کی حکومت نے شدید خشک سالی کے باعث غذائی قلت کا شکار اپنے شہریوں کو خوراک فراہم کرنے کے لیے ہاتھیوں کو ذبح کرنے کی منظوری دے دی ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق زمبابوے کی تقریبا نصف آبادی کو شدید بھوک کے خطرے کا سامنا ہے اور اس خوفناک صورتحال سے نمٹنے کے لیے 200 ہاتھیوں کو مارنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔زمبابوے پارکس اینڈ وائلڈ لائف اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملک میں ہاتھیوں کی تعداد حد سے تجاوز کر گئی ہے۔ ملک میں اس وقت 84,000 ہاتھی ہیں جو کہ ملک کی صلاحیت سے تقریبا دوگنا ہیں، جو کہ صرف 45,000 ہے۔زمبابوے کے وزیر ماحولیات نے پارلیمنٹ میں کہا کہ "ملک کی ہاتھیوں کی آبادی جنگلاتی وسائل کو ختم کر رہی ہے اور انسانوں اور جانوروں کے تنازع کا باعث بن رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ ہم زمبابوے پارکس کے ساتھ مل کر ہاتھیوں کی آبادی کو متوازن کرنے اور ضرورت مند آبادی کو ان کا گوشت بطور خوراک فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔اس فیصلے پر ماحولیاتی کارکنوں اور تحفظ پسندوں کی طرف سے شدید تنقید کی گئی ہے۔ زمبابوے کے سینٹر فار نیچرل ریسورس گورننس کے رہنما، فرائی میگوو نے ایک بیان میں کہا، "ہاتھیوں کا قتل بند ہونا چاہیے۔”