کالم

پاکستان کے خلاف قادیانیوں کی سازشیں

riaz chu

نبوت کے جھوٹے دعویدار مرزا غلام احمد قادیانی نے1889میں انگریزوں کی سرپرستی میں نبوت کا دعویٰ کیا اور تمام مسلمانوں کو کافر قراردے دیا اور اعلان کیا کہ اس پر نئے سرے سے قرآن نازل ہوا ہے اور ہر مسلمان پر لازم ہے کہ اس کی نبوت پر ایمان لائے ورنہ وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے۔ قیام پاکستان کے بعد بھی ان کے خلاف بھرپور جدوجہد کا سلسلہ جاری رہا، حتیٰ کہ بے پناہ قربانیوں اور صبرآزما جدوجہد کے بعد پارلیمنٹ نے قادیانیوں کو 1974 میں غیرمسلم قرار دے دیا۔ لیکن پھر بھی ان کی سازشوں میں کمی نہ آئی، بلکہ مزید اضافہ ہوگیا ۔ گزشتہ حکومت کے دور میں قادیانیوں کے اثرو رسوخ میں مزید اضافہ ہوا ۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کی ہو یا پی ڈی ایم کی قادیانیوں کی سازشوں کوروکنے میں ناکام رہی،سابقہ اور موجودہ حکومت کے وعدوں اعلانات اور نعروں کے باوجود تاحال قادیانیوں کی طرف سے ملک کی نظریاتی اساس کو نقصان پہنچانے کی کوششیں جاری ہیں۔عقیدہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ ہمارے ایمان کا اہم ترین حصہ ہے،ان عقائد کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل اور قانون کی ہرشق کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔ہر طرح کے غیر ملکی دباو¿ اور اندرونی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔حکومت نے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا۔ آئین اور قانون موجود ہے لیکن حکومت کی چشم پوشی کی وجہ سے آج بھی قادیانی اہم حکومتی عہدوں پر موجود ہیں جس کی وجہ سے آئے روز نئی سازشیں نئے انداز میں ظاہر ہوتی ہیں ، حکومت ان کی سازشو ں پرفوری طور پر فیصلہ کن اقدامات اٹھائے۔ قادیانیوں نے کبھی بھی ختم نبوت کی شق کو نہیں مانا۔آج بھی بیرونی دنیا سے اس شق کے خاتمہ کےلئے دباو¿ ہے ۔ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے ایمان کاحصہ ہے ۔ آج بھی طاغوت ختم نبوت کے قانون کے خاتمہ کےلئے کوشاں ہے مگر ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔ملک میں نظام مصطفی کے نفاذ کےلئے غلامان مصطفی کو اکٹھا کررہے ہیں۔وطن عزیز کے تمام مسائل کا حل نظام مصطفی کے نفاذ میں ہے۔قادیانیوں کی ایک بہت پرانی کوشش یہ بھی ہے کہ انھیں ” احمدیہ مسلم جماعت “ کے نام سے جانا جائے۔اگر چہ متفقہ طورپرپوری دنیا کے مسلمانوں نے اور دنیا کی اسلامی یا غیر اسلامی سیکولر چھوٹی بڑی عدالتوں نے بھی ان کے دعویِ اسلام کو مسترد کردیا ہے؛ لیکن دنیا کی تمام اقوام انھیں ” احمدی مسلمان “ سے یاد کریں ، ان کی عبادت گاہ ” مرزاژا“ کےلئے مسجد کا لفظ استعمال کیا جائے ۔ انکے ہر زندیقانہ اورغیر اسلامی عمل پر اسلامی اصطلاحات استعمال کی جائیں۔اس میں پڑوسی ملک کی بعض نیوز ایجنسیاں بھی اسی کو جمہوریت کے نام پراپنا اوڑھنا بچھونا بنائے ہوئی ہیں اور دیگر ممالک کو اس طرح خبریں سپلائی کرتی ہیں کہ گویا وہ مسلمانوں کی ہمدرد ہیں یا مطلق غیر جانب دارخبر رساں ایجنسی ہیں؛ حالانکہ صورت حال بالکل اس کے برعکس ہے، ان ایجنسیوں کے قیام کے پیچھے اوّل دن سے قادیانی ہیں جو ان کو اپنے مفاد میں گاہے گاہے استعمال کرتے ہیں یا پھر یہ کہ یہ ایجنسیاں قادیانیت زدہ ہیں جو ان کے مفاد میں استعمال ہونے ہی کو جمہوریت کا اعلی معیار سمجھ رہی ہیں۔قادیانی مسلمانوں کا لبادہ اوڑھ کر سعودی عرب میں بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہو گئے تھے اور سعودی عرب کے فوجی راز اسرائیل کی حکومت کو پہنچاتے رہے تھے۔ مولانا مودودی ؒ نے شاہ فیصل مرحوم کو تمام حقائق سے آگاہ کر دیا تھا جس کے بعد انہیں نہ صرف ملازمتوں سے فارغ کر دیا گیا تھا بلکہ سعودی عرب میں ان کے داخلے پر پابندی لگا دی تھی۔ 1967ءمیں عرب اسرائیل جنگ میں مصر، ا±ردن اور شام کے اہم فوجی راز اسرائیل کو پہنچا دئیے تھے جس کی وجہ سے عربوں کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ 1971ءکی جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کیخلاف تمام راز بھارتی خفیہ ایجنسی را کو پہنچائے تھے جس کی وجہ سے نہ صرف مشرقی پاکستان ٹوٹا تھا بلکہ سندھ میں بھارتی فوج نے ننگرپارکر، اسلام کوٹ چھاچھرو اور مٹھی پر قبضہ کر لیا تھا اور عمر کوٹ کے قریب پہنچ گئے تھے ۔ قادیانیوں کا ہیڈ کوارٹر لندن میں ہے انہیں باقاعدہ بیرونی آقاﺅں سے خطیر رقم ملتی ہے۔ جرمنی، امریکہ، کینیڈا، اسرائیل میں ان کے مرکز ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے ایٹمی راز بھی امریکن سی آئی اے، بھارتی خفیہ ایجنسی را اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو پہنچائے تھے جس کی وجہ سے ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور انکے ساتھی زیرِ عتاب ہوئے تھے۔ جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کے دورِ حکومت میں قادیانیوں کی بند عبادت گاہیں کھول دی گئی تھیں۔ قادیانیوں نے اپنے آپ کو پاکستانی پاسپورٹ پر احمدی مسلم لکھنا شروع کر دیا ہے ۔جب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کا دورہ کیا تھا تواستقبال میں دوسروں کے علاوہ قادیانی جماعت کا اسرائیل میں کرتا دھرتا رہنما تل ابیب ایئر پورٹ پر موجود تھا انہوں نے بھارتی وزیر اعظم کی آشیرباد سے اپنی خصوصی سرگرمیوں میں اضافہ کر دیا ہے انہوں نے پارلیمنٹ کے ذریعے ختم نبوت کے حلف نامے کو تبدیل کرانے کی کوشش کی تھی جو ناکام ہو گئی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri