Site icon Daily Pakistan

تبرکات مقدسہ گیلری کی اصلاح کا فیصلہ

riaz chu

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بادشاہی مسجد کے دورے میں تبرکات مقدسہ سیکشن کا معائنہ کیا اور سیکشن کی حالت زار پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تبرکات مقدسہ سیکشن کو اپ گریڈ کرنے کی ہدایت کی کہ نبی پاک سے منسوب تبرکات کو محفوظ اور بہترین شو کیسز میں منتقل کیا جائے۔ محسن رضا کا کہنا تھا کہ تبرکات مقدسہ کو جن شو کیسز میں رکھا گیا ہے وہ بالکل ناکارہ ہو چکے ہیں۔ رسول پاک کے عصا، دستار مبارک اور دیگر تبرکات کو بہترین شو کیسز میں رکھا جانا چاہیے۔ فوری طور پر تبرکات کو رکھنے کی جگہ کو بین الاقوامی معیار کا بنایا جائے۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے پاس اتنے مقدس تبرکات ہیں، یہی اگر کسی اور ملک میں ہوتے تو ہم وہاں زیارت کیلئے جاتے۔ عظیم ہستیوں سے منسوب تبرکات مقدسہ سیکشن کی اپ گریڈیشن کےلئے خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو آئندہ چند روز میں حتمی پلان پیش کرے گی ۔ وزیر اعلیٰ نے بادشاہی مسجد کے احاطے میں گیلی دریوں کو تبدیل کرنے کی ہدایت کی۔بادشاہی مسجد کی مرکزی ڈیوڑھی،مرکزی دروازے کی بالائی منزل پر”تبرکات گیلری“آراستہ ہے، جس میں نبی اکرم کا سبز عمامہ مع کلاہ،جبہ مبارک، عصامبارک و نعلین مقدسہ سمیت دیگر تبرکات شامل ہیں۔ اسی طرح حضرت علی المرتضیٰ کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کا عمامہ مبارک مع کلاہ اور سیّدة± النسا حضرت فاطمة الزھرہ اور اہلِ بیتِ اطہارة کے تبرکات سے یہ مقام منور و معنبر ہے۔ان تبرکات کا صدیوں تک محفوظ،پھر عقیدتمندوں کےلئے و فور شوقِ کے جذبے فراواں کرتے رہنا،مسلم تہذیب کا ایک نمایاں اور معتبر باب ہے۔وزیر اعلیٰ نے بارش میں لاہور شہر کے مختلف علاقوں قذافی سٹیڈیم، لبرٹی،مین بلیوارڈ گلبرگ، گارڈن ٹاو¿ن، ماڈل ٹاو¿ن، اسلام پورہ، اندرون شہر، سرکلر روڈ اور دیگر علاقوں کا معائنہ کیا اور بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال اور نکاسی آب کا جائزہ لیا اور انتظامیہ اور واسا حکام کو نکاسی آب کا کام جلد مکمل کرنے کیلئے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ نکاسی آب کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اور ڈی واٹرنگ پمپس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔شہریوں کی مشکلات کے ازالے کیلئے افسران خود فیلڈ میں رہیں۔ چیف ٹریفک آفیسرکو بھی فیلڈ میں موجود رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ٹریفک رواں دواں رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔ شہریوں کی مدد کیلئے ٹریفک وارڈن فیلڈ میں فعال انداز میں فرائض سرانجام دیں اور بارشی پانی میں پھنسی گاڑیوں کو فوری نکالا جائے اور شہریوں کی مدد میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں سیلابی صورتحال اور شہریوں کی پریشانی کانوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو نکاسی آب کے لئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے برساتی صورتحال میں تمام متعلقہ اداروں کی ٹیموں کو متحرک کرنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو تکلیف اور پریشانی سے بچانے کےلئے کوئی سستی نہ دکھائی جائے۔ چوبیس گھنٹے کی بنیاد پر نکاسی آب کے انتظامات کریں۔ برسات اور سیلابی پانی کے پیش نظر ٹریفک کی روانی اور متبادل راستوں کی بروقت نشان دہی یقینی بنائی جائے۔وزیراعظم نے ملک کے دیگر علاقوں میں بھی حفاظتی اور پیشگی انتظامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتیں اور ضلعی انتظامیہ اشتراک عمل سے شہریوں کو پریشانی سے بچائیں۔ محسن نقوی نے اسلام پورہ میں واسا کے عملے سے مصافحہ کیا اور نکاسی آب کا کام مکمل کرنے پر شاباش دی کہ کمشنر لاہورڈویژن، ڈپٹی کمشنر لاہور اور ایم ڈی واسا نے نکاسی آب کےلئے بہت محنت سے کام کیا ۔ اسلام پورہ میں ہمیشہ پانی کھڑا رہتا ہے، آج 203 ملی میٹر بارش کے باوجود پانی بروقت نکالا گیا۔ وزیراعلیٰ نے شہر کے مختلف علاقوں سے نکاسی آب کے کام کو جلد مکمل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے عوام سے کہا کہ میں صبح سے فیلڈ میں ہوں۔ آپ کی مشکل میری مشکل ہے۔واسا کو ہدایت کی ہے کہ مزید وسائل لگا کر نکاسی آب کے کام کو جلد مکمل کیا جائے۔ان کی ہدایت کے مطابق واسا فی الفورچارج سنبھال کر نکاسی آب کے کام کو فوراً مکمل کر رہی ہے۔ سی بی ڈی مین بلیووارڈ انڈر پاس میں نکاسی آب کیلئے مزید پمپس نصب کیے گئے ہیں۔سابق حکومت اور سیاسی جماعت کی جانب سے لاہور میں بارش کے پانی کے حوالے سے الزامات پر جواب دیتے ہوئے پنجاب حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ سیاسی جماعت صرف پوائنٹ سکورنگ کے لیے نگران حکومت پر بے بنیاد الزامات لگا رہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ نگران حکومت کے بر وقت اقدامات کی بدولت بارشوں سے نقصان نہ ہونے کے برابر ہے۔ نگران حکومت نے بارشوں کی پیش بندی کرتے ہوئے فروری سے جون تک تین مرتبہ نہروں اور نالوں کی صفائی کروائی۔ 291 ملی میٹر بارش لاہور کی تاریخ کا نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل جولائی کے مہینے میں اتنی بارش ایک دہائی پہلے ہوئی تھی۔چند گھنٹوں میں لاہور کی تمام بڑی شاہراہوں اور انڈرپاسز سے بارش کا پانی نکال دیا گیا۔ نگران وزیراعلی سید محسن نقوی خود نکاسی آب کے انتظامات کا جائزہ لےتے رہے۔ صوبائی وزرا ءبھی مختلف علاقوں میں بارش کا پانی نکالنے کی سرگرمیوں میں شریک رہے۔

Exit mobile version