Site icon Daily Pakistan

یوم تکبیر 28 مئی

پاکستان کی تاریخ میں 28مئی 1998کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ اس روز میاں نواز شریف نے ہندوستان کے تین دھماکوں کے جواب میں بلوچستان (چاغی) میں چھ ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کے دھماکوں کا منہ توڑ جواب دیا۔ چاغی کا پہاڑ سرخ ہو گیا اور پورا علاقہ اللہ کے پاک نام سے گونج اٹھا ۔ ان دھماکوں سے پہلے مغربی طاقتوں کی طرف سے دباﺅ ڈالا گیا کہ جتنے ڈالرز چاہئیں دے دیتے ہیں لیکن دھماکے نہ کریں۔ اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے ہر قسم کا اندرونی اور بیرونی دباﺅقبول کرنے سے انکار کر دیا ۔ امریکی صدر بل کلنٹن نے پاکستانی وزیراعظم کو فون کرکے کہا کہ ہم آپ کی ہر قسم کی مالی مدد کو تیار ہیں لیکن دھماکے نہ کریں۔ نواز شریف ڈٹ گئے اور انہوں نے پانچ ایٹمی دھماکے کردیے۔ اس طرح پاکستان ایٹمی صلاحیت رکھنے والا ساتواں اور مسلم دنیا کا پہلا ایٹمی ملک بن گیا۔ ایٹمی دھماکوں کا سہرا نواز شریف کے سرہے ۔اس ایٹمی پروگرام کا آغاز 1950 کی دہائی میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن قام کرکے کیا تھا ۔1965کی جنگ کے بعد ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ پاکستانی قوم گھاس کھائے گی لیکن ایٹم بم ضرور بنائے گی۔ جب ذوالفقار علی بھٹو صدر بنے تو انہوں نے حکم دیا کہ تین سال میں یہ منصوبہ مکمل کیا جائے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان ملکی خدمت کے جذبے سے وطن آ گے اور ایٹمی پروگرام پر کام شروع کر دیا ان کے ہمراہ ڈاکٹر ثمر مبارک اور ان کی ٹیم بھی شامل تھی۔ ذوالفقار علی بھٹو نے بطور وزیراعظم بھی ایٹمی پروگرام پر کام جاری رکھا۔ بھٹو کی معزولی کے بعد ضیاءالحق نے بھی امریکہ اور دیگر مغربی طاقتوں کی مخالفت کے باوجود اس ایٹمی پروگرام کو جاری رکھا اور آخر کار نواز شریف نے پاکستان کو دنیاکے اسلام کی پہلی ایٹمی قوت بنا دیا۔ دراصل ہنود اور یہود کو پاکستان کی ایٹمی صلاحیت ایک آنکھ نہیں بھاتی اور ان کی یہ کوشش ہے کہ کسی نہ کسی طرح ہمارا ایٹمی پروگرام ختم کر دیں اور وہ اس کے خلاف سازشوں کے جال بنتے رہتے ہیں ۔ لبیا عراق اور ایران پر سخت قسم کی اقتصادی پابندیاں لگا کر انہیں ایٹمی پروگرام ختم کرنے پر مجبور کیا گیا لیکن شمالی کوریا کے صدر کم جانگ ین امریکہ کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں اور انہوں نے اپنا ایٹمی پروگرم جاری رکھا ہوا ہے۔ امریکہ کوریا تعلقات معمول پر لانے کے لئے امریکی صدر ٹرمپ کو بارڈر پر جا کر شمالی کوریا کے صدر سے ملاقات کرنی پڑی۔ مغربی ممالک کی طرف سے مبینہ طور پر یہ الزام لگا کہ ڈاکٹر قدیر نے کی ممالک کو ایٹمی راز فروخت کئے ہیں ۔ صدر مشرف نے مغربی آقاﺅں کو خوش کرنے کے لئے قومی ٹیلی ویژن پر معافی منگوائی جو کہ قومی ہیرو کی توہین تھی۔ اسلام آباد کے داخلی راستے اور لاہور ریلوے اسٹیشن کے سامنے پارک میں 28 مئی کے ایٹمی دھماکوں کے بارے میں چاغی پہاڑ کی یادگاریں بنائی گئی تھیں لیکن مبینہ طور پر پرویز الٰہی کے دور میں امریکہ اور بھارت کو خوش کرنے کے لئے ان یادگاروں کو اکھاڑ کر ان کا نام و نشان مٹا دیا گیا۔ امریکہ بھارت کی انتہا پسند حکومت اور دیگر مغربی طاقتوں نے باکستان کی اس ایٹمی صلاحیت کو قبول نہیں کیا اور وہ ہر حال میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو ختم کروانا چاہتے ہیں اس کےلئے ملک کو کمزور کرنے کےلئے مختلف طریقے اپناے جا رہے ہیں۔ دراصل ملک میں سیاسی اور معاشی عدم استحکام لا کر کمزور کرنا چاہتے ہیں تا کہ اسے ایک ناکام ریاست ڈیکلیئر کیا جا سکے ۔ اس کی واضح مثال آئی ایم ایف کا رویہ ہے۔ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی تمام شراط مان لی ہیں جس کی وجہ سے مہنگائی کے ہاتھوں تنگ عوام پر ان ڈائریکٹ ٹیکسوں کی شکل میں بہت زیادہ بوجھ ڈال دیا گیا ہے دراصل امریکہ اور دگر مغربی طاقتوں کی یہ پالیسی ہے کہ اتنا مجبور کر دیا جائے کہ وہ ایٹمی پروگرام تلف کرنے پر مجبور ہو جائیں ۔ امریکہ نے لبیا اور عراق کے ایٹمی پروگرام ختم کروا کر صدر صدام حسین اور صدر معمرقذافی کو وحشیانہ طریقے سے قتل کیا گیا وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ آئی ایم ایف کا قرضے کی دوسری قسط جاری نہ کرنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ پاکستان کو اس حد تک مجبور کیا جائے کہ وہ ایٹمی صلاحیت کے بارے میں گھٹنے ٹیک دے۔ لیکن وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں ہو گا سرپلس ڈیٹ میں بہتری آئی ہے ۔آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے انتظامات مکمل ہیں جلد آئی یم ایف سے معاہدہ ہوجائے گا۔ پاکستان انتہائی مشکل معاشی حالات سے گزر رہا ہے کل یوم تکبیر ہے پچیس سال قبل نواز شریف نے بین الاقوامی دباﺅ اور مخالفت کے باوجود چھ ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا تھا لیکن ہمارا ایٹمی پروگرام بھارت اسرائیل امریکہ اور دیگر مغربی طاقتوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتا وہ اس کے خلاف سازشیں اور پرپیگنڈہ کرتے رہتے ہیں۔ ہمارا یہ یہ ایٹمی پروگرام پاک فوج کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے ہاتھوں محفوظ ہے اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت کرے۔

Exit mobile version