علاقائی

ہمارا مشن اللہ کی زمیں پر اور خصوصاً ہمارے ملک میں اللہ کے نظام کا قیام ہے ثمینہ احسان

ہمارا مشن اللہ کی زمیں پر اور خصوصاً ہمارے ملک میں اللہ کے نظام کا قیام ہے ثمینہ احسان

حلقہ خواتین جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی کے تحت سید مودودی بلڈنگ میں 23 اگست کو مرکزی و صوبائی دورہ ہوا ۔جس میں کراچی سے ڈپٹی سیکرٹری جنرل خواتین ونگ جماعت اسلامی پاکستان عطیہ نثار صاحبہ نے خصوصی شرکت کی،ان کے ساتھ ناظمہ صوبہ پنجاب شمالی محترمہ ثمینہ احسان اور انکی نائبات )رخسانہ غضنفر،کوثر پروین ،نزہت بھٹی) نے بھی شرکت کی۔علاوہ ازیں راولپنڈی ضلع کا پورا نظم بشمول ناظمہو نائبات،نگرانات تحصیلات ،شعبہ جات اور زونل نظم نے شرکت کی۔پہلی نشست میں تمام تر تنظیمی کام کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور قابل غور نکتوں پر رہنمائی دی گئی۔
بعد از ظہرانہ اراکین راولپنڈی کے ساتھ نشست رکھی گئی جن سے ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور ناظمہ صوبہ شمالی پنجاب نے خطاب کیا ۔
ناظمہ صوبہ نے ارکان کو خطاب کرتے ہوئے ان کی تحریکی زمہ داریوں کی تذکیر کروائی ۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارے لئے بمنزلہ مسجد ہے اور ہم نے اس کی حفاظت کرنی ہے اس کے ساتھ تحریک کی حفاظت بھی ہم پر فرض ہے جس میں ہمارا مشن اللہ کی زمیں پر اور خصوصاً ہمارے ملک میں اللہ کے نظام کا قیام ہے۔اس تحریک اور مشن کے لئے اٹھنے والا میرا ہر قدم اور ہر گھڑی جنت کے قریب کرے گی۔اس مشن کی راہ میں استقلال،صبر اور اعلیٰ اخلاق کی اشد ضرورت ہے ۔ہر رکن کو مرجع خلائق بننا ہو گا،ہر رکن اپنی بستی میں ایک قطب اور ایک ابدال ہے ۔ہمارا ملک چہار سو فتنوں کی زد میں ہے،سچ اور جھوٹ کو ملا دیا گیا ہے،دجالی سازشیں ہر طرف سے گھیرا تنگ کر رہی ہیں ان سے بچنے کے لئے ہمیں اپنے باطن کو مضبوط کرنا ہے،کسی بھی روحانی یا جسمانی بیماری کا شکار انسان تب ہوتا ہے جب اس کا اندرون کمزور ہو۔اندر کی مضبوطی کے لئے اپنی جڑوں،اپنے نظم سے جڑ جائیں۔
ابلیس کے پروپیگنڈا اور جھوٹ کو ایک مومن ہی پہچان سکتا ہے اور مومن وہ ہے جو اپنے آپ کو عملاً اطاعت رب میں دینے والا ہو۔یہ انبیاء کا مشن ہے اور ہمارے ہاتھ میں باطل کا مقابلہ کرنے کے لئے عصا قرآن ہے،اپنے تعلق باللہ اور تعلق بالقرآن کو مضبوط کریں تو یہ فتنے اثر انداز نہیں ہوں گے۔اپنے حلف کے تقاضے اور اہمیت کو سمجھیں اور اپنی کارکردگی کا جائزہ لیں کہ کس رفتار سے تحریکی کام کر رہے ہیں۔
عطیہ نثار نے ارکان سے خطاب کرتے ہئے کہا کہ گفتگو کرتے ہوئے ترجیحات کے تعین اور منظم کام پر توجہ دلائی ۔ان کا کہنا تھا کہ تدبیریں تو ان کے لئے کی جاتی ہیں جو کام کرنا نہیں چاہتے جبکہ تحریک اسلامی کا کارکن تو خود اس راہ میں دوڑنے والا ہوتا ہے ۔اصل چیز اندر کا جذبہ ہے،وہاں تحریک پیدا ہو جائے تو تیزگامی لازمی ہوتی ہے اور اس جذبے کو جگانے کے لئے اللہ اور قرآن سے گہرا تعلق ضروری ہے کیونکہ ہمارا اصل کام تو رب کے بتائے ہوئے طریقے پر جنت کی راہ میں دوڑناہے ۔دن کے مجاہد بننے کے لئے رات کا راہب بننا ضروری ہے۔رب کے پسندیدہ بننے کے لئے فرائض کے علاؤہ نوافل اور خصوصاً تہجد کی ادائیگی ضروری ہے ۔یہی ذاتی تعلق باللہ اور ایمان کی گہرائی ہمارے مشن کو پورا کرنے میں ہمارے معاون ہیں۔اللہ کا احسان ہے کہ اس پر فتن دور میں اس نے ہمیں ایک صالح اجتماعیت سے جوڑ دیا ہے،فتنے کے زمانے میں آفت کا سامنا کرتے ہوئے تحریک کی پناہ دے دی ہے۔ہر طرف سے ہمارے ایمان و اخلاق پر حملے کئے جا رہے ہیں،بے حیائی کا سیلاب ،بد دیانتی کا بازار ،سیکولرازم کا بڑھتا ہوا اثر ،خاندانی نظام پر تابڑ توڑ حملے جاری ہیں،ایسے میں ہمیں تحریک سے مضبوط تعلق رکھتے ہوئے اپنی کمر کسنے کی ضرورت ہے۔حالات چاہے جو بھی ہوں مجھے ہے حکم اذاں لا الہ الااللہ ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے