راولپنڈی: بلوچستان کے علاقے پسنی اور اورماڑہ میں دہشت گردوں کے حملے میں 14جبکہ خیبرپختونخواہ کے ضلع لکی مروت میں مقابلے کے دوران دو اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دیسی ساختہ دھماکے میں ایک فوجی جوان نے جام شہادت نوش کرلیا، دہشت گردی کے واقعات میں 17فوجی جوان شہید ہوئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 3 نومبرکو خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے تین اور بلوچستان میں ایک واقعہ پیش آیا۔ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے روڑی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا، جس کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ مارے گئے دہشت گرد کی شناخت ٹی ٹی پی کے خودکش بمبار اسامہ کے نام سے ہوئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد علاقے میں ایک ہائی پروفائل واقعہ کو انجام دینے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق ضلع لکی مروت میں کی گئی دوسری کارروائی میں ایک دہشت گرد کو جہنم واصل کیا گیا جبکہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا صفایا بھی کردیا گیا۔ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران دو فوجی جوان نائیک ظفر اقبال اور سپاہی حاجی جان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کا تیسرا واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پیش آیا جہاں کلاچی کے علاقے میں دیسی ساختہ بم دھماکے میں حوالدات شاہد اقبال نے جام شہادت نوش کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پسنی اور اورماڑہ جانے والی فورسز کی 2 گاڑیوں پر دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق گھناوٴنے فعل کے مرتکب افراد کو پکڑکر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، علاقے میں سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔قبل ازیں ڈیرہ اسماعیل خان میں بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوئے۔دوسری جانب نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی، نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے بلوچستان میں پاک فوج کے دستے پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں دہشت گردی کے واقعات میں 17فوجی جوان شہید

سکیورٹی فورسز کا شمالی وزیرستان میں آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک