آئینی ترامیم کا مجوزہ پیکج آج قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کے ذریعے آئینی عدالت قائم کی جائے گی، آئین کے آرٹیکل 63 اے میں بھی ترمیم کی جائے گی۔قومی اسمبلی کا اجلاس آج ساڑھے 11 بجے اور سینیٹ کا اجلاس شام 4 بجے طلب کیا گیا ہے۔ آج وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی اجلاس سے قبل کابینہ کا اجلاس آج طلب کرلیا جس میں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم میں سپریم کورٹ کے ججز کی مدت ملازمت 65 سال سے بڑھا کر 68 سال اور ہائی کورٹ کے ججز کی مدت ملازمت 62 سے بڑھا کر 65 سال کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔ججز کی تقرری کے طریقہ کار میں تبدیلی کا بھی امکان ہے، جوڈیشل کمیشن اور پارلیمانی کمیٹی کو ضم کرنے کی تجویز آئینی ترمیم کا حصہ ہوگی۔