کالم

چا ئلڈ ہیلتھ سا ئنسز یو نیورسٹی کے قیام کا فیصلہ

riaz chu

وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے خوشخبری سنائی کہ لاہور میں 9 ارب 18 کروڑ روپے کی لاگت سے پاکستان میں بچوں کی پہلی میڈیکل یونیورسٹی بنے گی اور2 ارب روپے کی لاگت سے بچوں کی ریڈیو تھراپی کا جدید سنٹر بھی بنایا جائے گا جبکہ ہر ڈویژن میں بچوں کے لئے ریڈیو تھراپی کے سنٹرز بنائے جائیں گے تاکہ بچوں کو ان کے گھروں کے پاس علاج معالجے کی جدید سہولتیں میسر ہو سکیں۔ دنیا بھر میں ہیلتھ ٹیکنالوجی میں ہر روز انقلابی تبدیلی آ رہی ہے۔ہمارے ہاں بھی صحت کی بہترین سہولیات کے حوالے سے بہت کام ہو رہا ہے۔ چائلڈ ہیلتھ یونیورسٹی اپنی نوعیت کی دنیا میں ایک منفرد اور جدید ترین میڈیکل یونیورسٹی ہو گی۔ یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز لاہور میں کالج آف پیڈیا ٹریک قائم کیا جائے گا جبکہ ا لائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کی ٹریننگ کیلئے کالج آف الائیڈ سائنسز اور نرسوں کی ٹریننگ کے لئے کالج آف نرسنگ بنایا جائے گا۔ نومولود بچوں کا علاج اور دیکھ بھال کیلئے مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ یونٹ بھی قائم کیا جائے گا۔ ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے میانوالی سمیت کئی شہروں میں مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال بن رہے ہیں۔ بچوں کی صحت کے حوالے سے سرجنز او رمیڈیکل سپیشلسٹس کوخصوصی تربیت دی جا رہی ہے۔ لاہو رمیں یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کا قیام خوش آئند ہے۔ چائلڈ ہیلتھ یونیورسٹی میں انسٹی ٹیوٹ آف جینٹکس اینڈ ریسرچ بھی قائم کیاجائے گا۔ ٹیلی ہیلتھ، میڈیکل جینومیکس او رآرٹیفشل انیٹلی جنس جیسی سہولیات سے مزین ایڈوانس ٹیکنالوجی اور ٹیلی ہیلتھ سنٹر بھی بنایاجائے گا۔زچگی کے دوران کسی بھی پیچیدہ مرض کے رسک سے بچاو¿ کیلئے فیوٹل، میٹرنل او رنیو نیٹل ہیلتھ سنٹر قائم کیاجائے گا۔یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز کو انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب تعمیر کرے گی۔وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سیرت اکیڈمی کونبی پاک کی تعلیمات کو فروغ دینے کیلئے قائم کیا۔مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے اس اہم ترین پراجیکٹ کو بھی سیاست کی بھینٹ چڑھایا۔میں نے سیرت اکیڈمی و قرآن کمپلیکس کا 3جون2006کو سنگ بنیاد رکھا اور 18نومبر2007کو سیرت اکیڈمی و قرآن کمپلیکس کاافتتاح کیا۔ ن لیگی حکومت نے میرے اس منصوبے کو روکے رکھا۔شہباز شریف دور میں سیرت اکیڈمی کو غیر فعال رکھا گیا۔ اب سیرت اکیڈمی میں ایم فل اورپی ایچ ڈی کی کلاسیں شروع کی جا رہی ہیں۔ ریسرچ سکالرز کیلئے ہاسٹل تعمیر کریں گے۔ادارے میں قرآن میوزیم بھی بنائینگے،جہاں پرقرآن مجید کے نایاب اورنادر نسخہ جات رکھے جائیں گے۔ سیرت اکیڈمی کا قیام موجودہ حکومت کا انتہائی قابل قدر اور مستحسن اقدام ہے۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹڈیزمیں قرآنی آیات آویزاں کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سیرت لائبریری کو اپ گریڈ کر کے ڈیجیٹل کیا جائے گا۔اس کو دین کے حوالے سے ہونے والے فیصلوں کا مرکز بنایا جائے گا۔ سیرت اکیڈمی میں دینی نصاب کے حوالے سے تحقیقی کام بھی کیا جائے گا۔ سیرت اکیڈمی میں خلفائے راشدین کے ادوار پر ریسرچ ہوگی۔ دین کے حوالے سے نئی نسل کے ذہن کو پختہ کرنا چاہتے ہیں۔ سیرت اکیڈمی میں بیرون ملک جامعہ الازہر سے بھی سکالرز کو بلائیں گے۔ سیرت اکیڈمی بنانے کا مقصد یہ تھا کہ نئی نسل کو دینی تعلیمات اورسیرت نبوی سے زیادہ سے زیادہ روشناس کرایا جاسکے۔ ایسا ٹرینڈ سیٹ کرنا تھا کہ نئی نسل بے راہ روی کی طرف نہ جائے۔سیرت نبوی کے حوالے سے ریسرچ کا کام اس ادارے میں ہونا ہے۔ریسرچ سکالرز ہماری رہنمائی کریں کہ کس طرح ہم موجودہ حالات میں دین اسلام کے سنہری اصولوں کو اپنا سکتے ہیں۔ چودھری پرویز الہی نے لاہور، راولپنڈی سمیت بڑے شہروں میں گندم کا کوٹہ بڑھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے گندم کے موجود ذخائر اورضروریات کا بھی جائزہ لیا۔ اس موقع پر چودھری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ پنجاب کو زرعی صوبہ ہونے کے ناطے گندم کی پیداوار میں خود کفیل ہونے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ حکومت پنجاب نے ایک ماہ کے دوران موثر حکمت عملی سے گندم کی مد میں 55 ارب روپے بچائے ہیں۔ مالیاتی نظم وضبط کے نفاذ سے مزید 2 ارب روپے کی بچت بھی کی گئی۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ کاشتکاروں کو گندم کی زیادہ پیداوار دینے والے بیج کے استعمال کی آگاہی دی جائے، عوام کو آٹے کی فراہمی میں تعطل نہیں آنا چاہیے۔ سیکرٹری خوراک اور ڈائریکٹر فوڈ نے گندم کے ذخائرکی موجودہ پوزیشن اور ضروریات سے آگاہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت پنجاب کے کسانوں کا معاشی قتل کررہی ہے۔وفاقی حکومت کارویہ پنجاب کو فوڈ باسکٹ بنانے کی کوششوں کو برباد کرنے کے مترادف ہے۔ گریٹر تھل کینال کا معاہدہ ہوتا تو کسانوں کو پانی ملتا اورگندم میں خودکفیل ہوتے جس سے گندم امپورٹ نہ کرنا پڑتی اورایک ارب ڈالر بچائے جاسکتے ہیں۔گریٹر تھل کینال معاہدے میں وفاقی حکومت نے اپنا شیئر نہیں دیا۔ پنجاب حکومت اپنے حق کیلئے آخری حد تک جائے گی۔ملک کا بیڑا غرق کرنے والے معیشت کو کیسے سنبھال سکتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri