سوات:انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقارحمید نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن بالخصوص سوات میں امن و امان کیلئے پولیس نے بیش بہا قربانیاں دی ہیں۔ جنکی بدولت یہاں پر امن و امان کی بحالی ممکن ہوئی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج جاوید اقبال شہید پولیس لائن سوات میں پولیس دربار سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں مالاکنڈ ریجن کے تمام شعبہ جات کے پولیس افسران و جوانان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ریجنل پولیس آفیسر مالاکنڈ شیر اکبر خان ضلعی پولیس افسران سوات، لوئر دیر ، اپر دیر ، لوئر چترال ، اپر چترال ، باجوڑ ، بونیر اور دیگر اعلی پولیس حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔پولیس سربراہ نے کہا کہ سوات میں دہشتگردی کے خاتمے اور امن وامان کے قیام کیلئے پولیس نے بے انتہا قربانیاں دی ہیں۔ جن کے لئے شہدااور انکے یہاں موجود اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔ انہوں نے شرکاپر زوردیا کہ وہ پروایکٹوپولیسنگ کے ذریعے تمام جرائم اور مسائل کو پنپنے سے پہلے ختم کریں اورمجرموں کے خلاف بلاتفریق اور موثر کارروائیاں عمل میں لائیں۔آئی جی پی نے جوانوں کو مزید ہدایت کی کہ وہ ایمانداری اور محنت کو اپنا شعار بنا کر فرائض سر انجام دیں۔آئی جی پی نے کہا کہ پولیس فورس کی فلاح و بہبود ان کی ترجیحات میں شامل ہیں اور اس مقصد کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔اس سلسلے میں پولیس کی تنخواہ میں اضافہ کے لیے حکومت سے بات چیت چل رہی ہے اور انشااللہ پولیس کی تنخواہوں کو بہت جلد پنجاب کی تنخواہوں کے برابر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں امن و امان کو مزید مستحکم کرنے اور پولیس کی استعداد کار بڑھانے کے لیے پولیس کو درپیش مسائل ہر ممکن حد تک حل کئے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس میں نفری کی کمی کا مسئلہ بھی عنقریب حل کر لیا جائے گااور نئی بھرتی کے علاوہ زیر تربیت ریکروٹس بھی فورس میں جلد شامل ہونگے جبکہ پولیس کو دور جدید کے تمام آلات بھی مہیا کئے جائینگے۔ دربار میں موجود پولیس اہلکاروں نے اپنے مسائل، بالخصوص پروموشن سے متعلق درخواستیں پیش کیں، جنہیں آئی جی پی نے توجہ سے سنا اوربعض شکایات میں موقع پر ہی متعلقہ حکام کو فوری حل کے احکامات جاری کیے۔دربار میں شریک ایک پولیس جوان نے آئی جی پی سے اپنے بچوں کے علاج معالجہ کے لیے درخواست کی جس پر انہوں نے پولیس کانسٹیبل کے بچوں کی لیے فوری طور پر 20 لاکھ روپے جاری کرنے کا اعلان کیا۔ آئی جی پی نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن پولیس کے لیے پولیس ٹریننگ سکول سوات کو کالج کا درجہ دے کر وہاں لوئر کورسز بھی شروع کیے جائینگے جس کے بعد ملاکنڈ رینج کے پولیس جوان پولیس ٹریننگ کالج ہنگو کی بجائے پولیس ٹریننگ سکول سوات اور بونیر میں لوئر کالج کورس مکمل کرسکیں گے۔ آئی جی پی ذوالفقار حمید نے آر پی او ملاکنڈ شیر اکبر خان کو پولیس فورس کی ویلفیئر کو مدنظر رکھتے ہوئے ملاکنڈ ڈویژن کے تمام پولیس لائنز میں فٹنس جیم بنانے کے احکامات بھی جاری کئے۔آئی جی پی خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ فرائض کی انجام دہی کے دوران معذور ہونے والے غازیوں کی فلاح و بہبود کیلئے ملک کے سب سے بڑے ہسپتال سے معاہدہ کیا گیا ہے جس کے تحت تمام معذور ہونے والے غازیوں کو مصنوعی اعضالگائے جائینگے۔
آئی جی پی نے دورے کے دوران مختلف اوقات میں فرائض کی ادائیگی کے دوران بہترین کارکردگی کے حامل ملاکنڈ ڈویژن کے پولیس افسران اور جوانوں کو توصیفی اسناد و نقد انعامات سے بھی نوازا۔قبل ازیں آئی جی پی نے پولیس لائن کبل میں نئی تعمیر شدہ یادگار شہدائے پولیس کا افتتاح کیا جہاں اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ تحفظِ عامہ کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہیروز کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا، کے پی پولیس شہداکے لواحقین کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے شہدائے پولیس کے بچوں کے ساتھ شفقت کا اظہار کرتے ہوئے ان کو تحائف بھی پیش کئے۔پبلک لائیزان کمیٹی اورتنازعات کے حل کے کونسل کے ممبران سے ملاقات میں آئی جی پی نے کہا کہ عوام کے روزمرہ مسائل کے حل کیلئے ڈی آر سی اور پی ایل سیز کا کردار نہایت اہم ہے۔ انہوں نے ان کمیٹیوں کے ممبران کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپنا قیمتی وقت بلامعاوضہ عوام الناس کی خدمت کیلئے وقف کرنے والے بھی ہمارے ہیرو ہیں۔ بعد ازاں آئی جی خیبر پختونخواہ نے مالاکنڈ ڈویژن کے افسران کے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں امن و امان کی مجموعی صورتحال جائزہ لیا گیا اور ریجنل و ضلعی پولیس افسران کو دہشتگردی سے نمٹنے اور دیرپا امن کے قیام کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
سوات پولیس کی امن کیلئے بے مثال قربانیاں، ان قربانیوں کی بدولت امن قائم ہوا، آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقارحمید

سوات پولیس کی امن کیلئے بے مثال قربانیاں، ان قربانیوں کی بدولت امن قائم ہوا، آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقارحمید