ایک امریکی کمپنی ’جان ڈیئر‘ نے ایسا ٹریکٹر پیش کیا ہے جو خودکار طور پر ہل چلانے کے علاوہ کاشتکاری کے دوسرے متعلقہ کام بڑی مہارت سے انجام دے سکتا ہے۔ یہ ٹریکٹر امریکی شہر لاس ویگاس میں منعقدہ ’کنزیومر الیکٹرونکس شو 2022‘ میں رکھا گیا جو 5 سے 8 جنوری تک جاری رہی۔ یہ دنیا میں جدید ترین ایجادات کی سب سے بڑی سالانہ نمائش بھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اس ٹریکٹر کو ’ڈیئر 8 آر‘ (Deere 8R) کا نام دیا گیا ہے جو 40 ہزار پاؤنڈ (18 ٹن سے زیادہ) وزنی ہے یہ اپنے اسٹیریو کیمروں کے چھ جوڑوں کی مدد سے کھیت پر نظر رکھتا ہے اور جی پی ایس سے رہنمائی لیتے ہوئے اپنے مطلوبہ راستوں پر ہل چلاتا ہے۔ اس کا خودکار نظام طاقتور مائیکروپروسیسرز، حساسیوں (سینسرز) اور مصنوعی ذہانت والے ایک پروگرام سے لیس ہے جو موبائل ایپ کے ذریعے کسان کے اسمارٹ فون سے مسلسل رابطے میں رہتا ہے
کسان کو صرف اتنا کرنا ہوتا ہے کہ وہ ٹریکٹر سے ہل یا کوئی دوسرا متعلقہ زرعی آلہ منسلک کرے اور ایپ کے ذریعے اس اراضی کی نشاندہی کردے کہ جہاں ٹریکٹر سے ہل چلانا یا کوئی اور کام لینا مقصود ہے۔ کسان کو مزید صرف اتنا کرنا ہوتا ہے کہ ایپ سے ٹریکٹر کو کام شروع کرنے کی ہدایت دے اور اس کے بعد چاہے تو اہلِ خانہ اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارے یا پھر کچھ اور کرے۔
یہ ٹریکٹر ان ہدایات پر عمل کرتے ہوئے سارا کام خودکار طور پر سنبھالتا ہے جبکہ اس دوران وہ ہل چلانے کے علاوہ کھیت میں فصلوں اور مٹی کی صحت، مٹی میں نمی کی مقدار اور دوسری اہم زرعی معلومات بھی جمع کرتا رہتا ہے۔ اس پورے عمل میں ویسے تو کسان کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی لیکن اگر کبھی کبھار ٹریکٹر کا سامنا کسی غیر متوقع صورتِ حال سے ہوجائے کہ جسے اس کا سافٹ ویئر سنبھالنے کے قابل نہ ہو، تو پھر اس کا نظام فوری طور پر ایپ کے ذریعے کسان کو اس کی خبر دیتا ہے تاکہ وہ اس مشکل یا رکاوٹ کا ازالہ کرنے کےلیے اس کی مدد کرے۔
جان ڈیئر کمپنی کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر جیمی ہنڈمین کا کہنا ہے کہ خودکار ٹرک اور کار کے مقابلے میں خودکار ٹرک بنانا زیادہ مشکل کام تھا کیونکہ ٹریکٹر کو ان دوسری گاڑیوں سے کہیں زیادہ کام کرنے ہوتے ہیں جو ایک دوسرے سے مربوط ہونے کے علاوہ اپنی اپنی جگہ بہت پیچیدہ بھی ہوتے ہیں۔ اسی بناء پر وہ ’ڈیئر 8 آر‘ کو زرعی ٹیکنالوجی میں ایک نیا انقلاب قرار دے رہے ہیں۔ البتہ اب تک اس کی قیمت کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔