Site icon Daily Pakistan

چینی اور پاکستانی ٹیکنالوجی کی برتری

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان حالیہ جنگ نے ایرو اسپیس انڈسٹری میں ٹیکنالوجی اور تربیت کی برتری کو اجاگر کیا ہے۔ پاکستان اور چین کا تعاون ایک طاقت ثابت ہوا ہے کیونکہ ان کے JF-17 اور J-10C جنگی طیاروں نے لڑائی میں فرانس کے تیار کردہ رافیل طیاروں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ اس فتح نے نہ صرف پاک فضائیہ کی صلاحیتوں کا اظہار کیا بلکہ پاکستان اور چین کی ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ میں ہونے والی ترقی کو بھی اجاگر کیا۔ رافیل طیارے کی تباہی کا عالمی اسٹاک مارکیٹ پر خاصا اثر پڑا، فرانسیسی مینوفیکچرنگ کمپنی کا حصہ 20 فیصد تک گر گیا۔دوسری طرف، JF-17اور J-10C طیاروں کی ذمہ دار چنگڈو مینوفیکچرنگ کمپنی نے اپنے حصص کی قیمت میں 18 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ دیکھا۔ مارکیٹ میں یہ تبدیلی چینی اور پاکستانی ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں بڑھتے ہوئے اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔ اسرائیل کے 80سے زائد ڈرونز کو تباہ کرنے میں پاکستان کی کامیابی نے جنگی ٹیکنالوجی میں برتری کے اسرائیل کے دعووں کی حدود کو بے نقاب کر دیا۔ ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں چینی اور پاکستانی ترقی نے یورپی اور امریکی کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جس نے صنعت میں قائم درجہ بندی کو چیلنج کیا ہے۔ اس تکنیکی برتری کے مضمرات بہت دور رس ہیں۔یہ نہ صرف پاکستان اور چین کے لیے مالی اور پیشہ ورانہ ترقی کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ ان کی مصنوعات کو عالمی منڈی میں ترجیحی انتخاب کے طور پر جگہ دیتا ہے۔ JF-17اور J-10Cطیاروں کی کامیابی ممکنہ طور پر پاکستان ایرو اسپیس انڈسٹری کے لیے فروخت اور پہچان میں اضافے کا باعث بنے گی۔ اس کے برعکس، ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں روایتی پاور ہاسز، جیسے فرانس، روس، اسرائیل، اور امریکہ، کو اس نئے مقابلے کی روشنی میں اپنی حکمت عملیوں کا از سر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہوگی۔ فرانسیسی ایرو اسپیس ٹکنالوجی کی ایک پرچم بردار پیداوار Rafaleطیارے کو حالیہ تنازعہ میں ایک اہم دھچکا لگا، جس نے صنعت میں مسلسل جدت اور موافقت کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ اسی طرح پاکستانی فتح ون میزائل نے روسی ساختہ S-400 دفاعی سازوسامان کو تباہ کر دیا، جسے اپنی جدید صلاحیتوں کی وجہ سے پاکستانی میزائل ٹیکنالوجی کے مقابلے میں زیادہ جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس نے یہ بھی ثابت کیا ہے کہ پاکستان کی ہائپر سونک میزائل ٹیکنالوجی ہندوستانی براہموس اور دیگر میزائلوں سے بہت آگے ہے۔ چونکہ دنیا بھر کے ممالک اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں، ایرو اسپیس ٹیکنالوجی فراہم کرنے والوں کا انتخاب عالمی سطح پر طاقت اور اثر و رسوخ کے توازن کو تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ حالیہ واقعات نے ایرو اسپیس انڈسٹری کے بدلتے ہوئے منظرنامے کو اجاگر کیا ہے، پاکستان اور چین عالمی منڈی میں مضبوط کھلاڑیوں کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ ان ممالک کی ٹیکنالوجی اور تربیت میں ترقی نے نہ صرف جنوبی ایشیا میں حرکیات کو تبدیل کیا ہے بلکہ ایرو اسپیس سیکٹر میں مغربی طاقتوں کے روایتی غلبہ پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔ جیسا کہ دنیا چینی اور پاکستانی ایرو اسپیس ٹیکنالوجی کے عروج کو دیکھ رہی ہے، صنعت مسابقت اور تعاون کے ایک نئے دور کے لیے تیار ہے۔

Exit mobile version