Site icon Daily Pakistan

سیاسی وعسکری قیادت کامعاشی بحالی کیلئے قومی پلان پراتفاق

idaria

ہم ملک میں ایک بہت بڑے معاشی گرداب میں پھنسے ہوئے ہیں جس سے نکلنے کیلئے موجودہ حکومت سرتوڑ کوششیں کررہی ہے ، ایک جانب وہ اپنے دوست ممالک سے مل کر ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر کو معمول کی سطح پر لانے کے اقدامات کررہی ہے تو دوسری جانب ملک کے اندر معاشی استحکام کیلئے ٹیکسوں کے نظام میں اصلاحات سمیت کئی دیگر پروگراموں پر عملدرآمد کررہی ہے ، اسی حوالے سے وزیر اعظم نے معیشت کی بحالی کیلئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے جس کی نگرانی وہ خود کریں گے ، اس کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے افواج پاکستان کی خدمات بھی حاصل کی جائےںگی ۔ گزشتہ روز وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کچھ معاشی اقدامات کے حوالے سے فیصلے کئے ہیں ، وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی معاشی بحالی کےلئے قومی پلان تیار کر لیا گیا، سول و عسکری قیادت نے مل کر تمام رکاوٹیں دور کرنے پر اتفاق کیا، اس سلسلہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں دور کرنے کیلئے سپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل بھی قائم کر دی گئی ، حکومت کا دعویٰ ہے کہ منصوبے کی پایہ تکمیل 2035میں ہوگی اور جب پاکستان 1ٹریلین ڈالر کی معیشت بن جائے گا۔حکومت پاکستان نے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پاکستان کی معاشی بحالی کی جامع حکمت عملی جاری کر دی ہے۔ اکنامکس ریوائیول پلان کے عنوان سے تیار کردہ اس قومی حکمت عملی کا مقصد پاکستان کو درپیش موجودہ معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں غیرملکی سرمایہ کاری کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کےلئے قائم کردہ اسپیشل انوسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے پہلے اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف، وزرا اعلیٰ، وفاقی اور صوبائی وزرا اور اعلی سرکاری حکامِ شریک ہوئے۔کونسل کے پہلے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق قومی حکمت عملی سے ملک کو درپیش موجودہ معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا، غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔منصوبے کے تحت زراعت، لائیو سٹاک، معدنیات، کان کنی کے شعبوں میں پاکستان کی اصل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے گا، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور زرعی پیداوار جیسے شعبوں میں اصل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے گا، ان شعبوں کے ذریعے مقامی پیداواری صلاحیت اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی۔اعلامیہ کے مطابق منصوبے کے تحت ایک حکومت اور اجتماعی حکومت کے تصور کو فروغ دیا جائے گا تاکہ سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں، کونسل سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری میں سہولت کیلئے سنگل ونڈو کی سہولت کا کردار ادا کرے گی۔منصوبے کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اشتراک عمل پیدا کیا جائے گا، طویل اور دقت کا باعث بننے والے دفتری طریقہ کار اور ضابطوں میں کمی لائی جائے گی، تعاون اور اشتراک عمل کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا، سرمایہ کاری اور منصوبوں سے متعلق بروقت فیصلہ سازی یقینی بنائی جائے گی۔اجلاس کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ وقت کے واضح تعین کے ساتھ منصوبوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا، وفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی لائی جائے گی تاکہ ایک ہی معاملے پر دوہری کوششوں کے رجحان کا خاتمہ ہو، وفاق اور صوبوں کی اعلیٰ سطح شرکت تمام مشکلات کے باوجود معاشی بحالی کے قومی عزم کا واضح اظہار ہے۔اس موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ معاشی بحالی کیلئے حکومت کے پلان پر عملدرآمد کی کوششوں کی پاکستان آرمی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اسے پاکستان کی سماجی و معاشی خوشحالی اور اقوام عالم میں اپنا جائز مقام واپس حاصل کرنے کی بنیاد سمجھتی ہے۔شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے یاد دہانی کرائی کہ موجودہ حکومت کو ورثے میں تباہی کے دھانے پر کھڑی معیشت ملی، جسے مشکل اور دلیرانہ فیصلوں کے ذریعے بحرانوں سے نکال کر تعمیر و ترقی کی طرف واپس لا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ابھی بہت بڑے چیلنجز ہمارے سامنے ہیں، معاشی بحالی کےلئے برآمدات بڑھانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کلیدی اہمیت رکھتی ہے لہٰذا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اجتماعی سوچ اپناتے ہوئے موثر عمل درآمد کےلئے وفاق اور صوبوں میں شراکت داری کا انداز اپنایا جائے۔ سرمایہ کاروں کو اولین ترجیح دی جائے گی اور اشتراک عمل کے ذریعے منصوبوں سے متعلق منظوری کا عمل تیز بنایا جائے گا۔متوقع سرمایہ کاری سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ نوجوانوں اور خواتین کو روزگار ملے گا، ترقی کے نئے امکانات دیں گے۔ ہماری توجہ نوجوانوں اور خواتین کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کے قابل اور انہیں با اختیار بنانا ہے۔آئیں مل کر اپنی بھرپور صلاحیتوں سے کام کرنے کا عزم کریں اور اپنی توجہ بھٹکنے نہ دیں، ہم پاکستان اور عوام کا مقدر بدل سکتے ہیں۔ لیکن اس کےلئے ہمیں مسلسل اور سخت محنت کرنا ہوگی اور سمت برقرار رکھتے ہوئے ملک وقوم کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن رکھنا ہوگا۔
شمالی وزیرستان میںمزیددوجوان وطن پرقربان
دہشتگردوں کا نیٹ ورک توڑنے کیلئے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں مل کر کام کررہی ہے جس کے نتیجے میں جرائم پیشہ افراد کی بیخ کنی کے ساتھ ساتھ ہمارے اداروں کو بھی جانی قربانیاں دینا پڑ رہی ہیں ، گزشتہ روز شمالی وزیر ستان کے علاقے سپین وام میں ہونے والی جھڑپ کے نتیجے میں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے سپن وام میں دیسی ساختہ باردوی سرنگ کے دھماکے میں 2فوجی جوان شہید ہو گئے ۔ شہید ہونے والوں میں سپاہی گل رف اور سپاہی عابد اللہ شامل ہیں، علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خاتمے کےلئے کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا ۔ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔دوسری جانب جماعت الاحرار اور ٹی ٹی پی سے منسلک اہم دہشتگرد کمانڈر سربکف مہمند ہلاک ہوگیا۔ دہشت گرد تنظیموں کے اندرونی اختلافات انتہائی شدت اختیار کر چکے ہیں اور قوی امکان ہے کہ سربکف کی موت بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔دہشت گرد کمانڈر سربکف مہمند کی موت انتہائی پرسرار حالات میں ہوئی۔ پچھلے کچھ روز سے دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر سربکف مہمند کو زہر دیے جانے کی اطلاعات گردش کر رہی تھیں۔ سربکف مہمند ایک طویل عرصے سے دہشت گرد کارروائیوں میں مشغول تھا اورسربکف غازی میڈیا نیٹ ورک کے نام سے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف زہریلا پروپیگنڈا بھی پھیلا رہا تھا۔سربکف جھوٹ اور دہشت کی علامت سمجھا جاتا تھا اور علاقائی امن پسند لوگ سربکف کو انتہائی نفرت کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔ سربکف مہمند پشاور پولیس لائنز حملہ سمیت دہشتگردی کی متعدد کارروائیوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ اس طرح پولیس آفیسرز کو نماز کی حالت میں شہید کروانے والا اپنے انجام کو پہنچ گیا۔
مودی کے اوچھے ہتھکنڈے ناکام
بھارت میںبرسراقتدار مودی حکومت اقلیتوں پر جینا اجیرن کررہی ہے جس کے نتیجے میں یہ اقلیتیں ملک چھوڑنے پر مجبور ہورہی ہے ،عالمی میڈیا بھارتی حکومت کے ان سازشوں کو بے نقاب کرنے میں لگا رہتا ہے ، ایسی ایک اور سازش کا پتہ چلا ہے جس میں بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کو آئینی طور پر مزید جھکڑنے کیلئے تیاریاں سامنے آئی ہیں ،مودی کا مذہبی آزادی سلب کرنے کا شرم ناک منصوبہ بے نقاب ہوگیا ، بھارتی سرکار کی اقلیتوں پر ہندو طرز کا قانون نافذ کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے یوسی سی کو اقلیتوں کی مذہبی تعلیمات اور قوانین پر فوقیت ہو گی، یونیفارم سول کوڈنافذ ہونے کے بعد اقلیتوں کو ہندو طرز کے قوانین پرعمل کرنا ہو گا،قانونی ماہرین نے مودی کا مذہبی آزادی سلب کرنے کا شرم ناک منصوبہ بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون اقلیتوں کے حقوق کے خاتمے کا باعث بن جائے گا ، دوسری جانب اقلیتی مذہبی رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ مودی سرکاری کی اقلیتی برادریوں کو نشانہ بنانے کی چال ہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے یو سی سی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔

Exit mobile version