لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ مرکز اور صوبوں میں نگراں حکومت قائم ہو اور پھر اُس کے بعد سب لوگ الیکشن میں جائیں، ملکی مسائل کا حل عوام کے پاس ہی ہے، ملک کو بچانے کے لیے تین اداروں سپریم کورٹ ، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار رہنا ہوگا۔ہوئے سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں ایوان میں صرف اپنے مسائل پر بات کر رہی ہیں اور غریب کے مسائل کو کوئی نہیں اٹھا رہا۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ حکومت، اپوزیشن یا سیاسی جماعتوں کا نہیں بلکہ عام پاکستانی، کاشتکار اور دیہاتی کا ہے، جس پر کوئی دھیان نہیں دے رہا اور آج اسی وجہ سے عوام بہت زیادہ پریشان ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ ’میں یہ چاہتا ہوں کہ آپ کے بچوں کو ملک میں امن اور انصاف ملے، چاندی جیسا دودھ ملے اور پانی صاف ملے‘۔ مہنگائی پر احتجاج نہ کرنے سے متعلق سوال پر امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ’مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی تین جن ہیں جو اس وقت بوتل سے باہر آچکے اور اب قابو سے بھی باہر ہیں‘۔’یہ (آج کی صورت حال) ان حکمرانوں کے اعمال کا نتیجہ ہے جو ہمیں نظر آرہا ہے، ملک کے مسائل کا حل عوام کے پاس ہے اور انہیں اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کی اجازت ہونی چاہیے‘۔انہوں نے کہا کہ ’ہر صورت میں نقصان عوام کا ہے، سیاسی رہنما بھی آپس میں دست و گریباں ہیں اور کوئی ان مسائل سے نکلنے کی بات نہیں کررہا، عدالتوں نے بھی عوامی مسائل پر سوموٹو نہیں لیا‘۔سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم سے ہونے والی ملاقات میں یہ سمجھانے کی کوشش کی تھی کہ حالات بہت خراب ہیں اور وقت ہاتھ سے نکل رہا ہے، اگر ایسے ہی رہا تو سیاست، جمہوریت اور اسمبلیاں نہیں رہیں گی، اگر سب نے مل کر ایسے شفاف انتخابات پر اتفاق نہ کیا تو اور الیکشن سے پہلے معاملات طے نہ کیے تو ایسے نتائج کو ہم تسلیم نہیں کریں گے
ملک کو بچانے کے لیے تین اداروں کو غیر جانبدار رہنا ہوگا، سراج الحق

سراج الحق کا آئی پی پیز سے معاہدوں کیخلاف سپریم کورٹ جانے کا اعلان