روپے/میٹر/سال)۔
8. موجودہ نیٹ ورک 98٪ وائرلس؛ فائبر بیک ہال کی طرف ترجیحی منتقلی۔
9. یوتھ معاونت: ٹیک پارکس اور 25 کو ورکنگ سائٹس (جلد 2,800 نشستیں)۔
10. سپیکٹرم روڈمیپ: 600 میگا ہرٹز پر توجہ؛ نیلامی کے بعد 3 ماہ میں رول آؤٹ ممکن۔
11. سیٹلائٹ انٹرنیٹ: لائسنسنگ آسان؛ بین الاقوامی کنسلٹنٹ مقرر؛ اوپن اسپیس پالیسی سے نئی کمپنیوں کی دلچسپی۔
12. پی ٹی اے نقطۂ نظر: سیکٹر میں نمو لیکن کوالٹی کنجیشن سے متاثر؛ اخراجات بلند؛ نرخ کم ترین؛ 37.4٪ ٹیکس؛ 2G اب بھی مستعمل۔
13. رکاوٹیں: رائٹ آف وے, سائٹ تک فائبر، بھاری سرمایہ، بجلی کی کمی، ناکافی بیک ہال/سب میرین؛ صرف 4 بین الاقوامی ڈیٹا سینٹرز زیرِ استعمال۔
14 5G پیش رفت: ٹرائل پالیسی (اکتوبر 2017)، نیلامی عمل 2023 سے؛ سپیکٹرم کمی کا سامنا؛ سن ٹی وی/MMD*ل مقدمہ حل کی جانب (فی الحال کوئی اسٹے نہیں)۔
15. ہدف: دسمبر 2025 تک سپیکٹرم نیلامی؛ متوقع فوائد GDP/برآمدات/سرمایہ کاری/روزگار میں اضافہ؛ ضوابط میں پیش رفت نیشنل رومنگ، سم سیکیورٹی، ووائی فائی، 3G سن سیٹ، Wi-Fi 6E/7، ون ونڈو EODB، انفراسٹرکچر شیئرنگ، سائبر سیکیورٹی۔

Exit mobile version