تہران: ایران کی جانب سے جنگ کے آٹھویں روز جنوبی اسرائیل میں میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے جس سے متعدد عمارتیں ملیا میٹ ہو گئی ہیں اور بیشتر مقامات سے دھواں اٹھ رہا ہے، اسرائیلی فوج کے کمانڈ اور انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔بحیرہ مردار میں ڈرونز کی دو بار پروازوں کے بعد میزائل داغے گئے، حملے میں کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ملی البتہ جنوبی اسرائیل کے علاقے بیرشیبا میں سینکڑوں گاڑیوں کی تباہی کی اطلاعات آئی ہیں۔
ایرانی میڈیا کے مطابق آپریشن وعدہ صادق سوم کے تحت میزائل حملے کی چودھویں لہر اٹھی جس کی ایران نے ویڈیو بھی جاری کی، اس لہر میں اسرائیلی فوج کے کمانڈ اور انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹرز کو نشانہ بنایا گیا۔دوسری طرف اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ رات بھر تہران میں درجنوں حملے کیے، ان حملوں میں 60 طیاروں نے حصہ لیا اور 120 اہداف کو نشانہ بنایا، ان حملوں میں میزائل بنانے والی فیکٹریوں کو نشانہ بنانے کا بھی دعوی کیا گیا۔
اسرائیلی حکام نے جنوبی اسرائیل میں ایرانی حملے کے بعد بیرشیبا کا ریلوے سٹیشن بند کر دیا ہے، شہریوں کو متاثرہ مقامات سے دور رہنے کی ہدایت کی، بتایا گیا ہے کہ یہ میزائل حملہ براہ راست داغا گیا ہے، اسے دفاعی نظام روکنے میں ناکام رہا۔اسرائیلی ایمرجنسی سروسز نے حملے میں ہلاکتوں کی اطلاع نہیں دی، صرف کچھ افراد زخمی ہونے کا بتایا ہے۔
قطری نشریاتی ادارے کے مطابق بیرشیبا میں ابھی ہدف کا پتا نہیں چل سکا، البتہ متاثرہ مقامات سے دھواں اٹھتا نظر آ رہا ہے، اس علاقے میں سائرن بج رہے ہیں، اسرائیلی فوج کے مطابق میزائل کو ناکارہ بنانے کی کوشش جاری ہے۔اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے دعوی کیا کہ اس نے ایرانی میزائلوں کے حملے کا پتا چلا لیا ہے اور دفاعی نظام ان کو ناکارہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے بعد اطلاعات دی جائیں گی۔